جوشی انسٹی ٹیوٹ آف الیکٹریکل اینڈ الیکٹرانکس انجینئرز (آئی ای ای ای) کے فیلو ہیں اور انھوں نے 2013 میں آئی ای ای سرکٹس اینڈ سسٹم سوسائٹی سے انڈسٹریل پاینیر ایوارڈ اور 2018 میں آئی ای ای ای ڈینیئل ای نوبل ایوارڈ حاصل کیا ہے۔
انھوں نے آئی آئی ٹی بمبئی سے مکینیکل انجینئرنگ میں ڈگری حاصل کیا وہ 1977 میں ایم آئی ٹی میں ماسٹر ڈگری اور کولمبیا یونیورسٹی میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کرنے کے لئے امریکہ کا رخ اختیار کیا۔
ان کا ناول ایلومینیم، ٹنگسٹن اور تانبے کی ٹیکنالوجیز کے عمل اور ڈھانچے کو باہم متعدد ٹیکنالوجیز کے لئے آئی بی ایم میں بڑے پیمانے پر استعمال کیا جاتا ہے۔
- ورچوئل ایوارڈز کی تقریب:
جمعہ کو امریکی بازار کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی (IIT) بمبئی کے سابق طالب علم جوشی کو ان کی خدمات کے اعتراف میں 2020 ایوارڈ پیش کیا جائے گا، جو رواں ماہ کے شروع میں ورچوئل ایوارڈز کی تقریب کے دوران حاصل کریں گے۔
آئی بی ایم کے تھامس جے واٹسن ریسرچ سینٹر میں ریسرچ اسٹاف ممبر جوشی کے پاس 235 امریکی پیٹنٹ ہیں۔ ان کا کام مربوط سرکٹس اور میموری چپس کی ترقی پر مرکوز ہے۔
- سابق میں بھی بڑے ایواڈز حاصل کرچکے ہیں:
وہ انسٹی ٹیوٹ آف الیکٹریکل اینڈ الیکٹرانکس انجینئرز (آئی ای ای ای) کے فیلو ہیں۔ انھیں 2013 میں آئی ای ای سرکٹس اینڈ سسٹم سوسائٹی سے انڈسٹریل پاینیر ایوارڈ اور 2018 میں آئی ای ای ای ڈینئل ای نوبل ایوارڈ بھی ملا۔
جوشی کی سوانح حیات کے مطابق ان کا ناول ایک دوسرے سے منسلک عمل اور ایلومینیم، ٹنگسٹن اور تانبے کی ٹیکنالوجیز کے ڈھانچے کو مختلف ٹیکنالوجیز کے لئے بڑے پیمانے پر آئی بی ایم میں استعمال کیا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ جوشی نے بڑے پیمانے پر ناول میموری ڈیزائن پر کام کیا ہے اور ان تکنیکز کو تجارتی بنایا ہے۔ لائسنسنگ کی شراکت کے لیے انہیں تین بقایا تکنیکی اچیومنٹ (او ٹی اے) اور تین اعلی ترین کارپوریٹ پیٹنٹ پورٹ فولیو ایوارڈ ملے ہیں۔