اس ملاقات کے بعد وزراء نے کہا کہ 'ہم سمندری جرائم، تباہی، بحری قزاقی، غیر قانونی، بے قابو اور بغیر لائسنس ماہی گیری کو مواصلات اور معلومات کے تبادلے کے ذریعے روکنے کے لیے تعاون بڑھانا چاہتے ہیں'۔
اس سلسلے میں پہلی بار بھارتی اور افریقی وزرائے دفاع کی کانفرنس ہوئی جس میں وزیر دفاع راجناتھ سنگھ اور افریقی ممالک کے سربراہان کے درمیان تبادلہ خیال کیا گیا۔
بھارت اور افریقہ نے عالمی برادری سے شدت پسندی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے، شدت پسندوں کے نیٹ ورک کو روکنے، شدت پسندوں کی مالی اعانت ختم کرنے اور سرحد پار سے جاری احتجاج کو روکنے کے لیے اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اسی دوران وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ 'افریقہ کے ساتھ ہماری کھلی شراکت ہے، جس میں ہماری طرف سے تعاون کے لیے تمام امکانات پر کھلا اتفاق رائے ہے اور آپ اپنی ترجیحات اور ضروریات کے مطابق فیصلے کرسکتے ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعے بھارت بحرالکاحل کے علاقے کی امن اور سلامتی کے لیے سمندر سمیت افریقی نقطہ نظر سے بھارت اپنے سمندری پڑوسیوں کے ساتھ اقتصادی اور سیکورٹی تعاون کو گہرا کرنا چاہتا ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ ہندوستان اور افریقہ دونوں کے لیے خطے میں سمندری تحفظ ایک دوسرے کے مفاد میں ہے، حکومت نے ایشیا پیسیفک کی حفاظت اور علاقے میں تمام تر ترقیات کے لیے انتہائی زور دیا ہے۔