پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے جمعہ کے روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے عالمی فورم میں مسئلہ کشمیر پر عالمی مسلم جذبات کا اظہار کیا۔ وہیں انہوں نے کہا تھا کہ اگر عالمی برادری نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے کچھ قدم نہیں اٹھایا تو دو ایمٹی پڑوسی ممالک آمنے سامنے ہوں گے۔
تاہم، الطاف حسین نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر مسلم جذبات کو مستحکم نہیں کیا گیا اور متعدد جماعتیں آرٹیکل 370 کے حوالے سے بھارت کی حمایت میں کھڑی ہیں۔
حسین نے مزید کہا کہ اب دیکھنا یہ ہے کہ پاکستان اپنے موقف کی تائید کے لیے کتنے ممالک کو راضی کرتا ہے۔
عمران خان نے اپنی تقریر کا نصف خطاب مسئلہ کشمیر پر کیا اور تنبیہ کی کہ اگر دو ایٹمی طاقتوں کے مابین جنگ ہوئی تو اس کے نتائج ان کے حدود سے بہت دور ہوں گے۔
وہیں ہندوستان نے جمعہ کے روز کہا کہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کی ایٹمی تباہی کی دھمکی دینا ان کے غیر متوازن سوچ کے حامل رہنما ہونے کا عکاس ہے نہ دوراندیش سیاست داں ہونے کا اور ساتھ میں سوال کیا کہ پاکستان اس بات کی تصدیق کرسکتاہے کہ اسکے یہاں اقوام متحدہ کی طرف سے نامزد130 دہشت گرد اور 25 دہشت گرد تنظیمیں آج بھی موجود ہیں