ETV Bharat / bharat

'کوئی بل بھارت اور بنگلہ دیش کےمضبوط تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتا' - بنگلہ دیش کے وزیرخارجہ مسٹر مؤمن

وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے معمول کی بریفنگ میں کہا کہ بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ ڈاکٹر اے کے عبدالمؤمن کے بھارت دورے کو ٹالنے کے پیچھے گھریلو وجہ ہے۔

ای ٹی وی بھارت
کوئی بل بھارت اور بنگلہ دیش کےمضبوط تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتا
author img

By

Published : Dec 12, 2019, 10:31 PM IST

بھارت نے شہریت ترمیمی بل کے سلسلے میں بنگلہ دیشی حکومت میں ناراضگی کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے گذشتہ روز کہا کہ دونوں ممالک اپنے تعلقات کے 'سونالی ادھیائے' کے وسط میں ہیں اور کوئی بل بھارت اور بنگلہ دیش کے مضبوط تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتا ہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے معمول کی بریفنگ میں کہا کہ بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ ڈاکٹر اے کے عبدالمؤمن کے بھارت دورے کو ٹالنے کے پیچھے گھریلو وجہ ہے۔

وہاں کی حکومت نے وزیرخارجہ کے دورے ملتوی کرنے کی اطلاع پہلے ہی دے دی ہے، جو 12 سے 14 دسمبر 2019 کے درمیان ہونے والی تھی اور انہیں 6 ویں بحر ہند بات چیت میں حصہ لینا تھا۔

انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش حکومت نے کہا ہے کہ مسٹر مومن کو 16 دسمبر کو'وجے دیوس'کے انعقاد کے سلسلے میں گھریلو وجوہات سے دورے کا پروگرام بدلنا پڑا ہے۔

ترجمان نے اس طرح کے اٹکلوں کو ناپسندیدہ قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ مسٹر مومن کے دورے کے ملتوی کرنے کی وجہ پارلیمنٹ میں شہریت ترمیمی بل کا پاس ہونا ہے۔

انہوں نے وزیر داخلہ کے راجیہ سبھا میں دیئے گئے بیان کا ذکر کیا جس میں مسٹر شاہ نے بنگلہ بندھو مجیب الرحمان کے کردار اور وزیراعظم شیخ حسینہ کے بہترین قیادت کی تعریف کی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ مسٹر امیت شاہ نے پارلیمنٹ میں بہت ہی واضح انداز میں اس بارے میں سبھی سوالات کے جواب دے دیئے ہیں۔

انہوں نے صاف کیا کہ بنگ بندھو کے میعاد کار کےبعد فوجی حکومت اور محترمہ شیخ حسینہ کی حکومت سے قبل کی حکومتوں کے میعاد کار میں اقلیتوں پر ظلم کئے گئے تھے اور متعدد برسوں سے بھارت میں پناہ گزینوں کی حیثیت سے رہ رہے ہیں ایسےلوگوں میں دسمبر 2014 سےپہلے آئے لوگوں کو شہریت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی پارلیمنٹ کے اندر بل پاس کرنا ملک کا اندرونی معاملہ ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ بنگلہ دیش کے وزیرخارجہ مسٹر مؤمن نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ اس وقت دونوں ممالک اپنے تعلقات کے 'سونالی ادھیائے' کے وسط میں ہیں۔

انہوں نے مسٹر مؤمن کے بیان سے متعلق کہا ہے کہ یہ صحیح ہے کہ یہ وقت بھارت اور بنگلہ دیش کے تعلقات کے سنہرے چیپٹر کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی بل بھارت اور بنگلہ دیش کو مضبوط تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتا ہے۔

مزید پڑھیں:ای ٹی وی بھارت کی خصوصی مہم: 'نُو پلاسٹک، لائف فنٹاسٹک'

امریکی مذہبی آزادی کمیشن کے ذریعہ شہریت ترمیمی بل سے متعلق پوچھے جانے پر مسٹر کمار نے کہا کہ ہم نے امریکی اراکین پارلیمان اور دیگر فریقوں سے گہرے مراسم قائم کررکھے ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ امریکی پارلیمنٹ کسی نتیجہ پر پہنچنے سے پہلے ہماری باتوں کو غور سے سنے گا۔

بھارت نے شہریت ترمیمی بل کے سلسلے میں بنگلہ دیشی حکومت میں ناراضگی کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے گذشتہ روز کہا کہ دونوں ممالک اپنے تعلقات کے 'سونالی ادھیائے' کے وسط میں ہیں اور کوئی بل بھارت اور بنگلہ دیش کے مضبوط تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتا ہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے معمول کی بریفنگ میں کہا کہ بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ ڈاکٹر اے کے عبدالمؤمن کے بھارت دورے کو ٹالنے کے پیچھے گھریلو وجہ ہے۔

وہاں کی حکومت نے وزیرخارجہ کے دورے ملتوی کرنے کی اطلاع پہلے ہی دے دی ہے، جو 12 سے 14 دسمبر 2019 کے درمیان ہونے والی تھی اور انہیں 6 ویں بحر ہند بات چیت میں حصہ لینا تھا۔

انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش حکومت نے کہا ہے کہ مسٹر مومن کو 16 دسمبر کو'وجے دیوس'کے انعقاد کے سلسلے میں گھریلو وجوہات سے دورے کا پروگرام بدلنا پڑا ہے۔

ترجمان نے اس طرح کے اٹکلوں کو ناپسندیدہ قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ مسٹر مومن کے دورے کے ملتوی کرنے کی وجہ پارلیمنٹ میں شہریت ترمیمی بل کا پاس ہونا ہے۔

انہوں نے وزیر داخلہ کے راجیہ سبھا میں دیئے گئے بیان کا ذکر کیا جس میں مسٹر شاہ نے بنگلہ بندھو مجیب الرحمان کے کردار اور وزیراعظم شیخ حسینہ کے بہترین قیادت کی تعریف کی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ مسٹر امیت شاہ نے پارلیمنٹ میں بہت ہی واضح انداز میں اس بارے میں سبھی سوالات کے جواب دے دیئے ہیں۔

انہوں نے صاف کیا کہ بنگ بندھو کے میعاد کار کےبعد فوجی حکومت اور محترمہ شیخ حسینہ کی حکومت سے قبل کی حکومتوں کے میعاد کار میں اقلیتوں پر ظلم کئے گئے تھے اور متعدد برسوں سے بھارت میں پناہ گزینوں کی حیثیت سے رہ رہے ہیں ایسےلوگوں میں دسمبر 2014 سےپہلے آئے لوگوں کو شہریت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی پارلیمنٹ کے اندر بل پاس کرنا ملک کا اندرونی معاملہ ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ بنگلہ دیش کے وزیرخارجہ مسٹر مؤمن نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ اس وقت دونوں ممالک اپنے تعلقات کے 'سونالی ادھیائے' کے وسط میں ہیں۔

انہوں نے مسٹر مؤمن کے بیان سے متعلق کہا ہے کہ یہ صحیح ہے کہ یہ وقت بھارت اور بنگلہ دیش کے تعلقات کے سنہرے چیپٹر کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی بل بھارت اور بنگلہ دیش کو مضبوط تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتا ہے۔

مزید پڑھیں:ای ٹی وی بھارت کی خصوصی مہم: 'نُو پلاسٹک، لائف فنٹاسٹک'

امریکی مذہبی آزادی کمیشن کے ذریعہ شہریت ترمیمی بل سے متعلق پوچھے جانے پر مسٹر کمار نے کہا کہ ہم نے امریکی اراکین پارلیمان اور دیگر فریقوں سے گہرے مراسم قائم کررکھے ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ امریکی پارلیمنٹ کسی نتیجہ پر پہنچنے سے پہلے ہماری باتوں کو غور سے سنے گا۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.