بھارت نے کثیرالجہتی فورم سی آئی سی اے کے ڈیجیٹل اجلاس میں پاکستان کو مسئلہ کشمیر اٹھانے پر نصیحت دی اور سرحد پار سے ہونے والی 'براہ راست اور بالواسطہ' دہشت گردی کی حمایت روکنے کی تجویز دی ہے۔
جمعرات کے روز وزارت خارجہ نے اس مسئلے پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے بھارت کے بارے میں اپنے غلط تاثرات کے اظہار کے لئے ایک اور پلیٹ فارم کا غلط استعمال کیا ہے۔
اہم بات یہ ہے کہ پاکستان نے ایشیا میں شراکت اور اعتماد سازی کے اقدامات سے متعلق کانفرنس (سی آئی سی اے) کے وزارتی اجلاس میں مسئلہ کشمیر اٹھایا۔ سی آئی سی اے 27 ممالک کا بین السرکاری فورم ہے۔ اس میٹنگ میں بھارت کی نمائندگی وزیر خارجہ ایس جیشنکر نے کی۔
وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کو بھارت کے اندرونی معاملات کے بارے میں رائے دینے کا کوئی حق نہیں ہے۔ جموں و کشمیر اور لداخ بھارت کا لازمی حصہ تھے اور ہمیشہ رہیں گے۔
وزارت نے کہا کہ آج پاکستان کے تبصرے بھارت کے داخلی امور، خودمختاری اور علاقائی سالمیت میں سنجیدہ مداخلت ہیں جو سی آئی سی اے اعلامیہ کے رہنما اصولوں کے مطابق نہیں ہیں۔
وزارت خارجہ نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کا عالمی مرکز ہے۔ ہم پاکستان کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ سرحد پار سے بھارت میں 'براہ راست اور بالواسطہ' عسکریت پسندی کی حمایت بند کریں۔