کسان اور مرکز کے مابین آج پانچویں دور کے مذاکرات دوپہر دو بجے ہوں گے، لیکن اس سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی کی رہائش گاہر مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ وزیر زراعت نریندر سنگھ مودی اور وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کا ایک اجلاس ہوا۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی کی رہائش گاہ پر منعقد ہونے والا اجلاس تقریبا دو گھنٹے تک جاری رہا۔ خبر لکھے جانے تک اس کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے کہ اس اجلاس میں کس لائحہ عمل پر غور وخوض کیا گیا۔
اس اجلاس سے قبل مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے کہا کہ کاشتکاروں کے ساتھ ایک اجلاس آج دوپہر 2 بجے طے ہے۔ مجھے بہت امید ہے کہ کسان مثبت انداز میں سوچیں گے اور اپنا احتجاج ختم کریں گے۔
دریں اثنا کسان مہا پنچایت کے رہنما رامپال جاٹ نے کہا کہ حکومت تینوں کالے قوانین کو واپس لینے کا اعلان کرے اور اسے تحریری طور پر دے کہ ایم ایس پی جاری رہے گی، اگر آج کی بات چیت کا کوئی مثبت نتیجہ برآمد نہیں ہوا تو راجستھان کے کسان این ایچ آٹھ سے دہلی کی طرف مارچ کریں گے اور جنتر منتر پر کیمپ لگائیں گے۔
خیال رہے کہ کسان تینوں زرعی قوانین کے خلاف دہلی کی سرحدوں پر گزشتہ دس دنوں سراپا احتجا اور خیمہ زن ہیں، کسانوں نے مرکز سے تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کررہے ہیں، کسانوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ اپنا احتجاج تبھی ختم کریں گے جب حکومت ان قوانین کو واپس لے گی، انہیں قوانین میں ترمیم قطعی طور پر نا منظور ہے۔