موڈیز انویسٹرس سروس نے جمعہ کے روز کہا کہ 'بھارت کی معاشی ریٹنگ کے بارے میں منفی نقطہ نظر سے بڑھتے ہوئے خطرات کی عکاسی ہوتی ہے۔ جی ڈی پی کی نمو ماضی کے مقابلے میں نمایاں طور پر کم رہے گی اور جزوی طور پر معاشی اور ادارہ جاتی امور کو دور کرنے کے لئے پالیسیوں کو موثر بنانا ہوگا'
بتادیں کہ موڈیز انویسٹرس سروس کارپوریشن پورے ملک میں ایک طرح کا بانڈ کریڈٹ ریٹنگ کا کاروبار ہے، جو کمپنی کے روایتی کاروباری کیفیات کی نمائندگی کرتا ہے۔ یہ اس بات کی بھی نشادہی کرتا ہے کہ کسی بھی ہنگامی صورت حال میں کونسے اقدامات اٹھانے چاہیے۔
موڈیز انویسٹرس سروس تجارتی اور سرکاری اداروں کے جاری کردہ بانڈوں پر بین الاقوامی مالیاتی تحقیق بھی فراہم کرتی ہے۔
موڈیز نے نومبر 2019 میں کم معاشی نمو کے خدشات پر بھارت کے نقطہ نظر کو مستحکم سے بھی منفی قرار دیا تھا۔ تاہم ایجنسی نے تصدیق کی ہے کہ ملک کی معاشی نمو کو پٹری پر لانے کے لیے طویل وقت درکار ہوگا۔
جمعہ کو جاری کی گئی نومبر کی پیش گوئی کی تازہ رپورٹ میں ایجنسی نے کہا کہ بھارت کی کریڈٹ پروفائل کو اس کی بڑی اور متنوع معیشت اور مستحکم گھریلو مالی اعانت سے فراہم کیا جاسکتا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس پھیلنے کے دوران مزید دباؤ کا سامنا کرنا پڑے گا۔
یہ کورونا وائرس پھیلنے سے پیدا ہونے والے نتائج کی روشنی میں ہے۔ طویل عرصے سے معاشی اور ادارہ جاتی کمزوریوں کو دور کرنا ضروری ہے۔ جس سے قرضوں کے بوجھ میں پہلے سے ہی اعلی سطح سے آہستہ آہستہ اضافہ ہورہا ہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس وبائی امراض سے پیدا ہونے والا جھٹکا معاشی نمو میں پہلے سے موجود مادی سست روی کو اور بڑھا دے گا ، جس سے پائیدار مالی استحکام کے امکانات میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔
اس نے مزید کہا کہ معیشت کو سہارا دینے کے حکومتی اقدامات سے بھارت کی شرح نمو میں کمی واقع ہو رہی ہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ کاروباری سرمایہ کاری اور اعلٰی سطح پر نمو اور ٹیکسوں کے حصے کو نمایاں کرنے کے لئے مزید اصلاحات ضروری ہے۔