ترنمول کانگریس کی ڈولا سین نے منگل کو راجیہ سبھا میں وقفہ صفر کے دوران اس مسئلہ کو اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس کمپنی کے ملازمین کو دسمبر 2016 سے تنخواہ وغیرہ نہیں ملی ہے، جس کی وجہ سے کئی ملازمین خودکشی کرچکے ہیں تو کئی کو اپنے بچوں کو اعلیٰ تعلیم سے محروم کرنا پڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دیوالیہ ہوچکی اس کمپنی کو نیشنل کمپنی لاء اپیلٹ ٹریبونل (این سی ایل اے ٹی) کے ذریعہ سے نمٹانے کا عمل شروع کرنے کا حکم پہلے ہی دے دیا گیا تھا۔
اس کے بعد این سی ایل اے ٹی نے مرکزی حکومت کو ملازمین کو بقایا وغیرہ پہلے ادا کرنے کو کہا لیکن حکومت اس پر توجہ نہیں دے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کمپنی کے آسام میں دو پلانٹ ہیں لیکن دونوں میں پروڈکشن بند ہے۔اس کے پیش نظر اس کو تجویز کے ذریعہ سے نمٹانے کا عمل جاری ہے۔