ETV Bharat / bharat

جانوروں کو انسانوں سے وائرس لگنے کا خطرہ ہے؟

کورونا وائرس کے جانوروں پر اثرات کا تجزیہ کرنے کیلئے رہیسس میکاق کہلانے والی بندروں کی ایک نسل میں یہ وائرس داخل کیا گیا تو دیکھا گیا کہ بندروں کا وزن کم ہوگیا۔محققین نے پایا کہ وائرس بندر کی ناک، گلے، پھیپھڑوں اور معدے تک پھیلا۔ اسکے علاوہ بندروں کو شدیدمونیا بھی ہوگیا۔ یہ تحقیق یہ دیکھنے کیلئے کی گئی تھی کہ ناول کورونا وائرس کون کونسے جانوروں میں رہ کر پھیل سکتا ہے۔

author img

By

Published : Apr 10, 2020, 7:40 PM IST

جانوروں کو انسانوں سے وائرس لگنے کا خطرہ ہے؟
جانوروں کو انسانوں سے وائرس لگنے کا خطرہ ہے؟

نیویارک کے ایک چڑیا گھر میں نادیا نامی ایک چیتے کو کووِڈ19 کا شکار ہونے کی خبر ملنے پر دنیا چونک پڑی ہے۔اسی چڑیا گھر میں رہنے والے دو چیتے اور افریقی نسل کے تین شیروں کے بارے میں یقین ہے کہ وہ وائرس کا شکار ہوئے ہیں۔ اس بات کو یکطرف چھوڑتے ہوئے سائنسدانوں نے کہا ہے کہ پالتو جانوروں سے انسانوں میں وائرس کی منتقلی کی کوئی گواہی نہیں ملی ہے۔ حتیٰ کہ بلیوں اور کُتوں میں وائرس کی موجودگی کے سامنے آچکے ایک دو واقعات میں بھی وائرس انسانوں سے ہی منتقل ہوا تھا۔

بلجیم میں ایک بلی میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔ بعدازاں بلی کے فضلہ میں کورونا وائرس موجود پایا گیا تھا اور اسے اُلٹی ہونے کے ساتھ ساتھ سانس لینے میں تکلیف ہورہی تھی۔ اندازہ لگایا گیا ہے کہ اس بلی کو اپنے مالک سے وائرس لگا ہے۔ ہانگ کانگ کے ایگریکلچر، فشریز اور کنزرویٹیو ڈیپارٹمنٹ کے مطابق ایک جرمن شفرڈ اور ایک آوارہ کُتے کو بھی کورونا وائرس کا شکار پایا گیا ہے۔

کورونا وائرس کے جانوروں پر اثرات کا تجزیہ کرنے کیلئے رہیسس میکاق کہلانے والی بندروں کی ایک نسل میں یہ وائرس داخل کیا گیا تو دیکھا گیا کہ بندروں کا وزن کم ہوگیا۔محققین نے پایا کہ وائرس بندر کی ناک، گلے، پھیپھڑوں اور معدے تک پھیلا۔ اسکے علاوہ بندروں کو شدیدمونیا بھی ہوگیا۔ یہ تحقیق یہ دیکھنے کیلئے کی گئی تھی کہ ناول کورونا وائرس کون کونسے جانوروں میں رہ کر پھیل سکتا ہے۔

عالمی صحت تنظیم ڈبلیو ایچ او کی ویب سائٹ کے مطابق ناول کورونا وائرس پالتو کُتوں کی وجہ سے منتقل نہیں ہوتا ہے۔ تاہم ہانگ کانگ میں ایک کُتے کے ناول کورونا وائرس کا شکار ہونے کے بعد ویب سائٹ نے مذکورہ بیان واپس لیا۔ امریکہ کے مرکز برائے انسدادِ امراض و بچاؤ یا یو ایس سنٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پری وینشن کا کہنا ہے کہ جانوروں کے ناول کورونا وائرس پھیلانے کی کہیں کوئی شہادت نہیں ملی ہے۔

بنگلورو کے نیشنل سنٹر فار بائیولوجیکل سائنسز کے ایسوسی ایٹ پروفیسر اوما راما کرشن کا کہنا ہے کہ اس بات پر ابھی تک کافی تحقیق نہیں ہوئی ہے کہ کیا پالتو جانور اپنے مالکوں کی وجہ سے ناول کورونا وائرس کا شکار ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ ایک پالتو جانور کے مالک ہیں اور آپ بیمار ہیں، مہربانی کرکے پالتو کو دیکھنے کی ذإہ داری گھر میں کسی اور صحتمند فرد کو سونپیں۔آپ بیمار ہوں تو اپنے پالتو جانور کو گود کھلانے، پیار کرنے یا بوسہ دینے وغیرہ جیسی حرکات سے پرہیز کریں اور انہیں چھونے، انکی دیکھ بال کرنے یا انہیں کھلانے پلانے سے قبل اور بعد میں اچھی طرح سے اپنے ہاتھ دھوئیں اور صاف کریں۔ تحقیق بتاتی ہیں کہ کُتے اور سور وائرس کا شکار نہیں ہوسکتے ہیں لیکن بلیاں اور بندر وغیرہ تو وائرس کے ممکنہ شکار ہوسکتے ہیں لہٰذا ان سے میل ملاپ رکھنے کے دوران لازمی احتیاط برتنا ضروری ہے۔

نیویارک کے ایک چڑیا گھر میں نادیا نامی ایک چیتے کو کووِڈ19 کا شکار ہونے کی خبر ملنے پر دنیا چونک پڑی ہے۔اسی چڑیا گھر میں رہنے والے دو چیتے اور افریقی نسل کے تین شیروں کے بارے میں یقین ہے کہ وہ وائرس کا شکار ہوئے ہیں۔ اس بات کو یکطرف چھوڑتے ہوئے سائنسدانوں نے کہا ہے کہ پالتو جانوروں سے انسانوں میں وائرس کی منتقلی کی کوئی گواہی نہیں ملی ہے۔ حتیٰ کہ بلیوں اور کُتوں میں وائرس کی موجودگی کے سامنے آچکے ایک دو واقعات میں بھی وائرس انسانوں سے ہی منتقل ہوا تھا۔

بلجیم میں ایک بلی میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔ بعدازاں بلی کے فضلہ میں کورونا وائرس موجود پایا گیا تھا اور اسے اُلٹی ہونے کے ساتھ ساتھ سانس لینے میں تکلیف ہورہی تھی۔ اندازہ لگایا گیا ہے کہ اس بلی کو اپنے مالک سے وائرس لگا ہے۔ ہانگ کانگ کے ایگریکلچر، فشریز اور کنزرویٹیو ڈیپارٹمنٹ کے مطابق ایک جرمن شفرڈ اور ایک آوارہ کُتے کو بھی کورونا وائرس کا شکار پایا گیا ہے۔

کورونا وائرس کے جانوروں پر اثرات کا تجزیہ کرنے کیلئے رہیسس میکاق کہلانے والی بندروں کی ایک نسل میں یہ وائرس داخل کیا گیا تو دیکھا گیا کہ بندروں کا وزن کم ہوگیا۔محققین نے پایا کہ وائرس بندر کی ناک، گلے، پھیپھڑوں اور معدے تک پھیلا۔ اسکے علاوہ بندروں کو شدیدمونیا بھی ہوگیا۔ یہ تحقیق یہ دیکھنے کیلئے کی گئی تھی کہ ناول کورونا وائرس کون کونسے جانوروں میں رہ کر پھیل سکتا ہے۔

عالمی صحت تنظیم ڈبلیو ایچ او کی ویب سائٹ کے مطابق ناول کورونا وائرس پالتو کُتوں کی وجہ سے منتقل نہیں ہوتا ہے۔ تاہم ہانگ کانگ میں ایک کُتے کے ناول کورونا وائرس کا شکار ہونے کے بعد ویب سائٹ نے مذکورہ بیان واپس لیا۔ امریکہ کے مرکز برائے انسدادِ امراض و بچاؤ یا یو ایس سنٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پری وینشن کا کہنا ہے کہ جانوروں کے ناول کورونا وائرس پھیلانے کی کہیں کوئی شہادت نہیں ملی ہے۔

بنگلورو کے نیشنل سنٹر فار بائیولوجیکل سائنسز کے ایسوسی ایٹ پروفیسر اوما راما کرشن کا کہنا ہے کہ اس بات پر ابھی تک کافی تحقیق نہیں ہوئی ہے کہ کیا پالتو جانور اپنے مالکوں کی وجہ سے ناول کورونا وائرس کا شکار ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ ایک پالتو جانور کے مالک ہیں اور آپ بیمار ہیں، مہربانی کرکے پالتو کو دیکھنے کی ذإہ داری گھر میں کسی اور صحتمند فرد کو سونپیں۔آپ بیمار ہوں تو اپنے پالتو جانور کو گود کھلانے، پیار کرنے یا بوسہ دینے وغیرہ جیسی حرکات سے پرہیز کریں اور انہیں چھونے، انکی دیکھ بال کرنے یا انہیں کھلانے پلانے سے قبل اور بعد میں اچھی طرح سے اپنے ہاتھ دھوئیں اور صاف کریں۔ تحقیق بتاتی ہیں کہ کُتے اور سور وائرس کا شکار نہیں ہوسکتے ہیں لیکن بلیاں اور بندر وغیرہ تو وائرس کے ممکنہ شکار ہوسکتے ہیں لہٰذا ان سے میل ملاپ رکھنے کے دوران لازمی احتیاط برتنا ضروری ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.