ETV Bharat / bharat

'بھارتی فوج کسی بھی صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار'

دفاعی ذرائع کے مطابق، لداخ کے بالائی علاقوں میں بھاری برف باری ہوجاتی ہے اور نومبر ماہ کے بعد 40 فٹ برف جمع ہوجاتی ہے۔لیکن اس کے باوجود بھارتی فوج کسی بھی صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔

'بھارتی فوج کسی بھی صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار'
'بھارتی فوج کسی بھی صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار'
author img

By

Published : Sep 18, 2020, 2:04 PM IST

بھارتی فوج کا کہنا ہے کہ 'وہ لداخ یونین ٹریٹری میں حقیقی کنٹرول لائن پر چینی فوج 'پیپلز لبریشن آرمی' کے خلاف طویل عرصے تک صف آرا رہنے کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ آنے والے موسم سرما کا مقابلہ کرنے کے لئے بھی تیار ہیں۔

دفاعی ذرائع نے بتایا کہ 'لداخ کے بالائی علاقوں میں بھاری برف باری ہوجاتی ہے اور نومبر ماہ کے بعد 40 فٹ برف جمع ہوجاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موسم سرما کے دوران بھاری برف باری کے علاوہ درجہ حرارت منفی 30 سے 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک ریکارڈ کیا جاتا ہے اور یخ بستہ ہوائیں فوجی اہلکاروں کے مشکلات کو مزید دو چند کر دیتی ہیں۔

مذکورہ ذرائع نے بتایا کہ 'بھارت ایک امن پسند ملک ہے اور اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات رکھنے کا متمنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت مسائل کا حل مذاکرات کی میز سجانے میں یقین رکھتا ہے اور مشرقی لداخ میں سرحد پر چین کے ساتھ بھی معاملے کا حل تلاش کرنے کے لیے مذاکراتی عمل جاری ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ برف باری کی وجہ سے سڑکیں بند ہوجاتی ہیں اور ہمارے لیے یہ بات حوصلہ افزا ہے کہ بھارتی فوجی جوانوں کو سرما میں بھی جنگ لڑنے کا کافی تجربہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج مشرقی لداخ میں سردیوں میں بھی ایک ہمہ گیر جنگ لڑنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

دریں اثنا لداخ میں قائم فائر اینڈ فیوری کور کے جی او سی میجر جنرل اروند کپور کا کہنا ہے کہ 'ہماری لداخ میں تمام تر چیزوں کھانے پینے سے لے کر ساز وسامان تک کی پوزیشن کافی مستحکم ہے۔ انہوں نے کہا ہمارے پاس تمام تر اشیائے ضروریہ کا کافی اچھا سٹاک موجود ہے۔

قابل ذکر ہے کہ لداخ میں حقیقی کنٹرول لائن پر چین اور بھارت کے درمیان رسہ کشی تواتر کے ساتھ جاری ہے۔ بعض ماہرین کا خیال ہے کہ طرفین کے درمیان یہ رسہ کشی کسی بھی وقت سنگین رخ اختیار کرسکتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ موسم سرما کے دوران طرفین کے درمیان کسی بھی وقت نوک جھونک کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا ہے۔

بھارتی فوج کا کہنا ہے کہ 'وہ لداخ یونین ٹریٹری میں حقیقی کنٹرول لائن پر چینی فوج 'پیپلز لبریشن آرمی' کے خلاف طویل عرصے تک صف آرا رہنے کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ آنے والے موسم سرما کا مقابلہ کرنے کے لئے بھی تیار ہیں۔

دفاعی ذرائع نے بتایا کہ 'لداخ کے بالائی علاقوں میں بھاری برف باری ہوجاتی ہے اور نومبر ماہ کے بعد 40 فٹ برف جمع ہوجاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موسم سرما کے دوران بھاری برف باری کے علاوہ درجہ حرارت منفی 30 سے 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک ریکارڈ کیا جاتا ہے اور یخ بستہ ہوائیں فوجی اہلکاروں کے مشکلات کو مزید دو چند کر دیتی ہیں۔

مذکورہ ذرائع نے بتایا کہ 'بھارت ایک امن پسند ملک ہے اور اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات رکھنے کا متمنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت مسائل کا حل مذاکرات کی میز سجانے میں یقین رکھتا ہے اور مشرقی لداخ میں سرحد پر چین کے ساتھ بھی معاملے کا حل تلاش کرنے کے لیے مذاکراتی عمل جاری ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ برف باری کی وجہ سے سڑکیں بند ہوجاتی ہیں اور ہمارے لیے یہ بات حوصلہ افزا ہے کہ بھارتی فوجی جوانوں کو سرما میں بھی جنگ لڑنے کا کافی تجربہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج مشرقی لداخ میں سردیوں میں بھی ایک ہمہ گیر جنگ لڑنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

دریں اثنا لداخ میں قائم فائر اینڈ فیوری کور کے جی او سی میجر جنرل اروند کپور کا کہنا ہے کہ 'ہماری لداخ میں تمام تر چیزوں کھانے پینے سے لے کر ساز وسامان تک کی پوزیشن کافی مستحکم ہے۔ انہوں نے کہا ہمارے پاس تمام تر اشیائے ضروریہ کا کافی اچھا سٹاک موجود ہے۔

قابل ذکر ہے کہ لداخ میں حقیقی کنٹرول لائن پر چین اور بھارت کے درمیان رسہ کشی تواتر کے ساتھ جاری ہے۔ بعض ماہرین کا خیال ہے کہ طرفین کے درمیان یہ رسہ کشی کسی بھی وقت سنگین رخ اختیار کرسکتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ موسم سرما کے دوران طرفین کے درمیان کسی بھی وقت نوک جھونک کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.