ETV Bharat / bharat

بس سروس 'کاروان امن' پر روک کب تک؟ - سرینگر

رواں برس فروری میں لیتہ پورہ، پلوامہ میں سی آر پی ایف کے قافلے پر ہونے والے حملے کے بعد سرینگر-مظفر آباد بس سروس کو معطل کر دیا گیا تھا۔

متعلقہ تصویر
author img

By

Published : Sep 3, 2019, 8:32 PM IST

Updated : Sep 29, 2019, 8:13 AM IST

جموں و کشمیر میں کھڑی دھول کھاتی 'کاروان امن' کی بسیں کبھی بھارت اور پاکستان کے درمیان برج کا کام کرتی تھیں۔ لیکن جب سے کشمیر کے حالات میں مزید کشیدگی پیدا ہوئی ہے تب سے ان بسوں کو ان کے خدمات سے سبک دوش کر دیا گیا ہے۔

بس سروس 'کاروان امن' پر روک کب تک؟

جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر اور پاکستانی زیر انتظام کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد کے درمیان ہفتہ وار چلنے والی بس سروس 'کاروان امن' یعنی بھارتیوں کو پاکستان اور پاکستانیوں کو سرحد پار بھارت لانے کا کام کرنے والی بسوں کو رواں برس 4 مارچ سے بدستور معطل رکھا گیا ہے۔

جموں و کشمیر اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن انتظامیہ کے مطابق رواں برس فروری میں لیتہ پور،ہ پلوامہ میں سی آر پی ایف کے قافلے پر ہونے والے حملے کے بعد سرینگر-مظفر آباد بس سروس کو معطل کر دیا گیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ پلوامہ حملے میں 40 سی آر پی ایف اہلکار کے ہلاکت کے علاوہ بھارت و پاک کے تعلقات کشیدہ ہوئے تھے۔

ایس آر ٹی سی کے ایک اعلیٰ افسر نے اپنا نام مخفی رکھنے کے شرط پر ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ کشمیر کے موجودہ حالات کے پیش نظر اور پاکستان کی جانب سے 'امن سیتو' پل کی مرمت کی وجہ سے کاروان امن کو بحال نہیں کیا جا سکا ہے۔

خیال رہے کہ 'امن سیتو' پُل سرینگر اور پاکستانی زیر انتظام کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد کو آپس میں ملاتا ہے۔

ایس آر ٹی سی افسر کے مطابق محکمہ نے 'کاروان امن 'کی معطلی کے بعد سرحد کے دونوں جانب پھنسے افراد کی گھر واپس کو یقینی بنایا جا سکا تھا۔

فی الحال دونوں ممالک کے تعلقات کشیدہ پر کشیدہ ہیں ۔ایسے میں دیکھنے والی بات یہ ہے کہ کیا ان بسوں کی خدمات کو دوبارہ بحال کیا جا سکے گا۔

جموں و کشمیر میں کھڑی دھول کھاتی 'کاروان امن' کی بسیں کبھی بھارت اور پاکستان کے درمیان برج کا کام کرتی تھیں۔ لیکن جب سے کشمیر کے حالات میں مزید کشیدگی پیدا ہوئی ہے تب سے ان بسوں کو ان کے خدمات سے سبک دوش کر دیا گیا ہے۔

بس سروس 'کاروان امن' پر روک کب تک؟

جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر اور پاکستانی زیر انتظام کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد کے درمیان ہفتہ وار چلنے والی بس سروس 'کاروان امن' یعنی بھارتیوں کو پاکستان اور پاکستانیوں کو سرحد پار بھارت لانے کا کام کرنے والی بسوں کو رواں برس 4 مارچ سے بدستور معطل رکھا گیا ہے۔

جموں و کشمیر اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن انتظامیہ کے مطابق رواں برس فروری میں لیتہ پور،ہ پلوامہ میں سی آر پی ایف کے قافلے پر ہونے والے حملے کے بعد سرینگر-مظفر آباد بس سروس کو معطل کر دیا گیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ پلوامہ حملے میں 40 سی آر پی ایف اہلکار کے ہلاکت کے علاوہ بھارت و پاک کے تعلقات کشیدہ ہوئے تھے۔

ایس آر ٹی سی کے ایک اعلیٰ افسر نے اپنا نام مخفی رکھنے کے شرط پر ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ کشمیر کے موجودہ حالات کے پیش نظر اور پاکستان کی جانب سے 'امن سیتو' پل کی مرمت کی وجہ سے کاروان امن کو بحال نہیں کیا جا سکا ہے۔

خیال رہے کہ 'امن سیتو' پُل سرینگر اور پاکستانی زیر انتظام کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد کو آپس میں ملاتا ہے۔

ایس آر ٹی سی افسر کے مطابق محکمہ نے 'کاروان امن 'کی معطلی کے بعد سرحد کے دونوں جانب پھنسے افراد کی گھر واپس کو یقینی بنایا جا سکا تھا۔

فی الحال دونوں ممالک کے تعلقات کشیدہ پر کشیدہ ہیں ۔ایسے میں دیکھنے والی بات یہ ہے کہ کیا ان بسوں کی خدمات کو دوبارہ بحال کیا جا سکے گا۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Sep 29, 2019, 8:13 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.