ETV Bharat / bharat

شاہین باغ میں پولیس کی مبینہ زیادتی کی تصاویری نمائش

دارالحکومت دہلی کے شاہین باغ میں سی اے اے کے خلاف خواتین کا مظاہرہ گذشتہ ڈیرہ ماہ سے جاری ہے۔

author img

By

Published : Jan 28, 2020, 4:32 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 7:21 AM IST

آئین، جمہوریت اور حقوق کے پرامن دفاع اور این پی آر، این آر سی اور سی اے اے کے خلاف سراپا احتجاج کا مسکن شاہین باغ میں احتجاج کے نت نئے شعور اور انقلابی فکر کو اجاگر کر رہی ہے۔

شاہین باغ میں پولیس بربریت اور مظالم کی تصاویر ی نمائش

اور اب اس تحریک کی فکری و علمی سرگرمیوں کے دائرہ کو مزید فعال ، زیادہ موثر کرتے ہوئے یہاں پر پولیس کی مبینہ زیادتی کی داستان کو تصویری نمائش کی شکل دے کر ہر ذی شعور انسان کو باور کرانے کی کوشش کی گئی ہے ۔

شاہین باغ میں پولیس بربریت اور مظالم کی تصاویر ی نمائش

مقامی لوگوں نے بتایا کہ ان تصاویر میں معصوم طلباء کو پولیس نے کس قدر مبینہ زیادتی کا نشانہ بنایا ہے، یہ سب دکھایا گیا ہے۔

شاہین باغ میں جہاں 26جنوری کو قومی پرچم لہرایا گیا تھا ۔ اسی کے عقب میں ڈیوائیڈر پر مختلف نوعیت کی پولیس اور حکومتی ظلم کی داستان فوٹو گیلری لگائی تھی۔

اس میں بھارت کے مختلف علاقوں کی تصاویر ہیں جو پولیس کی مبینہ ناروا سلوک کی داستان بیان کر رہی ہیں ۔

تاہم اس میں بیشتر جامعہ ملیہ، علی گڑھ اور جے این یو کی تصاویر آویزاں ہیں جس سے لوگوں کو یہ باور کرانا ہے کہ پولیس نے کس طرح کا غیر انسانی سلوک ان طلبہ اور لوگوں کے ساتھ پیش کیا ہے جو پر امن طریقے سے متنازع شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔

آئین، جمہوریت اور حقوق کے پرامن دفاع اور این پی آر، این آر سی اور سی اے اے کے خلاف سراپا احتجاج کا مسکن شاہین باغ میں احتجاج کے نت نئے شعور اور انقلابی فکر کو اجاگر کر رہی ہے۔

شاہین باغ میں پولیس بربریت اور مظالم کی تصاویر ی نمائش

اور اب اس تحریک کی فکری و علمی سرگرمیوں کے دائرہ کو مزید فعال ، زیادہ موثر کرتے ہوئے یہاں پر پولیس کی مبینہ زیادتی کی داستان کو تصویری نمائش کی شکل دے کر ہر ذی شعور انسان کو باور کرانے کی کوشش کی گئی ہے ۔

شاہین باغ میں پولیس بربریت اور مظالم کی تصاویر ی نمائش

مقامی لوگوں نے بتایا کہ ان تصاویر میں معصوم طلباء کو پولیس نے کس قدر مبینہ زیادتی کا نشانہ بنایا ہے، یہ سب دکھایا گیا ہے۔

شاہین باغ میں جہاں 26جنوری کو قومی پرچم لہرایا گیا تھا ۔ اسی کے عقب میں ڈیوائیڈر پر مختلف نوعیت کی پولیس اور حکومتی ظلم کی داستان فوٹو گیلری لگائی تھی۔

اس میں بھارت کے مختلف علاقوں کی تصاویر ہیں جو پولیس کی مبینہ ناروا سلوک کی داستان بیان کر رہی ہیں ۔

تاہم اس میں بیشتر جامعہ ملیہ، علی گڑھ اور جے این یو کی تصاویر آویزاں ہیں جس سے لوگوں کو یہ باور کرانا ہے کہ پولیس نے کس طرح کا غیر انسانی سلوک ان طلبہ اور لوگوں کے ساتھ پیش کیا ہے جو پر امن طریقے سے متنازع شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔

Intro:شاہین باغ میں پولیس بربریت اور مظالم کی تصاویر ی نمائشBody:شاہین باغ میں پولیس زیادتی کی تصاویری نمائش،

نئی دہلی:
آئین، جمہوریت اور حقوق کے پرامن دفاع اور این پی آر، این آر سی اور سی اے اے کے خلاف سراپا احتجاج کا مسکن شاہین باغ میں احتجاج کے نت نئے شعور اور انقلابی فکر اجاگر ہو رہی ہے اور اب اس تحریک کی فکری و علمی سرگرمیوں کے دائرہ کو مزید فعال ،زیادہ موثر کرتے ہوئے یہاں پر پولیس کی بربریت اور ظالمانہ سلوک کے داستان کو تصویری نمائش کی شکل دے کر ہر ذی شعور انسان کو یہ باور کرانے کی کوشش کی گئی ہے معصوم طلباء کو پولیس نے کس قدر زیادتی اور بربریت کا نشانہ بنایا ہے۔ شاہین باغ میں جہاں 26جنوری کو قومی پرچم لہرایا گیا تھا ۔ اسی کے عقب میں ڈیوائیڈر پہ مختلف نوعیت کی پولیس اور حکومتی ظلم کی داستان بیان کرتی ہوئی تصاویر آویزاں کی گئی ہیں ۔ یا یوں کہیں فوٹو گیلری ہے ،جس میں ہندوستان کے مختلف علاقوں کی تصاویر ہیں جو پولیس کی ظلم کی داستان بیان کر رہی ہیں ۔تاہم اس میں بیشتر جامعہ ملیہ، علی گڑھ اور جے این یو کی تصاویر آویزاں ہیں جس سے لوگوں کو یہ باور کرانا ہے کہ پولیس نے کس بربریت اور حیوانیت کا غیر انسانی سلوک ان طلبہ اور لوگوں کے ساتھ پیش کیا ہے جو پر امن طریقے سے متنازع شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔Conclusion:Photo courtesy of police brutality and cruelty in Shaheen bagh
Last Updated : Feb 28, 2020, 7:21 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.