کانگریس کے رہنما رندیپ سرجے والا نے کسانوں کو دہلی میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش پر مرکز کی مودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ سرجے والا نے 2011میں ہوئی انا تحریک کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سماجی کارکن انا ہزارے کو دہلی کے رام لیلا میدان میں احتجاج کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔
کانگریس لیڈر نے ایک اور مثال دیتے ہوئے کہا کہ اسی طرح سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے بھی دور حکومت جن پتھ پر ایک مہینے تک کسانوں کا احتجاج ہوا تھا۔ پھر موجودہ مرکزی حکومت کسانوں کو دہلی میں داخل ہونے کی اجازت کیوں نہیں دے رہی ہے۔
کانگریس لیڈر نے مزید کہا کہ ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی کچھ میں واقع رن کے کسانوں سے ویڈیو کانفرنسنگ سے بات کر سکتے ہیں لیکن ان کے پاس دہلی کی سرحد پر احتجاج کر رہے کسانوں سے بات کرنے کے لیے وقت نہیں ہے۔
رندیپ سنگھ سرجے والا نے وزیر اعظم پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں سے مخاطب ہوتے وقت انہیں اس طرح جانبداری کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہئے۔
مزید پڑھیں:
زرعی قوانین کسانوں کے لیے سودمند، اپوزیشن کی سیاست گمراہ کن: مودی
سرجے والا نے زرعی قوانین کو کالا قانون قرار دیتے ہوئے کہا یہ قوانین صرف بڑے صنعت کاروں کے لیے ہی فائدے مند ہوں گے۔ انہوں مرکز پر الزام لگایا کہ حکومت احتجاج کر رہے کسانوں کی شبیہ بگاڑنے کی کوشش میں ہے، اسی لیے آئے دن ان پر نئے نئے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ انہوں مودی حکومت پر نقطہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ زراعت اور خوراک کی وزارت ایسے لوگوں کے ہاتھوں میں ہے جنہوں کبھی کسانی کی ہی نہیں، انہیں معلوم ہی نہیں کھیتی باڑی کیا ہوتی ہے۔