ETV Bharat / bharat

سنہ 2019 کی سرخیاں: سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر چھائے رہے یہ مدعے

بھارت میں انٹرنیٹ کے بڑھتے چلن کے ساتھ ہی مارچ 2019 تک ملک میں 45 کروڑ سے زائد انٹرنیٹ صارفین کے ہونے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ اس دوران 2019 میں ٹویٹر فیس بک اور وہاٹس ایپ جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر شہریت ترمیمی قانون، دفعہ 370 اور ایودھیا تنازعے پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے علاوہ حیدرآباد ریپ جیسے معاملات کافی سرخیوں میں رہے۔

author img

By

Published : Dec 30, 2019, 9:04 PM IST

سنہ 2019 کی سرخیاں
سنہ 2019 کی سرخیاں

ٹویٹر، فیسبک اور وہاٹس ایپ جیسے سوشل میڈیا پلیٹفارم پر شہریت ترمیمی قانون، دفع 370، ایودھیا تنازعہ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ، ذاتی رازداری معاملوں میں سیندھ ماری، کرکٹ عالمی کپ، لوک سبھا انتخابات، مہاراشٹر میں سیاسی اٹھا پٹک ، کلدیپ سینگر اور چنمیانند کے خلاف ریپ اور قتل کا الزام، دہلی میں الودگی کے علاوہ حیدرآباد ریپ قتل اور چاروں ملزمین کا پولیس انکاونٹر میں ہلاک کیا جانا کافی سرخیوں میں رہا۔

بھارتی انٹرنیٹ اور موبایئل تنظیم کے مطابق بھارت میں مارچ 2019 تک 45 کروڑ سے زایئد انٹرنیٹ صارفین کے ہونے کا اندازہ ہے۔ وہیں ماہانہ انٹرنیٹ صارفین معاملے میں چین کے بعد بھارت کا دوسرا نمبر ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ 45 کروڑ میں سے چھ اعشاریہ چھ کروڑ صارفین پانچ سے 11 برس کے بچے ہیں جو اپنے گھر کے کسی افراد کا موبائل اور انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں۔

شیئر چیٹ کے شریک بانی اور سی ای او انکش سچدیواکا کہنا ہے کہ مستقبل میں 50 سے 60 کروڑ انٹرنیٹ صارفین میں 90 فیصد سے زیادہ غیر انگریزی زبان سے تعلق رکھنے والے ہوں گے۔

ٹک-ٹاک پر اپریل میں مدراس ہائی کورٹ نے کچھ دنوں کے لئے پابندی عائد کی ساتھ ہی کچھ دنوں بعد ہی ملک مخالف عمل مینشامل ہونے کے خلاف کمپنی کو جواب بھی دینا پڑا۔

لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر سوشل میڈیا پلیٹ فارم اور بھی اہم تھا، جہاں امریکہ میں انتخابات کے دوران رائے دہندگان پر اثر انداز ہونے اور اسکا غلط استعمال کا الزام لگا وہیں بھارتی حکومت نے ایسے کسی بھی معاملے کے لئے سخت کاروائی کی تلقین دی۔

اکتوبر ماہ میں وہاٹس ایپ اسرائل کی نگراں کمپنی این ایس او پر مقدمہ درج کرایا اور اس پر اسکے 'سپائی ویئر پیگسس' کو خریدنے والے لوگوں کو چار جزائر کے قریب ایک ہزار چار سو لوگوں کے فونز میں سیندھ لگانے میں مدد کا الزام بھی لگا۔

بتایا جاتا ہے کہ بھارت میں 121 لوگ اس کے نشانے پر رہے جس میں کئی بڑی اور نامچین حستیوں کے نام بھی شام ہیں۔

بھارت میں اس وقت چالیس کروڑ لوگ وہاٹس ایپ کا استعمال کرتے ہیں اور تقریبا 33 کروڑ لوگ فیسبک کا استعمال کرتے ہیں۔

وہیں دوسری جانب ملک بھر کے مختلف ریاستوں میں ہو رہے حکومت مخالف مظاہروں کے پیش نظر حکومت کو کئی بار انٹرنیٹ پر پابندی بھی عائد کرنی پڑی۔

خبروں کے مطابق اس برس کشمیر سے لے کر آسام اور یہاں تک کہ دارالحکومت دہلی سمیت دیگر مختلف علاقوں میں 95 بار انٹرنیٹ خدمات پر پابندی عائد کرنی پڑی۔

ٹویٹر، فیسبک اور وہاٹس ایپ جیسے سوشل میڈیا پلیٹفارم پر شہریت ترمیمی قانون، دفع 370، ایودھیا تنازعہ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ، ذاتی رازداری معاملوں میں سیندھ ماری، کرکٹ عالمی کپ، لوک سبھا انتخابات، مہاراشٹر میں سیاسی اٹھا پٹک ، کلدیپ سینگر اور چنمیانند کے خلاف ریپ اور قتل کا الزام، دہلی میں الودگی کے علاوہ حیدرآباد ریپ قتل اور چاروں ملزمین کا پولیس انکاونٹر میں ہلاک کیا جانا کافی سرخیوں میں رہا۔

بھارتی انٹرنیٹ اور موبایئل تنظیم کے مطابق بھارت میں مارچ 2019 تک 45 کروڑ سے زایئد انٹرنیٹ صارفین کے ہونے کا اندازہ ہے۔ وہیں ماہانہ انٹرنیٹ صارفین معاملے میں چین کے بعد بھارت کا دوسرا نمبر ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ 45 کروڑ میں سے چھ اعشاریہ چھ کروڑ صارفین پانچ سے 11 برس کے بچے ہیں جو اپنے گھر کے کسی افراد کا موبائل اور انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں۔

شیئر چیٹ کے شریک بانی اور سی ای او انکش سچدیواکا کہنا ہے کہ مستقبل میں 50 سے 60 کروڑ انٹرنیٹ صارفین میں 90 فیصد سے زیادہ غیر انگریزی زبان سے تعلق رکھنے والے ہوں گے۔

ٹک-ٹاک پر اپریل میں مدراس ہائی کورٹ نے کچھ دنوں کے لئے پابندی عائد کی ساتھ ہی کچھ دنوں بعد ہی ملک مخالف عمل مینشامل ہونے کے خلاف کمپنی کو جواب بھی دینا پڑا۔

لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر سوشل میڈیا پلیٹ فارم اور بھی اہم تھا، جہاں امریکہ میں انتخابات کے دوران رائے دہندگان پر اثر انداز ہونے اور اسکا غلط استعمال کا الزام لگا وہیں بھارتی حکومت نے ایسے کسی بھی معاملے کے لئے سخت کاروائی کی تلقین دی۔

اکتوبر ماہ میں وہاٹس ایپ اسرائل کی نگراں کمپنی این ایس او پر مقدمہ درج کرایا اور اس پر اسکے 'سپائی ویئر پیگسس' کو خریدنے والے لوگوں کو چار جزائر کے قریب ایک ہزار چار سو لوگوں کے فونز میں سیندھ لگانے میں مدد کا الزام بھی لگا۔

بتایا جاتا ہے کہ بھارت میں 121 لوگ اس کے نشانے پر رہے جس میں کئی بڑی اور نامچین حستیوں کے نام بھی شام ہیں۔

بھارت میں اس وقت چالیس کروڑ لوگ وہاٹس ایپ کا استعمال کرتے ہیں اور تقریبا 33 کروڑ لوگ فیسبک کا استعمال کرتے ہیں۔

وہیں دوسری جانب ملک بھر کے مختلف ریاستوں میں ہو رہے حکومت مخالف مظاہروں کے پیش نظر حکومت کو کئی بار انٹرنیٹ پر پابندی بھی عائد کرنی پڑی۔

خبروں کے مطابق اس برس کشمیر سے لے کر آسام اور یہاں تک کہ دارالحکومت دہلی سمیت دیگر مختلف علاقوں میں 95 بار انٹرنیٹ خدمات پر پابندی عائد کرنی پڑی۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.