بھارت نے اقوام متحدہ کی قرار داد کی خلاف ورزی پر پاکستان کی تنقید کی ہے۔
گزشتہ برس منظور کی گئی ثقافت سے متعلق قرار داد کی خلاف ورزی کرنے اور سکھوں کے مقدس مقام کرتار پور صاحب گرودوارہ کے انتظام کو غیر سکھ باڈی کے انتظامی کنٹرول میں غیرمنطقی طور پر منتقلی پر بھارت نے پاکستان کی تنقید کی ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 75 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی سکریٹری آشیش شرما نے کہا 'پاکستان نے اسی اسمبلی کے ذریعہ پچھلے سال منظور کی گئی ثقافت اور امن سے متعلق قرارداد کی خلاف ورزی کی ہے'۔
انہوں نے کہا 'پچھلے مہینے پاکستان نے سکھوں کے مذہبی مقام کرتار پور صاحب گرودوارہ کے انتظام کو سکھ برادری سے ہٹ کر غیر سکھ انتظامیہ میں منتقل کردیا'۔
- پاکستان سکھ گرودوارہ پربھنڈک کمیٹی:
رواں سال نومبر میں پاکستان نے یکطرفہ طور پر گرودوارہ کرتار پور صاحب کی انتظامیہ اور دیکھ بھال کو اقلیتی سکھ برادری کے زیر انتظام 'پاکستان سکھ گرودوارہ پربھنڈک کمیٹی' (پی ایس جی پی سی) کے بجائے ایوکیو ٹرسٹ پراپرٹی بورڈ کے انتظامی کنٹرول میں منتقل کردیا تھا۔
اس کے جواب میں بھارت نے پاکستان ہائی کمیشن کے انچارج ڈی افیئرس (سی ڈی اے) کو طلب کیا تھا اور کرتارپور صاحب کی انتظامیہ کی بحالی اور بحالی کے اسلام آباد کے یکطرفہ فیصلے پر اپنا سخت احتجاج درج کیا تھا۔
- قابل مذمت فیصلہ:
ایم ای اے کے ترجمان انوراگ سریواستو نے ایک بریفنگ میں کہا کہ پاکستان کو بتایا گیا کہ یہ فیصلہ انتہائی قابل مذمت ہے اور وہ کرتار پور صاحب راہداری کی روح کے ساتھ ساتھ سکھ برادری کے مذہبی جذبات کے بھی خلاف ہے۔
پاکستان کو مزید تنقید کرتے ہوئے فرسٹ سکریٹری شرما نے بدھ کے روز کہا کہ 'اگر پاکستان، بھارت میں مذاہب کے خلاف نفرت کے اپنے موجودہ کلچر کو تبدیل کر دیتا ہے اور ہمارے لوگوں کے خلاف سرحد پار سے ہونے والی عسکریت پسندی کی حمایت روک دیتا ہے تو ہم جنوبی ایشیاء اور اس سے آگے امن کی ایک حقیقی ثقافت کی کوشش کر سکتے ہیں'۔