ریاض میں جی-20 وزرائے خارجہ کے اجلاس بعنوان 'مختلف ممالک کے دوران باہمی تعلقات اور جی۔20 کے سرحدی اصول' کے دوران بھارت نے موثر طور پر اپنی نمائندگی ہے۔
گذشتہ روز جی 20 وزرائے خارجہ کی اعلی سطحی میٹنگ میں شریک وزیر خارجہ (ای اے ایم) ایس جئے شنکر نے بھارت کی جانب سے اپنی تجاویز پیش کی ہے۔
ان تجاویز میں بین الاقوامی نقل و حرکت میں آسانی، معیاری جانچ کے طریقہ کار اور مختلف ممالک کے درمیان خوش گوار تعلقات پر زور دیا گیا ہے۔
ای ایم ایس جئے شنکر نے ٹویٹ کیا ہے کہ 'جی 20 وزرائے خارجہ کی غیر معمولی میٹنگ میں شرکت کی۔ لوگوں کی بین الاقوامی نقل و حرکت کی سہولت کے لیے ہم نے تجویز پیش کی ہے، جس کو بہت سے ممالک نے سرایا ہے'۔
واضح رہے کہ جی 20 کا یہ ورچیویل اجلاس موجودہ جی 20 چیئر مملکت سعودی عرب نے طلب کیا ہے۔
سعودی عرب کے وزیر برائے امور خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود نے اجلاس کی صدارت کی۔
ایک بیان میں وزارت امور خارجہ نے کہا کہ 'وزارت خارجہ نے دنیا بھر کی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ غیر ملکی طلبا کے مفادات کا تحفظ کیا جائے اور پھنسے ہوئے سمندری مسافروں کو ان کے آبائی ملک واپس جانے میں آسانی اور مدد فراہم کی جائے'۔
وزارت نے بتایا کہ 'یہ اجلاس کووڈ۔19 وبائی امراض کے پس منظر میں طلب کیا گیا، جس میں کورونا وائرس بحران کے تناظر میں سرحدوں کے پار بین الاقوامی تعاون کو مستحکم کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا'۔
جئے شنکر نے اپنے ریمارکس میں اس وبائی مرض سے نمٹنے کے لئے جی 20 ممالک کو ساتھ لانے میں فعال پیشرفت پر سعودی عرب کی تعریف کی۔
انھوں نے کورونا وبائی مرض کے تناظر میں بھارت کے اٹھائے گئے اقدامات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے جی 20 وزرائے خارجہ کو بھارت کے 'وندے بھارت مشن' کے بارے میں بھی روشنی ڈالی۔ جس کے ذریعے مختلف ممالک میں پھنسے ہوئے شہریوں کو اپنے ملک میں واپسی کے لیے کئی اقدامات کئے گئے ہیں'۔