بھارت اور چین کے درمیان کشیدگی برقرار ہے، وہیں مرکزی وزیر برائے روڈ اینڈ ہائی ویز نتن گٹکری نے اعلان کیا ہے کہ چینی کمپنیز کو ہائی وے پروجیکٹس پر کام کرنے سے روک لگائی جائے گی۔
گٹکری نے کہا 'حکومت چینی سرمایہ کاروں کو چھوٹے، درمیانی اور بڑے انٹرپرائزز میں سرمایہ کاری سے روکے گی'۔
اس سے پہلے بھارتی حکومت کی جانب سے پیر کو 59 چینی اپلیکیشنس کو بین کر دیا گیا ہے۔ حکومت نے کہا یہ ایپس ملک کی قومی سیکورٹی کے لیے خطرہ تھی۔
ایم ایس ایم ای وزیر نتن گٹکری نے کہا 'ہم ان سرمایہ کاروں کو پروجیکٹس نہیں دیں گے، جن کے لنکس چین کے ساتھ ہوں گے'۔
نتن گٹکری نے کہا 'حکومت ایک پالیسی لانچ کرے گی، جس میں چینی فرمس کو بین کیا جائے گا اور بھارتی کمپنیز کو آگے لے جانے کے لیے اصولوں میں نرمی لائی جائے گی'۔
انہوں نے کہا 'بھارت کو آتم نربھر بنانے کے لیے یہ ایک اچھی پہل ہے، چین کے برآمدات میں کمی آئے گی اور اس سے بھارت خد کفیل راستے پر گامزن ہو جائے گا'۔
انہوں نے کہا 'ہم نے اپنی کمپنیوں کے لئے معیارات میں نرمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ بھارتی کمپنیز کو بڑھاوا مل سکے۔ میں نے ہائی ویز کے سکریٹری گیریدھر ارمانے اور این ایچ اے آئی کے چیئرمین ایس ایس سندھو کو ہدایت کی ہے کہ تکنیکی اور مالی اصولوں میں نرمی کے لئے ایک میٹنگ منعقد کی جائے۔ تاکہ ہماری کمپنیاں کام کرنے کے اہل ہوں'۔