اٹاری میں بھارتی اور پاکستانی حکام کے درمیان ہونے والے مذاکرات کی مشترکہ بیان کے مطابق کرتار پور راہداری سے متعلق میٹنگ خوشگوار ماحول میں ہوئی اور فریقین نے تعمیری مذاکرات کیے۔
میٹنگ کے بعد جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک کے افسران نے خوشگوار ماحول میں ملاقات کی۔
غور طلب ہے کہ بھارت کی جانب سے میٹنگ میں وفد کی قیادت وزارت داخلہ میں جوائنٹ سکریٹری ایس ایل داس نےکی، جبکہ پاکستانی وفد کی قیادت وزارت خارجہ کے ڈائرکٹر جنرل ڈاکٹر محمد فیصل نے کی۔
مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ مجوزہ سمجھوتے کے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی اور مثبت بات چیت ہوئی۔ دونوں فریق کرتار پور صاحب راہداری کے کام کو تیزی سے مکمل کرنے پر راضی ہو گئے۔
دونوں جانب سے تکنیکی ماہرین نے بھی مجوزہ گلیارے اور ا س سے منسلک دیگر مسائل پر غور و فکر کیا۔
بھارت اور پاکستان کے مابین کرتارپور راہداری منصوبے پر مذاکرات کا دوسرا دور 2 اپریل کو واہگہ میں طے کیا گیا ہے۔اس سے قبل 19 مارچ کو تکنیکی ماہرین کی میٹنگ ہوگی۔
غور طلب ہے کہ جموں و کشمیر کے پلوامہ میں 14 فروری کو نیم فوجی دستے سی آر پی ایف کے قافلے پر شدت پسندانہ حملے میں 40 جوانوں کے ہلاک ہونے اور پاکستان کے بالا کوٹ میں بھارتی فضائیہ کی جانب سے جوابی کارروائی کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان تعلقات انتہائی کشیدہ ہوگئے تھے۔
اس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کسی معاملے پر یہ پہلی میٹنگ ہوئی ہے۔
کرتار پور راہداری منصوبے پر میٹنگ