ریاست جموں کشمیر میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے محکمہ سیاحت کی جانب سے ہر برس کروڑوں روپے مختلف کاموں کے لیے خرچ کیے جاتے ہیں، لیکن ان کے حساب و کتاب نہ رکھنے کی وجہ سے زیادہ تر پیسے ضائع ہو جاتے ہیں۔
دیگر سیاحتی مقامات کی طرح سونمرگ میں بھی سیاحت کو فروغ دینے کے لیے 'سونمرگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی' بنائی گئی تھی جنہیں ڈیولپمنٹ کا کام سونپا گیا تھا۔ تاہم لوگوں کا ماننا ہے کہ محکمہ کی جانب سے بے حد ناقص کارگردگی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق ہر برس سونمرگ میں نئی ٹورسٹ ہٹز بنائی جاتی ہیں جو محض چند مہینوں کے بعد ہی برفباری کی وجہ سے زمیں بوس ہو جاتی ہیں۔ اور ان ہٹز کی تعمیرات کا فائدہ موٹی رقومات کی شکل میں محض چند ٹھیکیداروں کو ہی مل پاتا ہے۔
غور طلب ہے کہ تعمیرات کا کام جون میں شروع ہوتا ہے اور دسمبر ماہ میں یہ تعمیرات زمین بوس ہو جاتے ہیں۔
علاقے کے لوگوں نے گورنر انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ محکمہ کے افسران خاص کر انجینئرز سے نقصان کا معاوضہ لیا جائے تاکہ قومی سرمایہ ضائع نہ ہو۔