ETV Bharat / bharat

این آر سی کا خوف: مغربی بنگال میں پوسٹ آفس کے باہر بڑی تعداد میں لوگوں کی بھیڑ

ساگر دیگھی کی رہنے والی ممتا ز بی بی جو کل رات سے ہی قطار میں کھڑی ہیں انہوں نے کہا کہ انہیں اپنے بیٹے کا آدھار کارڈ کی تصحیح کرانے کیلئے آج ہی بلایا گیا تھا مگر اب کہا گیا ہے کہ دو مہینے کے بعد فروری میں آئیں۔

author img

By

Published : Dec 12, 2019, 7:54 PM IST

این آر سی کا خوف
این آر سی کا خوف

شہریت ترمیمی بل کے پارلیمنٹ کے دونوں ایوان سے پاس ہونے کے بعدایک بار پھر این آر سی کے نام پر خوف و ہرا س کا ماحول پیدا ہوگیا ہے۔ مرشدآباد کے رگھوناتھ گنج میں بڑی تعداد میں لوگ آدھار کارڈ اور دیگر دستاویز کی تصحیح کرانے کیلئے کل رات سے ہی جمع ہیں۔

ساگر دیگھی کی رہنے والی ممتا ز بی بی جو کل رات سے ہی قطار میں کھڑی ہیں انہوں نے کہا کہ انہیں اپنے بیٹے کا آدھار کارڈ کی تصحیح کرانے کیلئے آج ہی بلایا گیا تھا مگر اب کہا گیا ہے کہ دو مہینے کے بعد فروری میں آئیں۔

رگھو ناتھ گنج کے پوسٹ آفس کے باہر 8ہزار افراد جمع تھے۔اسی طرح بانکوڑہ اور کوچی بہار میں بھی پوسٹ آفس کے باہر بھی اسی طرح کی لمبی قطاریں ہیں۔ذرائع کے مطابق سلی گوڑی اور جلپائی گوڑی میں بھی کم وبیش یہی صورت حال ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ صورت حال اب بھی عجیب و غریب ہیں، واضح نہیں ہورہا ہے کہ این آر سی کب نافذ ہوگا۔

پوسٹ آفس کے عملہ کا کہنا ہے کہ مرشدآباد ضلع میں این آر سی کے نفاذ کو لے کر خوف وہراس کا ماحول ہے۔ اس کی وجہ سے آدھار کارڈ میں نام اور اڈریس کی تصحیح کرانے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا ہے۔کئی مقامات پر انفراسٹکچر اور عملہ نہ ہونے کی وجہ سے پریشانیاں ہورہی ہے۔ رگھو ناتھ گنج پوسٹ میں نے کہا کہ حالات کو سنبھالنے کیلئے فرک کا پولس اسٹیشن سے پولس اہلکار کو طلب کیا گیا ہے-

مالدہ میں پوسٹ آفس کو حال ہی میں نقصان پہنچایا گیا۔پوسٹ آفس کے باہر آدھار کارڈ میں ناموں کی تصحیح کرانے والوں کی طویل قطار کی وجہ سے سرکاری عملہ کو پریشانیوں کا سامنا ہے۔

شہریت ترمیمی بل کے پارلیمنٹ کے دونوں ایوان سے پاس ہونے کے بعدایک بار پھر این آر سی کے نام پر خوف و ہرا س کا ماحول پیدا ہوگیا ہے۔ مرشدآباد کے رگھوناتھ گنج میں بڑی تعداد میں لوگ آدھار کارڈ اور دیگر دستاویز کی تصحیح کرانے کیلئے کل رات سے ہی جمع ہیں۔

ساگر دیگھی کی رہنے والی ممتا ز بی بی جو کل رات سے ہی قطار میں کھڑی ہیں انہوں نے کہا کہ انہیں اپنے بیٹے کا آدھار کارڈ کی تصحیح کرانے کیلئے آج ہی بلایا گیا تھا مگر اب کہا گیا ہے کہ دو مہینے کے بعد فروری میں آئیں۔

رگھو ناتھ گنج کے پوسٹ آفس کے باہر 8ہزار افراد جمع تھے۔اسی طرح بانکوڑہ اور کوچی بہار میں بھی پوسٹ آفس کے باہر بھی اسی طرح کی لمبی قطاریں ہیں۔ذرائع کے مطابق سلی گوڑی اور جلپائی گوڑی میں بھی کم وبیش یہی صورت حال ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ صورت حال اب بھی عجیب و غریب ہیں، واضح نہیں ہورہا ہے کہ این آر سی کب نافذ ہوگا۔

پوسٹ آفس کے عملہ کا کہنا ہے کہ مرشدآباد ضلع میں این آر سی کے نفاذ کو لے کر خوف وہراس کا ماحول ہے۔ اس کی وجہ سے آدھار کارڈ میں نام اور اڈریس کی تصحیح کرانے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا ہے۔کئی مقامات پر انفراسٹکچر اور عملہ نہ ہونے کی وجہ سے پریشانیاں ہورہی ہے۔ رگھو ناتھ گنج پوسٹ میں نے کہا کہ حالات کو سنبھالنے کیلئے فرک کا پولس اسٹیشن سے پولس اہلکار کو طلب کیا گیا ہے-

مالدہ میں پوسٹ آفس کو حال ہی میں نقصان پہنچایا گیا۔پوسٹ آفس کے باہر آدھار کارڈ میں ناموں کی تصحیح کرانے والوں کی طویل قطار کی وجہ سے سرکاری عملہ کو پریشانیوں کا سامنا ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.