بھارتی اقتصادی ایسوسی ایشن کی 102ویں سالانہ کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ ہند ایم وینکیا نائیڈو نے کہا کہ 'یہ سچ ہے کہ رواں مالی برس کی شرح نمو میں کمی کے باعث بھارتی معیشت کو کچھ چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا ہے'۔
تاہم انھوں نے کہا کہ 'مشرقی ایشیائی مالی بحران اور عالمی کساد بازاری کے بعد ماضی میں بھی ملک کو اسی طرح کی سست روی کا سامنا کرنا پڑا تھا لیکن ہر بار اعلیٰ شرح نمو کے ساتھ بہتری آئی ہے'۔
ایک قوم، ایک ٹیکس، ایک مارکیٹ کے لیے انقلابی جی ایس ٹی، دیوالیہ پن اور کالے دھن کے خاتمہ کے لیے اقدامات متعارف کرانے سمیت حکومت کے ذریعہ شروع کیے گئے اصلاحات کا ذکر کرتے ہوئے نائیڈو نے زور دے کر کہا کہ 'ان کا مقصد معیشت کو زیادہ مضبوط اور زیادہ لچکدار بنانا تھا'۔
مزید پڑھیں : ٹکنالوجی ترقیات سے متعلق تین پروجیکٹز کا افتتاح
اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ 'جی ایس ٹی نظام کے آغاز سے ہی اس کے تحت 66 لاکھ نئے ٹیکس دہندگان کا اندراج ہوا ہے، نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ اس سے معیشت کے باقاعدہ طور پر بڑھتے رجحان کی نشاندہی ہوئی ہے'۔
انھوں نے مزید کہا کہ حکومت کے ذریعہ این پی اے کے مسئلے سے نمٹنے اور بینکاری کے شعبہ کو بہتر بنانے کے لیے بھی اقدامات کیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں : بینک سے قرض لے کر دھوکہ، اب تک کا سب سے بڑا ریکارڈ