بہار کے سیتا مڑھی ضلع کے قریب بین الاقوامی سرحد پر 12 جون کو نیپالی بارڈر گارڈ فورسز کے جانب سے فائرنگ میں ایک بھارتی شہری ہلاک ہوگیا جس پر بھارت نے شدید ردعمل کا اظہار کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ "بھارت نے نیپال حکومت کے ساتھ ہند - نیپال سرحد پر ایک ہندوستانی شہری کے قتل کے معاملے کو اٹھایا ہے۔"
بھارت - نیپال سرحد پر اس وقت گشت کررہے سشستر سیما بل (ایس ایس بی) کے ڈائریکٹر جنرل نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ "مجموعی طور پر تین افراد زخمی ہوئے ہیں۔ وکیش یادو نامی ایک شخص زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ زخمی ہونے والے دو دیگر افراد کی شناخت امیش رام اور ادے ٹھاکر کے طور پر ہوئی ہے،"
فائرنگ کا واقعہ بھارت اور نیپال کے مابین کشیدگی کے بعد اس وقت سامنے آیا ہے جب کھٹمنڈو نے حال ہی میں آئین میں ایک نیا نقشہ شامل کرنے کے لئے پارلیمنٹ میں ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں کالا پانی، لیپولیک اور لمپیادھورا کے بھارتی علاقوں کو ان کے علاقے کا ایک حصہ دکھایا گیا ہے، نئی دہلی نے کہا ہے کہ تازہ ترین نقشہ "تاریخی حقائق اور شواہد پر مبنی نہیں" ہے۔
بھارت نے نیپال کے دعووں کو مصنوعی وسعت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ''تاریخی حقائق یا شواہد' پر مبنی نہیں اور قابل عمل نہیں ہے۔