ملک کے مختلف حصوں میں بارش، سیلاب اور تودہ گرنے کے واقعات میں مرنے والوں کی تعداد 250تک پہنچ گئی ہے جبکہ 50دیگر لاپتہ ہیں۔
سیلاب کی صورت حال میں اب تیزی سے بہتری آرہی ہے۔ فوج مختلف ایجنسیوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر راحت وبچاؤ مہم میں مصروف ہے۔
بارش، سیلاب اور تودہ گرنے کی وجہ سے مختلف ریاستوں میں کئی لاکھ لوگ متاثر ہوئےہیں اور زیادہ تر لوگوں کو راحت کیمپوں میں منتقل کردیا گیا ہے ۔
پانی کم ہونے سے ریلیف کیمپوں میں پناہ لینے والے لوگ اپنے اپنے گھروں کی جانب لوٹنے لگے ہیں۔ کیرلا اور کرناٹک کے کچھ حصوں میں سیلاب اور تودہ گرنے کی وجہ سے سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے۔
کیرلا میں اب تک 108، کرناٹک میں 54، گجرات میں 35، مہاراشٹر میں 30، اتراکھنڈ اور اڈیشہ میں آٹھ اور ہماچل پردیش میں دو لوگوں ہلاک ہوچکی ہے۔
اس کے علاوہ مغربی بنگال میں زبردست بارش کے درمیان بجلی گرنے سے کم از کم آٹھ لوگوں کی موت ہوگئی ہے۔
کیرلا اور کرناٹک میں زبردست بارش اور سیلاب کی وجہ سے تودہ گرنے سے 49لوگ اب بھی لاپتہ ہیں۔ کیرلا میں 37 لوگوں کےملبے میں دبے ہونے کااندیشہ ہے جبکہ کرناٹک میں 15 لوگ لاپتہ ہیں۔