گذشتہ 24 گھنٹوں کے درمیان حیدرآباد میں مسلسل بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ اطلاعات کے مطابق گذشتہ برسوں میں ہونے والی بارش سے یہ بارش 100 گنا زیادہ ہے۔ کہا جارہا ہے کہ حیدرآباد میں بارش کا 100 سال کا ریکارڈ ٹوٹا ہے۔
پرانے شہر اور نئے شہر کے کئی علاقوں میں بارش سے عام زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی۔ تجارتی علاقوں اور مکانات میں پانی داخل ہوچکا ہے، وہیں محکمہ صفائی جی ایچ ایم سی صفائی میں بالکل ناکام ہوتی نظر آرہی ہے، مشیرآباد، بولکپور علاقے میں ایک ماہ سے مسلسل سیوریج لائن سے پانی ابل کر بہہ رہا ہے۔
حسین ساگر کی آبی سطح میں بھی بارش کے سبب اضافہ ہوا ہے۔ نتیجے میں اس کے دروازے کھول دیے گئے جس کے سبب حسین ساگر کے قریب میں واقع مکانات میں پانی داخل ہو چکا ہے۔
جبکہ شہر میں آبی امراض ڈینگو بخار میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ متاثرہ علاقوں میں جلد از جلد سیور لائن کی صفائی اور کچرے کی نکاسی کا انتظام کرے تاکہ عوام کو ہونے والی مشکلات کو دور کیا جا سکے۔
سب سے زیادہ پریشانی طلبا اور ملازمین کو اٹھانی پڑ رہی ہے، اچانک مسلسل بارش سے کسی کی بس چھوٹ جارہی ہے، تو کسی کے گھر کے آگے پانی جمع ہو گیا ہے۔ جس کے سبب وہ آفس اسکول نہیں جا پا رہے۔
لیکن کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو اس سہانے موسم سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ بارش کے اس موسم میں خنکی کا احساس انھیں کافی سکون پہنچا رہا ہے۔