ETV Bharat / bharat

بریلی فساد کے متاثرین کو انصاف کب ملے گا؟

بریلی میں 22 جولائی سنہ 2012 میں شہر کے شہامت گنج علاقے میں تراویح کے دوران کانوریے تیز آواز میں ڈی جے بجا رہے تھے، انہیں روکنے کے بعد فساد شروع ہو گیا۔

Imran's mother is waiting of justice after 7 years
author img

By

Published : Jun 18, 2019, 9:04 AM IST

سنہ 2012 میں اتر پردیش کے بریلی میں ہوئے فرقہ وارانہ فساد میں گولی چلانے کا آرڈر دینے والے افسر کا نام اب تک طے نہیں ہو سکا ہے۔

اس معاملے کی تحقیقات کرنے والے اے ڈی ایم فائننس منوج کمار نے ایس ایس پی سے دو جماعتوں کے درمیان تصادم کے بعد فائرنگ کا حکم دینے والے افسر کی رپورٹ طلب کی ہے۔

اہم بات یہ ہے کہ پولس کی گولی سے ہلاک ہوئے عمران کے اہل خانہ کو سات برسوں کے بعد بھی انصاف نہیں ملا ہے۔


غور طلب ہے کہ بریلی میں 22 جولائی سنہ 2012 میں شہر کے شہامت گنج علاقے میں تراویح کے دوران کانوریے تیز آواز میں ڈی جے بجا رہے تھے، تھبی انہیں روکنے کے بعد فساد ہو گیا۔

دونوں جانب سے آتشزدگی، پتھراؤ اور پولس نے ہجوم کوقابو کرنے کے لیئے فائرنگ کی تھی جس میں 22 سالہ عمران نامی نوجوان کی موت ہو گئی تھی۔ اب اس فائرنگ کا حکم دینے کی فائل دوبارہ سے کھولی گئی ہے۔

فساد کے ایک ماہ بعد علاقائی تھانہ بارہ دری پولس نے اپنی رپورٹ میں لکھا تھا کہ فساد کو قابو کرنے کے لیے پولس نے اے ڈی ایم سٹی راجیش کمار رائے کے حکم پر گولی چلائی تھی۔ لیکن راجیش کمار رائے نے گولی چلانے کا حکم دینے کی بات سے صاف انکار کر دیا ہے۔

انہوں نے یہ کہ کر معاملے کو اور پیچیدہ بنا دیا کہ موقع پر مجھ سے بھی سینئر افسر موجود تھے اور ان کے کہنے سے گولی چلائی گئی تھی۔

اُس وقت کی سماجوادی پارٹی کی حکومت نے معاملے کی مجسٹریٹ سطح پر تحقیقات کا حکم دیا تھا لیکن اب تک تحقیقات مکمل نہیں کی جا سکی ہے۔

فی الحال معاملے کی تحقیقات اے ڈی ایم فائننس اینڈ ریونیو منوج کمار کر رہے ہیں، اور تحقیقات کے نام پر اب تک صرف تھانہ بارہ دری کے انسپکٹر اور کانسٹیبلز کے بیان درج کیے گئے ہیں۔

سنہ 2012 میں اتر پردیش کے بریلی میں ہوئے فرقہ وارانہ فساد میں گولی چلانے کا آرڈر دینے والے افسر کا نام اب تک طے نہیں ہو سکا ہے۔

اس معاملے کی تحقیقات کرنے والے اے ڈی ایم فائننس منوج کمار نے ایس ایس پی سے دو جماعتوں کے درمیان تصادم کے بعد فائرنگ کا حکم دینے والے افسر کی رپورٹ طلب کی ہے۔

اہم بات یہ ہے کہ پولس کی گولی سے ہلاک ہوئے عمران کے اہل خانہ کو سات برسوں کے بعد بھی انصاف نہیں ملا ہے۔


غور طلب ہے کہ بریلی میں 22 جولائی سنہ 2012 میں شہر کے شہامت گنج علاقے میں تراویح کے دوران کانوریے تیز آواز میں ڈی جے بجا رہے تھے، تھبی انہیں روکنے کے بعد فساد ہو گیا۔

دونوں جانب سے آتشزدگی، پتھراؤ اور پولس نے ہجوم کوقابو کرنے کے لیئے فائرنگ کی تھی جس میں 22 سالہ عمران نامی نوجوان کی موت ہو گئی تھی۔ اب اس فائرنگ کا حکم دینے کی فائل دوبارہ سے کھولی گئی ہے۔

فساد کے ایک ماہ بعد علاقائی تھانہ بارہ دری پولس نے اپنی رپورٹ میں لکھا تھا کہ فساد کو قابو کرنے کے لیے پولس نے اے ڈی ایم سٹی راجیش کمار رائے کے حکم پر گولی چلائی تھی۔ لیکن راجیش کمار رائے نے گولی چلانے کا حکم دینے کی بات سے صاف انکار کر دیا ہے۔

انہوں نے یہ کہ کر معاملے کو اور پیچیدہ بنا دیا کہ موقع پر مجھ سے بھی سینئر افسر موجود تھے اور ان کے کہنے سے گولی چلائی گئی تھی۔

اُس وقت کی سماجوادی پارٹی کی حکومت نے معاملے کی مجسٹریٹ سطح پر تحقیقات کا حکم دیا تھا لیکن اب تک تحقیقات مکمل نہیں کی جا سکی ہے۔

فی الحال معاملے کی تحقیقات اے ڈی ایم فائننس اینڈ ریونیو منوج کمار کر رہے ہیں، اور تحقیقات کے نام پر اب تک صرف تھانہ بارہ دری کے انسپکٹر اور کانسٹیبلز کے بیان درج کیے گئے ہیں۔

Intro:بریلی پولس سنہ 2012 میں ہوئے فرقہ وارانہ فساد میں گولی چلانے کا آرڈر دینے والے افسر کا نام ابھی تک طے نہیں کر پائ ہے. اس معاملے کی جانچ کرنے والے اے ڈی ایم فائننس منوج کمار نے ایس ایس پی سے دو فرقوں کے ٹکراؤ کے بعد فائرنگ کا حکم دینے والے افسر کی مصدقہ رپورٹ طلب کی ہے. اہم. بات یہ. ہے کہ پولس کی گولی سے ہلاک ہوئے عمران کے اہل خانہ کو سات سال گزر جانے کے بعد بھی انصاف نہیں ملا ہے.


Body:غور طلب ہے کہ بریلی میں 22 جولائی سنہ 2012 میں شہر کے شہامت گنج علاقے میں فرقہ وارانہ فساد ہو گیا تھا. رمضان اور ساون ایک ساتھ آنے کی وجہ سے تراویح کے دوران کانورئے تیز آواز میں ڈی جے بجا رہے تھے. انہیں روکنے کے بعد فساد ہو گیا. دونوں طرف سے آتشزدگی، پتھراؤ اور فائرنگ کے ساتھ ساتھ ایک پیٹرول پمپ پر جمکر توڑ پھوڑ کی گئ تھی. شام کے تقریباً 8 بجے تھے اور ماحول بے قابو ہونے لگا تھا. پولس نے ہجوم کو قابو کرنے کے لیئے جمکر فائرنگ کی. اب اس فائرنگ کا حکم دینے کی فائل پھر کھولی گئ ہے.

اس فساد کے ایک مہینے اور ایک دن یعنی 23 اگست کو علاقائی تھانا بارہ دری پولس نے اپنی رپورٹ دیتے ہوئے لکھا تھا کہ فساد کو قابو کرنے کے لیئے پولس نے اے ڈی ایم سٹی راجیش کمار رائے کے آرڈر پر گولی چلائ تھی. یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ اے ڈی ایم سٹی راجیش کمار رائے اُس وقٹ موقع پر موجود تھے. لیکن انہوں نے اپنے بیان میں گولی چلانے کا آرڈر دینے کی بات سے صاف انکار کر دیا ہے.

دراصل پولس اور پی اے سی نے ہجوم کو قابو کرنے کے لیئے جمکر فائرنگ کی تھی. اس فائرنگ میں ربڑی ٹولہ کے رہنے والے 22 سالہ عمران کی موت ہو گئ تھی. عمران کی موت کے بعد شر پسند ہجوم نے میدان چھوڑ دیا اور ضلع انتظامیہ نے شہر میں کرفیو نافذ کر دیا. اُس وقت کی سپا سرکار نے پورے معاملے کی مجسٹریٹی جانچ کا حکم دیا. تب اے ڈی ایم فائننس شِشِر سنگھ تھے. اُنہیں مجسٹریٹی جانچ کی ذمہ داری دی گئ. انکا تبادلہ ہو گیا اور جانچ مکمل نہیں ہو سکی. گزشتہ سات برس میں چار اے ڈی ایم ایف آر بدل چکے ہیں، لیکن جانچ نامکمل ہے.

اب اس معاملے کی جانچ موجود اے ڈی ایم فائننس انڈ ریونیو منوج کمار کر رہے ہیں. جانچ کے نام. پر اب تک صرف تھانا بارہ دری کے انسپکٹر اور کانسٹیبلوں کے بیان درج ہوئے ہیں. انسپکٹر اپنے بیان میں گولی چلانے کا حکم دینے والے افسر تب کے اے ڈی سٹی راجیش کمار رائے کا نام. لے چکے ہیں، جبکہ راجیش کمار رائے نے اپنے بیان میں واضح کیا ہے کہ وہ. موقع پر. موجود ضرور تھے، لیکن انہوں نے فائرنگ کا حکم نہیں دیا تھا. انہوں نے یہ کہکر معاملے کو اور پیچیدہ بنا دیا ہے کہ موقع پر. مجھسے بھی سینئر افسر موجود تھے اور انکے کہنے سے فائرنگ کی گئ تھی.

اب اے ڈی ایم فائننس منوج کمار نے تھانا بارہ دری پولس سے فائرنگ کا آرڈر دینے والے افسر کی مصدقہ رپورٹ طلب کی ہے. حالانکہ پولس گزشتہ سات سال میں ایسی کوئ رپورٹ پیش نہیں کر سکی ہے. پولس اور ضلع انتظامیہ کے درمیان فائرنگ کا آرڈر معمہ بن گیا ہے.

یہی وجہ ہے کہ اس فساد میں ہلاک ہوئے عمران کے اہل خانہ کو اب تک انصاف نہیں ملا ہے. ماں خوش نما کو اب کوئ خوشی خوشگوار نہیں لگتی تو بہن رہنما کی رہنمائی کرنے والا کوئ نہیں ہے. والد کے انتقال کے بعد گھر میں عمران اکلوتا کمانے والا تھا. وہ اپنی موت کے ساتھ گھر کی خوشیاں، رونق اور ذریعہ معاش ساتھ لے گیا. ایک. ماں، دو چھوٹی بہنے اور ایک. بھائ ہے، لیکن کمانے والا کوئ نہیں ہے. گھر والوں نے بریلی سے لکھنؤ کے نہ جانے کتنے چککر لگائے، لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکلا. اب یہ کوششیں بھی ختم کر دی ہیں.


Conclusion:مستفیض علی خان
ای ٹی وی بھارت
بریلی

+919897531980
+919319447700
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.