ETV Bharat / bharat

بھارتی فوج نے چینی مویشی لوٹاکر انسانیت کی مثال پیش کی - سکم پٹھار

بھارت اور چین کے درمیان لائن آف ایکچول کنٹرول پر کشیدگی جاری ہے۔وہیں بھارتی فوج نے اس چینی مویشیوں کو لوٹا کر انسانیت کی مثال پیش کی ہے۔

بھارتی فوج نے چینی مویشی لوٹاکر انسانیت کی مثال پیش کی
بھارتی فوج نے چینی مویشی لوٹاکر انسانیت کی مثال پیش کی
author img

By

Published : Sep 8, 2020, 7:41 AM IST

بھارتی فوج نے چین کو 13 یاک اور بچھڑوں کو واپس کیا ہے، یہ سبھی مویشی 31 اگست کو بھٹک کر بھارت آگئے تھے۔مویشی اروناچل پردیش کے مشرقی کامینگ علاقے میں آئے تھے، وہیں چینی فوج نے اروناچل پردیش کے اپر سوبنسیری ضلع کے ناچو گاؤں کے مبینہ طور پر پانچ نوجوانوں کو اغوا کیا ہے۔

اس قبل بھارتی فوج نے سکم پٹھار پر راستہ بھٹکنے والے تین چینی شہریوں کو بچایا تھا، اور انہیں طبی امداد، آکسیجن، کھانا اور گرم کپڑے بھی دیئے تھے، اس کے علاوہ فوج نے انہیں صحیح راستے تک پہنچایا، اور ان کی منزل کی طرف روانہ کیا۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ سرحدی تنازعہ کی وجہ سے گذشتہ کئی مہینوں سے چین اور بھارت کے تعلقات ٹھیک نہیں ہیں اس کے باوجود ، امن ، ہم آہنگی اور انسانیت کے راستے پر چلتے بگڑے ہوئے تعلقات کے باوجود ، بھارتی فوج نے انسانیت کی مثال قائم کی اور چینی شہریوں کو بچایا۔

اہم بات یہ ہے کہ اس سے قبل 29 اور 30 ​​اگست کو چینی فوجیوں نے اصل کنٹرول بارڈر میں دراندازی کی کوشش کی تھی۔ اس کے بارے میں تصادم کی بھی خبر تھی ۔بھارتی فوج نے اس کا بھرپور جواب دیا۔ اس سے متعلق نے فوج نے بتایا تھا کہ کہ انہیں معقول جواب دیا گیا ۔

لداخ کی گلوان وادی میں ایل اے سی پر 15 تا 16 جون کو بھارت اور چین کے فوجیوں کے درمیان تصادم ہوا تھا، اس میں بھارتی فوج کے ایک کرنل سمیت 20 سپاہی ہلاک ہوئے تھے۔ بھارت نے دعوی کیا تھا کہ اس واقعے میں بہت سارے چینی فوجی بھی مارے گئے ہیں ، حالانکہ چین نے کبھی بھی سرکاری طور پر ان ہلاکتوں کی تصدیق نہیں کی۔

لداخ میں 134 کلومیٹر لمبی پینگونگ جھیل ہمالیہ میں 14،000 فٹ سے زیادہ کی بلندی پر واقع ہے۔ اس جھیل کے فاصلہ کا 45 کلو میٹر کا رقبہ بھارت میں آتا ہے ، جبکہ 90 کلومیٹر چین کے علاقے میں آتا ہے۔ اصل کنٹرول لائن اس جھیل سے ہوتی ہے ، لیکن چین کا خیال ہے کہ پوری جھیل چین کے دائرہ اختیار میں آتی ہے۔

بھارتی فوج نے چین کو 13 یاک اور بچھڑوں کو واپس کیا ہے، یہ سبھی مویشی 31 اگست کو بھٹک کر بھارت آگئے تھے۔مویشی اروناچل پردیش کے مشرقی کامینگ علاقے میں آئے تھے، وہیں چینی فوج نے اروناچل پردیش کے اپر سوبنسیری ضلع کے ناچو گاؤں کے مبینہ طور پر پانچ نوجوانوں کو اغوا کیا ہے۔

اس قبل بھارتی فوج نے سکم پٹھار پر راستہ بھٹکنے والے تین چینی شہریوں کو بچایا تھا، اور انہیں طبی امداد، آکسیجن، کھانا اور گرم کپڑے بھی دیئے تھے، اس کے علاوہ فوج نے انہیں صحیح راستے تک پہنچایا، اور ان کی منزل کی طرف روانہ کیا۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ سرحدی تنازعہ کی وجہ سے گذشتہ کئی مہینوں سے چین اور بھارت کے تعلقات ٹھیک نہیں ہیں اس کے باوجود ، امن ، ہم آہنگی اور انسانیت کے راستے پر چلتے بگڑے ہوئے تعلقات کے باوجود ، بھارتی فوج نے انسانیت کی مثال قائم کی اور چینی شہریوں کو بچایا۔

اہم بات یہ ہے کہ اس سے قبل 29 اور 30 ​​اگست کو چینی فوجیوں نے اصل کنٹرول بارڈر میں دراندازی کی کوشش کی تھی۔ اس کے بارے میں تصادم کی بھی خبر تھی ۔بھارتی فوج نے اس کا بھرپور جواب دیا۔ اس سے متعلق نے فوج نے بتایا تھا کہ کہ انہیں معقول جواب دیا گیا ۔

لداخ کی گلوان وادی میں ایل اے سی پر 15 تا 16 جون کو بھارت اور چین کے فوجیوں کے درمیان تصادم ہوا تھا، اس میں بھارتی فوج کے ایک کرنل سمیت 20 سپاہی ہلاک ہوئے تھے۔ بھارت نے دعوی کیا تھا کہ اس واقعے میں بہت سارے چینی فوجی بھی مارے گئے ہیں ، حالانکہ چین نے کبھی بھی سرکاری طور پر ان ہلاکتوں کی تصدیق نہیں کی۔

لداخ میں 134 کلومیٹر لمبی پینگونگ جھیل ہمالیہ میں 14،000 فٹ سے زیادہ کی بلندی پر واقع ہے۔ اس جھیل کے فاصلہ کا 45 کلو میٹر کا رقبہ بھارت میں آتا ہے ، جبکہ 90 کلومیٹر چین کے علاقے میں آتا ہے۔ اصل کنٹرول لائن اس جھیل سے ہوتی ہے ، لیکن چین کا خیال ہے کہ پوری جھیل چین کے دائرہ اختیار میں آتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.