ETV Bharat / bharat

تلنگانہ مکمل بند، مختلف مقامات پر مظاہرے اور گرفتاریاں - Telangana State Road Transport Corporation strike

ریاست تلنگانہ آرٹی سی کو حکومت میں ضم کرنے کے مسئلہ پر کیا گیا 'یک روزہ بند' کسی ناخوشگوار واقعہ کے بغیر مکمل ہوا۔

تلنگانہ آرٹی سی ہڑتال
author img

By

Published : Oct 19, 2019, 7:52 PM IST


مختلف سیاسی جماعتیں اور آر ٹی سی ملازمین نے بس ڈپوز پر احتجاجی دھرنا دیا۔
مختلف سیاسی جماعتوں‘ سرکاری ملازمین‘ پیشہ واروں‘ عوامی تنظیموں نے بند کی حمایت کا اعلان کیاتھا۔

ہڑتال کی وجہ سے مسافرین کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ جبکہ آر ٹی سی عہدیداروں نے بعض اضلاع میں پولیس کی مدد سے عوام کو بس کی سہولت فراہم کرنے کی کوشش کی۔

ریاست کے کئی مقامات سے معمولی تشدد کی خبریں ہے۔

نظام ضلع کے مبارک نگر اور رچنا پلی میں سنگباری کی اطلاعات ہے۔ احتجاجیوں نے آر ٹی سی کی جانب سے چلائی جانے والی دو بسوں پر سنگباری کی جبکہ بیشتر مقامات پر ہڑتال اور بند پرامن رہا۔

چند ایک مقامات پر پولیس اور احتجاجیوں کی بیچ بحث و تکرار ہوئی جب پولیس نے احتیاطی پر احتجاجیو ں کو حراست میں لینے کی کوشش کی۔

مجلس کے سوا تمام سیاسی جماعتوں‘ کیب ڈرائیور س‘ وکلاء‘ طلباء یونینس نے بند میں حصہ لیا۔ بند کے پیش نظر بڑی تعداد میں بس بھون آر ٹی سی چوراہے پر حفاظتی انتظامات کے لیے پولیس کو تعینات کیاگیاتھا جب کہ بڑی تعداد میں بسیں ڈپوز تک ہی محدود رہیں۔

ٹی جے ایس رہنما پروفیسر کودنڈارام‘ تلگودیشم لیڈران آر رمنا اور آر چندرشیکھر ریڈی ودیگر کو پولیس نے اس وقت حراست میں لے لیا جب وہ جوبلی بس اسٹینڈ پر احتجاج میں شریک ہورہے تھے۔

بائیں بازو جماعتوں کے رہنماؤں نے آج بس بھون کا گھیراؤ کرنے کی کوشش کی جبکہ پولیس نے مداخلت کرتے ہوئے ان کارکنوں کو گرفتار کیا۔.

ریاست کے تقریباً تمام مقامات سے بند منائے جانے کی اطلاعات موصول ہوئی ہے۔ نلگنڈہ آر ٹی سی‘ جے اے سی نے نلگنڈہ آر ٹی سی بس اسٹانڈ پر بڑے پیمانے پر دوپہر کے کھانے کا اہتمام کیا۔

نظام آبا دمیں ایک مسافر کے سر پر چوٹ لگنے کی خبر ہے جب احتجاجیوں نے آر ٹی سی بس پر سنگباری کی۔ نظام آباد سے ورنگل جانے والی بس کا پیچھا کرتے ہوئے احتجاجیوں نے بس پر سنگباری کی جس کی وجہ سے بس کا پچھلا شیشہ ٹوٹ گیا اور مسافر زخمی ہوا۔


پولیس نے فوری مقام حادثہ پہنچ کر بس کو ورنگل روانہ ہونے میں مدد کی۔ ضلع ورنگل میں بھی ٹی ایس آ رٹی سی‘ جے اے سی بند کا خاصا اثر دیکھا گیا جہاں عارضی ڈرائیورس اور کنڈاکٹرس بھی ڈیوٹی پر رجوع نہیں ہوئے۔

ضلع کھمم میں بھی بس کی جانب سے کئی سیاسی جماعتوں کے لیڈران اور ٹی ایس آر ٹی سی‘ جے اے سی رہنماوں کو حراست میں لئے جانے کے باوجود بھی بند کا اثر دیکھاگیا اور بڑی تعداد میں بسیں بس ڈپوز تک ہی محدود رہیں۔

جب کہ ضلع بھر میں احتجاجی دھرنے اور ریلیاں منعقد کی گئیں جبکہ پولیس نے سی پی آئی اور سی پی ایم کے ضلعی سکریٹریز کو حراست میں لیا۔


کریم نگر ضلع میں ہڑتال اور بند کی وجہ سے بہت کم بسیں سڑکوں پر نظر آئیں۔ منتھنی میں آر ٹی سی عہدیداروں نے پولیس کی مدد سے مسافرین کو خدمات پہنچانے کی کوشش کی۔

آر ٹی سی احتجاجی ملازمین نے منچریال سے تعلق رکھنے والے ملازمین پر حملہ کرنے کی کوشش کی جبکہ پولیس نے بروقت مداخلت کرتے ہوئے انھیں حملہ آور سے محفوظ رکھا۔

آر ٹی سی ورکرس کے ہڑتا ل کی وجہ سے ونپرتی‘ کدوال‘ ناگرکرنول‘ محبوب نگر اور نارائن پیٹ اضلاع میں روڈ ٹرانسپورٹ بری طرح متاثر رہا۔

محبوب نگر کے 9ڈپوز کی 800 بسوں میں سے ایک بس بھی آج صبح سے سڑک پر نظر نہیں آئیں۔ آر ٹی سی ملازمین اور کئی ایک سیاسی رہنماوں نے پرکال بس ڈپوپر جمع ہوکر احتجاج کیا اور یہاں سے باہر نکلنے والی بسوں کو روکنے کی کوشش کی جبکہ پولیس نے انھیں بس کی آمدورفت میں خلل ڈالنے میں روکنے کی کوشش کی جس کی وجہ سے پولیس اور احتجاجیوں کے درمیان معمولی جھڑپیں بھی ہوئیں ہے۔

سنگا ریڈی میں رکن اسمبلی جگیا ریڈی کو گھر میں نظر بند کیاگیا تھا جبکہ کانگریس پارٹی کے لیڈران ایم ایل اے بھٹی وکرمارکا‘ رکن اسمبلی سریدھر اور دوسروں کو چارمینار کے قریب اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ احتجاجیوں کی قیادت کرتے ہوئے این جی بی ایس کی طرف بڑھنے کی کوشش کررہے تھے۔

بی جے پی کے ریاستی صدر کے لکشمن اور دیگر کارکنوں کو عابڈس پر اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ احتجاج کرنے کی کوشش کررہے تھے۔

سی پی آئی ایم کے سکریٹری چاڈا وینکٹ ریڈی‘ سینئر لیڈر عزیز پاشاہ کو پارٹی آفس مخدوم بھون سے احتیاطی طورپر گرفتار کیاگیا۔عثمانیہ یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے طلباء نے آر ٹی سی ملازمین کی تائید میں ریلی نکالنے کی کوشش کی جسے پولیس نے ناکام بناتے ہوئے طلباء کو گرفتار کرلیا۔

ریاستی سکریٹریٹ سے تعلق رکھنے وا لے ملازمین نے بھی ٹی ایس آر ٹی سی ملازمین کی جاری ہڑتال کی تائید میں بی آر کے بھون پر دھرنا دیا۔ بنڈلہ گوڑہ‘ ناگول میں اس وقت حالات کشیدہ ہوئے جب آر ٹی سی ملازمین اور سیاسی جماعتوں کے کارکنوں نے پرائیویٹ ڈرائیور کو بس چلانے پر مارپیٹ کی کوشش کی۔

پولیس نے فوری طورپر مداخلت کرتے ہوئے ڈرائیور کو محفوظ مقام پر منتقل کیا۔ بعدازاں پولیس نے ان احتجاجیوں کو گرفتار کرتے ہوئے ایل بی نگر پولیس اسٹیشن منتقل کیا۔ ریاست بھر میں جاری ہڑتال اور آج بند کے پیش نظر حیدرآباد میٹروریل نے ٹرینوں کی آمد و رفت میں اضافہ کیا۔


مختلف سیاسی جماعتیں اور آر ٹی سی ملازمین نے بس ڈپوز پر احتجاجی دھرنا دیا۔
مختلف سیاسی جماعتوں‘ سرکاری ملازمین‘ پیشہ واروں‘ عوامی تنظیموں نے بند کی حمایت کا اعلان کیاتھا۔

ہڑتال کی وجہ سے مسافرین کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ جبکہ آر ٹی سی عہدیداروں نے بعض اضلاع میں پولیس کی مدد سے عوام کو بس کی سہولت فراہم کرنے کی کوشش کی۔

ریاست کے کئی مقامات سے معمولی تشدد کی خبریں ہے۔

نظام ضلع کے مبارک نگر اور رچنا پلی میں سنگباری کی اطلاعات ہے۔ احتجاجیوں نے آر ٹی سی کی جانب سے چلائی جانے والی دو بسوں پر سنگباری کی جبکہ بیشتر مقامات پر ہڑتال اور بند پرامن رہا۔

چند ایک مقامات پر پولیس اور احتجاجیوں کی بیچ بحث و تکرار ہوئی جب پولیس نے احتیاطی پر احتجاجیو ں کو حراست میں لینے کی کوشش کی۔

مجلس کے سوا تمام سیاسی جماعتوں‘ کیب ڈرائیور س‘ وکلاء‘ طلباء یونینس نے بند میں حصہ لیا۔ بند کے پیش نظر بڑی تعداد میں بس بھون آر ٹی سی چوراہے پر حفاظتی انتظامات کے لیے پولیس کو تعینات کیاگیاتھا جب کہ بڑی تعداد میں بسیں ڈپوز تک ہی محدود رہیں۔

ٹی جے ایس رہنما پروفیسر کودنڈارام‘ تلگودیشم لیڈران آر رمنا اور آر چندرشیکھر ریڈی ودیگر کو پولیس نے اس وقت حراست میں لے لیا جب وہ جوبلی بس اسٹینڈ پر احتجاج میں شریک ہورہے تھے۔

بائیں بازو جماعتوں کے رہنماؤں نے آج بس بھون کا گھیراؤ کرنے کی کوشش کی جبکہ پولیس نے مداخلت کرتے ہوئے ان کارکنوں کو گرفتار کیا۔.

ریاست کے تقریباً تمام مقامات سے بند منائے جانے کی اطلاعات موصول ہوئی ہے۔ نلگنڈہ آر ٹی سی‘ جے اے سی نے نلگنڈہ آر ٹی سی بس اسٹانڈ پر بڑے پیمانے پر دوپہر کے کھانے کا اہتمام کیا۔

نظام آبا دمیں ایک مسافر کے سر پر چوٹ لگنے کی خبر ہے جب احتجاجیوں نے آر ٹی سی بس پر سنگباری کی۔ نظام آباد سے ورنگل جانے والی بس کا پیچھا کرتے ہوئے احتجاجیوں نے بس پر سنگباری کی جس کی وجہ سے بس کا پچھلا شیشہ ٹوٹ گیا اور مسافر زخمی ہوا۔


پولیس نے فوری مقام حادثہ پہنچ کر بس کو ورنگل روانہ ہونے میں مدد کی۔ ضلع ورنگل میں بھی ٹی ایس آ رٹی سی‘ جے اے سی بند کا خاصا اثر دیکھا گیا جہاں عارضی ڈرائیورس اور کنڈاکٹرس بھی ڈیوٹی پر رجوع نہیں ہوئے۔

ضلع کھمم میں بھی بس کی جانب سے کئی سیاسی جماعتوں کے لیڈران اور ٹی ایس آر ٹی سی‘ جے اے سی رہنماوں کو حراست میں لئے جانے کے باوجود بھی بند کا اثر دیکھاگیا اور بڑی تعداد میں بسیں بس ڈپوز تک ہی محدود رہیں۔

جب کہ ضلع بھر میں احتجاجی دھرنے اور ریلیاں منعقد کی گئیں جبکہ پولیس نے سی پی آئی اور سی پی ایم کے ضلعی سکریٹریز کو حراست میں لیا۔


کریم نگر ضلع میں ہڑتال اور بند کی وجہ سے بہت کم بسیں سڑکوں پر نظر آئیں۔ منتھنی میں آر ٹی سی عہدیداروں نے پولیس کی مدد سے مسافرین کو خدمات پہنچانے کی کوشش کی۔

آر ٹی سی احتجاجی ملازمین نے منچریال سے تعلق رکھنے والے ملازمین پر حملہ کرنے کی کوشش کی جبکہ پولیس نے بروقت مداخلت کرتے ہوئے انھیں حملہ آور سے محفوظ رکھا۔

آر ٹی سی ورکرس کے ہڑتا ل کی وجہ سے ونپرتی‘ کدوال‘ ناگرکرنول‘ محبوب نگر اور نارائن پیٹ اضلاع میں روڈ ٹرانسپورٹ بری طرح متاثر رہا۔

محبوب نگر کے 9ڈپوز کی 800 بسوں میں سے ایک بس بھی آج صبح سے سڑک پر نظر نہیں آئیں۔ آر ٹی سی ملازمین اور کئی ایک سیاسی رہنماوں نے پرکال بس ڈپوپر جمع ہوکر احتجاج کیا اور یہاں سے باہر نکلنے والی بسوں کو روکنے کی کوشش کی جبکہ پولیس نے انھیں بس کی آمدورفت میں خلل ڈالنے میں روکنے کی کوشش کی جس کی وجہ سے پولیس اور احتجاجیوں کے درمیان معمولی جھڑپیں بھی ہوئیں ہے۔

سنگا ریڈی میں رکن اسمبلی جگیا ریڈی کو گھر میں نظر بند کیاگیا تھا جبکہ کانگریس پارٹی کے لیڈران ایم ایل اے بھٹی وکرمارکا‘ رکن اسمبلی سریدھر اور دوسروں کو چارمینار کے قریب اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ احتجاجیوں کی قیادت کرتے ہوئے این جی بی ایس کی طرف بڑھنے کی کوشش کررہے تھے۔

بی جے پی کے ریاستی صدر کے لکشمن اور دیگر کارکنوں کو عابڈس پر اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ احتجاج کرنے کی کوشش کررہے تھے۔

سی پی آئی ایم کے سکریٹری چاڈا وینکٹ ریڈی‘ سینئر لیڈر عزیز پاشاہ کو پارٹی آفس مخدوم بھون سے احتیاطی طورپر گرفتار کیاگیا۔عثمانیہ یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے طلباء نے آر ٹی سی ملازمین کی تائید میں ریلی نکالنے کی کوشش کی جسے پولیس نے ناکام بناتے ہوئے طلباء کو گرفتار کرلیا۔

ریاستی سکریٹریٹ سے تعلق رکھنے وا لے ملازمین نے بھی ٹی ایس آر ٹی سی ملازمین کی جاری ہڑتال کی تائید میں بی آر کے بھون پر دھرنا دیا۔ بنڈلہ گوڑہ‘ ناگول میں اس وقت حالات کشیدہ ہوئے جب آر ٹی سی ملازمین اور سیاسی جماعتوں کے کارکنوں نے پرائیویٹ ڈرائیور کو بس چلانے پر مارپیٹ کی کوشش کی۔

پولیس نے فوری طورپر مداخلت کرتے ہوئے ڈرائیور کو محفوظ مقام پر منتقل کیا۔ بعدازاں پولیس نے ان احتجاجیوں کو گرفتار کرتے ہوئے ایل بی نگر پولیس اسٹیشن منتقل کیا۔ ریاست بھر میں جاری ہڑتال اور آج بند کے پیش نظر حیدرآباد میٹروریل نے ٹرینوں کی آمد و رفت میں اضافہ کیا۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.