ETV Bharat / bharat

عالمی یوم خواندگی: تعلیم یافتہ اور بااختیار سماج کی تشکیل ضروری

نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'خواندگی افراد اور معاشرے کی زندگی کو بااختیار بنانے اور مثبت تبدیلی میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ عالمی یوم خواندگی کے موقع پر آئیے ایک خود انحصار، خود اعتماد اور قابل فخر بھارت بنانے کا عزم کریں جو خواندہ، تعلیم یافتہ اور بااختیار ہو'۔

international literacy day 2020: know significance of the day
عالمی یوم خواندگی: تعلیم یافتہ اور بااختیار سماج کی تشکیل ضروری
author img

By

Published : Sep 8, 2020, 10:08 AM IST

عالمی یوم خواندگی دنیا بھر میں ہر برس آٹھ ستمبر کو منایا جاتا ہے۔ اس دن خواندگی کی اہمیت کو اجاگر کیا جاتا ہے۔

کسی بھی چیز کے بارے میں جاننا انسان کی فطرت میں شامل ہے۔ جاننے کا یہ عمل ذاتی مشاہدہ اور مطالعہ کے ذریعے انجام دیا جاسکتا ہے۔ انسان خواندگی کے ذریعے ہی اچھے برے کے درمیان تمیز کرسکتا ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق عالمی یوم خواندگی 2020 کا موضوع 'کووڈ-19 بحران اور مابعد کورونا خواندگی کی اہمیت' ہے۔

خواندگی کا مسئلہ اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف اور ترقی کے لئے اقوام متحدہ کے 2030 ایجنڈا کا ایک کلیدی جزو ہے۔

International Literacy Day 2020: Know significance of the day
خواندگی سے متعلق تفصیلات

بتادیں کہ ستمبر 2015 میں عالمی رہنماؤں کے ذریعہ اقوام متحدہ کا پائیدار ترقیاتی ایجنڈا اپنایا گیا، جو لوگوں کی زندگی میں معیاری تعلیم اور سیکھنے کے مواقع کو فروغ دیتا ہے۔

  • خواندگی اور کووڈ۔19:

کورونا وائرس (کووڈ۔19) کی وبا کے بعد بیشتر تعلیمی ادارے بند ہیں اور اجتماعی طور پر سیکھنے سیکھانے کا عمل بھی موقوف ہے۔ ایسے میں آن لائن خواندگی پر زور دیا جارہا ہے۔

کورونا وبا کے ابتدائی مرحلے کے دوران 190 سے زیادہ ممالک میں اسکول بند کردیئے گئے۔ جس سے دنیا کی 91 فیصد طلبا کے سیکھنے کے عمل کو سخت نقصان پہنچا۔

اس کے علاوہ 63 ملین پرائمری اور سیکنڈری اساتذہ کورونا کے قہر سے متاثر ہوے ہیں۔

حکومتیں تیزی سے فاصلاتی اور آن لائن تعلیم کے حل کی سمت کوشاں ہیں۔ وہ خاص طور پر بچوں اور نوجوانوں کے لئے غیر رسمی تعلیم پر عمل پیرا ہیں۔ جیسے ورچوئل اسباق، مواد کی فراہمی، ٹی وی، ریڈیو اور اوپن ایئر اسپیس اس میں شامل ہیں۔

دنیا بھر میں خواندگی میں مسلسل اضافہ ہی ہوتا جارہا ہے۔ اس کے باوجود عالمی سطح پر 773 ملین بالغ اور نوجوانوں میں خواندگی کی بنیادی صلاحیتوں کا فقدان ہیں۔

اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق 617 ملین سے زیادہ بچے اور نو عمر نوجوان پڑھنے اور ریاضی میں کم سے کم مہارت سے بھی ناواقف ہیں۔

  • بھارت میں خواندگی کی شرخ:

سنہ 2011 کی مردم شماری کے مطابق بھارت میں خواندگی کی شرح 74.04 فیصد تھی۔

مردم شماری 2011 کے مطابق پانچ سب سے خواندگی والی ریاستیں یہ ہیں:

  • کیرالہ خواندگی کی شرح 93.91 فیصد
  • لکشدویپ 92.28 فیصد
  • میزورم 91.58 فیصد
  • تریپورہ 87.75 فیصد
  • گوا 87.40 فیصد

سنہ 2011 میں کی گئی مردم شمارے کے مطابق بھارت میں 313 ملین ان پڑھ افراد ہیں۔ ان میں 59 فیصد خواتین ہیں۔

اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ تعلیم، پیشہ اور اجرت میں صنف کا فرق 1983 سے 2010 کے درمیان زیادہ تر سکڑ چکا ہے۔

بھارت میں اس وقت 186 ملین ایسی خواتین ہیں، جو کسی بھی زبان میں ایک عام سا جملہ بھی نہیں لکھ سکتے ہیں۔

تازہ ترین دستیاب اعداد و شمار کے مطابق بھارت میں بچوں اور نوجوانوں کی خواندگی بالترتیب 93 اور 94 فیصد ہے۔

تو آئیں عزم کریں کہ خواندگی کو فروغ دیں اور اپنے ماتحت کم از کم دو چھوٹوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کریں۔

عالمی یوم خواندگی دنیا بھر میں ہر برس آٹھ ستمبر کو منایا جاتا ہے۔ اس دن خواندگی کی اہمیت کو اجاگر کیا جاتا ہے۔

کسی بھی چیز کے بارے میں جاننا انسان کی فطرت میں شامل ہے۔ جاننے کا یہ عمل ذاتی مشاہدہ اور مطالعہ کے ذریعے انجام دیا جاسکتا ہے۔ انسان خواندگی کے ذریعے ہی اچھے برے کے درمیان تمیز کرسکتا ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق عالمی یوم خواندگی 2020 کا موضوع 'کووڈ-19 بحران اور مابعد کورونا خواندگی کی اہمیت' ہے۔

خواندگی کا مسئلہ اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف اور ترقی کے لئے اقوام متحدہ کے 2030 ایجنڈا کا ایک کلیدی جزو ہے۔

International Literacy Day 2020: Know significance of the day
خواندگی سے متعلق تفصیلات

بتادیں کہ ستمبر 2015 میں عالمی رہنماؤں کے ذریعہ اقوام متحدہ کا پائیدار ترقیاتی ایجنڈا اپنایا گیا، جو لوگوں کی زندگی میں معیاری تعلیم اور سیکھنے کے مواقع کو فروغ دیتا ہے۔

  • خواندگی اور کووڈ۔19:

کورونا وائرس (کووڈ۔19) کی وبا کے بعد بیشتر تعلیمی ادارے بند ہیں اور اجتماعی طور پر سیکھنے سیکھانے کا عمل بھی موقوف ہے۔ ایسے میں آن لائن خواندگی پر زور دیا جارہا ہے۔

کورونا وبا کے ابتدائی مرحلے کے دوران 190 سے زیادہ ممالک میں اسکول بند کردیئے گئے۔ جس سے دنیا کی 91 فیصد طلبا کے سیکھنے کے عمل کو سخت نقصان پہنچا۔

اس کے علاوہ 63 ملین پرائمری اور سیکنڈری اساتذہ کورونا کے قہر سے متاثر ہوے ہیں۔

حکومتیں تیزی سے فاصلاتی اور آن لائن تعلیم کے حل کی سمت کوشاں ہیں۔ وہ خاص طور پر بچوں اور نوجوانوں کے لئے غیر رسمی تعلیم پر عمل پیرا ہیں۔ جیسے ورچوئل اسباق، مواد کی فراہمی، ٹی وی، ریڈیو اور اوپن ایئر اسپیس اس میں شامل ہیں۔

دنیا بھر میں خواندگی میں مسلسل اضافہ ہی ہوتا جارہا ہے۔ اس کے باوجود عالمی سطح پر 773 ملین بالغ اور نوجوانوں میں خواندگی کی بنیادی صلاحیتوں کا فقدان ہیں۔

اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق 617 ملین سے زیادہ بچے اور نو عمر نوجوان پڑھنے اور ریاضی میں کم سے کم مہارت سے بھی ناواقف ہیں۔

  • بھارت میں خواندگی کی شرخ:

سنہ 2011 کی مردم شماری کے مطابق بھارت میں خواندگی کی شرح 74.04 فیصد تھی۔

مردم شماری 2011 کے مطابق پانچ سب سے خواندگی والی ریاستیں یہ ہیں:

  • کیرالہ خواندگی کی شرح 93.91 فیصد
  • لکشدویپ 92.28 فیصد
  • میزورم 91.58 فیصد
  • تریپورہ 87.75 فیصد
  • گوا 87.40 فیصد

سنہ 2011 میں کی گئی مردم شمارے کے مطابق بھارت میں 313 ملین ان پڑھ افراد ہیں۔ ان میں 59 فیصد خواتین ہیں۔

اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ تعلیم، پیشہ اور اجرت میں صنف کا فرق 1983 سے 2010 کے درمیان زیادہ تر سکڑ چکا ہے۔

بھارت میں اس وقت 186 ملین ایسی خواتین ہیں، جو کسی بھی زبان میں ایک عام سا جملہ بھی نہیں لکھ سکتے ہیں۔

تازہ ترین دستیاب اعداد و شمار کے مطابق بھارت میں بچوں اور نوجوانوں کی خواندگی بالترتیب 93 اور 94 فیصد ہے۔

تو آئیں عزم کریں کہ خواندگی کو فروغ دیں اور اپنے ماتحت کم از کم دو چھوٹوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کریں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.