پاکستانی نشریاتی ادرے ڈان نے دفتر خارجہ کے ذرائع کے حوالے سے کہا کہ بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر نے کلبھوشن جادو سے تقریبا دو گھنٹے سب جیل میں ملاقات کی۔
بھارتی ڈپٹی کمشنر گورو اہلو والیہ کلبھوشن معاملے پر بات کرنے کے لیے پاکستانی وزارت خارجہ کے دفتر اسلام آباد پہنچے تھے۔ اہلو والیہ کے ساتھ دیگر افسران بھی موجود تھے۔
بھارتی ڈپٹی کمشنر گورو اہلووالیہ نے پاکستانی ترجمان محمد فیصل کے ساتھ جادھو معاملے پر تبادلہ خیال کیا۔ اس کے بعد بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر نے کلبھوشن جادھو سے ملاقات کی۔
کلبھوشن قونصلر رسائی معاملے پر پاکستان کی جانب سے دو شرائط بھی رکھی گئی تھیں۔ پہلے کہ کلبھوشن جادھو سے ملاقات کے دوران سی سی ٹی وی کیمرا لگا ہوگا اور ساتھ ہی سکیورٹی اہلکار تعیات رہیں گے۔ جبکہ بھارت پہلے ہی واضح کرچکا تھا کہ وہ قونصلر ایکسیس اور کلبھوشن جادھو کی ملاقات آزادانہ ماحول میں کرنا چاہتا ہے اسی وجہ سے پاکستان نے گذشتہ مہینے قونصلر ایکسس کا آفر کیا تھا لیکن بھارت نے یہ پیشکش خوش اسلوبی کے ساتھ مسترد کر دیا تھا۔
اس سے قبل پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے باضابطہ طور پر اس فیصلے کی تصدیق کی تھی کہ کلبھوشن جادھو کو پاکستانی قوانین کے مطابق آج (پیرکو) قونصلر رسائی دی جائے گی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان نے دسمبر 2017ء میں کلبھوشن جادھو کی والدہ اور ان کی اہلیہ سے ان کی ملاقات کرائی تھی، یہ ملاقات وزارت خارجہ کے دفتر میں خصوصی انتظامات میں ہوئی تھی۔