راہل گاندھی نے ہفتہ کو یہاں رام لیلا میدان میں کہا، ''میرا نام راہل ساورکر نہیں بلکہ راہل گاندھی ہے۔ میں مر جاؤں گا لیکن معافی نہیں مانگوں گا۔ ملک کو تقسیم کرنے کا کام کر رہے وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کے ساتھی امت شاہ کو بھارت کو تباہ کرنے کے لئے عوام سے معافی مانگنی ہے۔''
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے ملک کو اقتدار کے لئے تباہ کر دیا ہے۔ ملک کی معیشت ختم کر دی ہے۔ انہیں صرف اقتدار چاہئے اور اس کے لئے وہ ہر روز ٹیلی ویژن پر آنا چاہتے ہیں۔
وزیر اعظم مودی کے علاوہ ملک کا کوئی لیڈر ٹی وی پر نظر نہیں آتا ہے صرف مودی نظر آتے ہیں کیونکہ وہ اقتدار کے لئے پیسے کا کھیل کھیلتے ہیں۔
انہیں بے روزگار نوجوانوں، پریشان کسانوں اور ظلم وستم سہ رہی خواتین کی فکر نہیں ہے۔کانگریس لیڈر نے کہا کہ وزیر اعظم نے ملک کی معیشت کو ایسی چوٹ ماری جو اب تک ٹھیک نہیں ہوئی۔
آپ سے جھوٹ بولا کہ کالے دھن کے خلاف لڑائی ہے ۔ بدعنوانی ختم کرنی ہے ۔ لوگوں کے جیب سے پیسے نکالے اور لاکھوں روپے انل امبانی اور اڈانی کے حوالے کئے ۔
راہل گاندھی نے کہا کہ سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ اور سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے حکومت کو بار بار مشورہ دیا کہ جی ایس ٹی اس طرح سے نافذ نہ کریں کیونکہ اس سے ملک کی معیشت تباہ ہو جائے گی، لیکن مودی اپنی ضد پر اڑے رہے اور کہا کہ وہ ہر حال میں رات کے 12 بجے گبر سنگھ ٹیکس لاگو کریں گے۔ انہوں نے اپنی ضد پوری کی اور یہ ٹیکس نافذ کر دیا ۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی ضد کا نتیجہ ملک کے سامنے ہے۔ آج ملک میں 45 برس میں سب سے زیادہ بے روزگاری ہے۔ ملک کی جی ڈی پی نو فیصد ہوتی تھی لیکن اب وہ محض چار فیصد پر آ گئی ہے۔ وہ بھی تب جب جی ڈی پی ناپنے کا طریقہ بدلا ہے تو یہ چار فیصد پر ہے۔ اگر پہلے کی طرح اس کو ناپا جائے تو یہ محض ڈھائی فیصد کے ارد گرد ہی ہوگی۔
اس طرح سے انہوں نے ملک کی معیشت کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کا مستقبل چین اور بھارت کو کہا جاتا تھا لیکن حالات یہاں تک پہنچ گئے ہے کہ آج ہم پیاز کے لئے پریشان ہیں۔
انہوں نے کہا،’’ملک کی اقتصادیات کو مودی نے خود ختم کیا ہے ۔ بھارت کے دشمن چاہتے تھے کہ بھارت کی اقتصادیات تباہ ہو جائے اور یہ کام ملک کے وزیر اعظم نے کیا ہے۔ پھر بھی خود کو محب وطن کہہ رہے ہیں ۔ ملک کا پورا پیسہ دو تين صنعت کاروں کے حوالے کر دیا گیا ہے‘‘۔