انڈیگو کے چیف ایگزیکٹو افسر رونوجوائے دتہ نے منگل کے روز بتایا کہ ایئر لائنس ایئر بس کے پرانے کرینٹ انجن آپشن (سی ای او) طیاروں کو واپس کرکے ان کی جگہ نئے انجن آپشن طیاروں کو اپنے بیڑے میں شامل کرے گی۔ سی ای او طیاروں کے مقابلے نئے طیارے کی ایندھن کھپت کم ہے اور اس لئے وہ کفایتی ہیں۔ ان کے رکھ رکھاؤ کا خرچ بھی کم ہے۔
مالی برس 20۔2019 کے مالی نتائیج کے اعلان کے بعد سرمایہ کاروں کے ساتھ کانفرنس کال میں کمپنی کے چیف فنانشل آفیسر آدتیہ پانڈے نے بتایا کہ کمپنی طیاروں کی لیز کی رقم کے ساتھ ہی دیگر مستحکم لاگت بھی کم کرنے کا منصبہ بنا رہی ہے۔
مستحکم لاگت 40 فیصد کم کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔ رواں مالی برس کے پہلے نو مہینوں میں وہ لاگت کم کرکے تین چار ہزار کروڑ روپے کی اضافی رقم حاصل کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ اس میں ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوٹی، منافع نہ دینا اور طیاروں کی لیز اور رکھ رکھاؤ پر ہونے والا خرچ بھی شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ مالی برس ملازمین پر ہونے ولے خرچ میں 25 فیصد کی کمی کی جائے گی۔ تنخواہ میں کمی کے ساتھ ہی کارکردگی کی بنیاد پر دیئے جانے والے انسینٹیو میں بھی کمی کی جائے گی۔
ایک سوال کے جواب میں پانڈے نے کہا کہ آئندہ دو برس میں 120 سی ای او طیاروں کی لیز ختم ہورہی ہے، جنہیں کمپنی آگے نہیں بڑھائے گی۔ ان کی جگہ نئے نئے طیاروں کو بیڑے میں شامل کیا جائے گا۔ اگرچہ ضروری نہیں کہ جتنے طیارے بیڑے سے ہٹائیں گے اتن ہی نئے طیارے لئے جائیں۔ یہ اس بات پر منحصر کرے گا کہ کووڈ۔ 19 کے بعد ملک کے ہوابازی کا شعبہ کس رفتار سے آگے بڑھتا ہے اور ہوائی سفر کی مانگ کتنی رہتی ہے۔
کمپنی کو مالی برس 20۔2019 کی 31 کو ختم ہونے والی آخری سہ ماہی میں 871 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ بورڈ آف ڈائریکٹرز نے سرمایہ کاروں کو کوئی منافع نہ دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔