ETV Bharat / bharat

گلزار حوض کی حالت انتہائی خستہ

شہر حیدرآباد تاریخی، ثقافتی و ادبی شہر ہے۔ شہر حیدرآباد تاریخی عمارتوں کا مرکز ہے جس میں دنیا کی خوبصورت عمارتیں ہیں چار مینار، مکہ مسجد، پائیگاہ پیلس بھی موجود ہیں- بانی شہر قلی قطب شاہ نے 1591ء میں چار مینار اور گلزار ہاوز کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔

Charminar Hyderabad
author img

By

Published : Jun 15, 2019, 9:09 PM IST

شہر حیدرآباد تاریخی ، ثقافتی و ادبی شہر ہے۔ اور تاریخی عمارتوں کا مرکز ہے جس میں کئی حوبصورت اور تاریخی عمارتیں موجود ہیں جیسے چار مینار ، مکہ مسجد ، پائیگاہ پیالس فلک نما پیلس کے علاوہ عثمانیہ دواخانہ اور ہائیکورٹ کی عمارت اور کنگ کوٹھی کی عمارت یہاں کی بہترین اور تاریخی عمارتوں میں شمار کی جاتی ہیں۔ بانی شہر قلی قطب شاہ نے 1591ء میں چار مینار اور گلزار ہاوس کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔

Charminar Hyderabad

اس شہر کو خوبصورت بنانے کے لیے چارمینار کے دامن میں گلزار ہاوس تعمیر کی گئی- جو اب خستہ حالت میں ہے چار مینار اور چار کمان کی تعمیر نو کا کام جاری ہے اس کام کو تیزی سے کیا جا رہا ہے لیکن چارمینار کے ساتھ تعمیر کردہ دہ گلزار ہاؤس کی حالت اب بھی خستہ ہی ہے-

گلزار ہاؤز جو چار مینار اور چار کمان کی خوبصورتی کا ایک حصہ ہے- اس کے فوارے اب باقی نہیں رہے۔گلزار ہاوس کے دو بڑے کٹورے موجود ہیں جس میں میں پانی جمع کیا جاتا تھا آج اس میں گندگی بھری ہوئی ہے۔

سینئر صحافی مزمل خان حکومت سے مطالبہ کیا گلزار ہاؤس ایک تاریخی ورثہ ہے اس کی حفاظت حکومت ذمہ داری ہے. جس طرح چار مینار کی تعمیر نو کیا جا رہا ہے ہے اسی طرح گلزار ہاؤس کی بھی تعمیر نو کرنے کی ضرورت ہے۔

شہر حیدرآباد تاریخی ، ثقافتی و ادبی شہر ہے۔ اور تاریخی عمارتوں کا مرکز ہے جس میں کئی حوبصورت اور تاریخی عمارتیں موجود ہیں جیسے چار مینار ، مکہ مسجد ، پائیگاہ پیالس فلک نما پیلس کے علاوہ عثمانیہ دواخانہ اور ہائیکورٹ کی عمارت اور کنگ کوٹھی کی عمارت یہاں کی بہترین اور تاریخی عمارتوں میں شمار کی جاتی ہیں۔ بانی شہر قلی قطب شاہ نے 1591ء میں چار مینار اور گلزار ہاوس کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔

Charminar Hyderabad

اس شہر کو خوبصورت بنانے کے لیے چارمینار کے دامن میں گلزار ہاوس تعمیر کی گئی- جو اب خستہ حالت میں ہے چار مینار اور چار کمان کی تعمیر نو کا کام جاری ہے اس کام کو تیزی سے کیا جا رہا ہے لیکن چارمینار کے ساتھ تعمیر کردہ دہ گلزار ہاؤس کی حالت اب بھی خستہ ہی ہے-

گلزار ہاؤز جو چار مینار اور چار کمان کی خوبصورتی کا ایک حصہ ہے- اس کے فوارے اب باقی نہیں رہے۔گلزار ہاوس کے دو بڑے کٹورے موجود ہیں جس میں میں پانی جمع کیا جاتا تھا آج اس میں گندگی بھری ہوئی ہے۔

سینئر صحافی مزمل خان حکومت سے مطالبہ کیا گلزار ہاؤس ایک تاریخی ورثہ ہے اس کی حفاظت حکومت ذمہ داری ہے. جس طرح چار مینار کی تعمیر نو کیا جا رہا ہے ہے اسی طرح گلزار ہاؤس کی بھی تعمیر نو کرنے کی ضرورت ہے۔

Intro:تاریخ شہر حیدرآباد ثقافتی ادبی شہر ہے تاریخ شہر حیدرآباد میں طارقی عمارتوں کا کا مرکز ہے ہے جس میں دنیا کی خوبصورت عمارتیں ہے چار مینار مکہ مسجد پایگاہ ٹومس موجود ہے- بانی اشہر قلی قطب شاہ نے 1591ء میں چار مینار اور گلزار ہاوس کا سنگ بنیاد رکھا تھا-
اس شہر کو خوبصورت بنانے کے لیے چارمینار کے دامن میں گلزار ہاوس تعمیر کی گئی - جو اب خستہ حالت میں ہے چار مہینہ نہ اور چار کمان کے کے تعمیر نو کا کام جاری ہے ہے اس کام کو تیزی سے سے کیا جا رہا ہے لیکن چارمینار کے ساتھ تعمیر کردہ دہ گلزار ہاؤس کی حالت خستہ نظر آرہی ہے- گزرا اس جو چار مینار اور چار کمان کی خوبصورتی کا ایک حصہ ہے- گلزار ہاوس کے جو فوارے تھے وہ اب باقی نہیں رہے
گلزار ہاوس دو بڑے کٹورے موجود ہے جس میں میں پانی جمع کیا جاتا تھا تھا آج وہ گندگی کا مرکز ہے- جناب مزمل خان ان حکومت سے مطالبہ کیا گلزار ہاؤس ایک تاریخی ورثہ ہے اس کی حفاظت حکومت ذمہ داری ہے. جس طرح چار مینار کی تعمیر نو کیا جا رہا ہے ہے اسی طرح گزار ہاؤس کی بھی تعمیر نو کرنے کی ضرورت ہے-
بائٹ مقامی باشندہ سید احمد
بائٹ محمد حنیف
بائٹ سینئر صحافی محمد مزمل خان



Body:تاریخ شہر حیدرآباد ثقافتی ادبی شہر ہے تاریخ شہر حیدرآباد میں طارقی عمارتوں کا کا مرکز ہے ہے جس میں دنیا کی خوبصورت عمارتیں ہے چار مینار مکہ مسجد پایگاہ ٹومس موجود ہے- بانی اشہر قلی قطب شاہ نے 1591ء میں چار مینار اور گلزار ہاوس کا سنگ بنیاد رکھا تھا-
اس شہر کو خوبصورت بنانے کے لیے چارمینار کے دامن میں گلزار ہاوس تعمیر کی گئی - جو اب خستہ حالت میں ہے چار مہینہ نہ اور چار کمان کے کے تعمیر نو کا کام جاری ہے ہے اس کام کو تیزی سے سے کیا جا رہا ہے لیکن چارمینار کے ساتھ تعمیر کردہ دہ گلزار ہاؤس کی حالت خستہ نظر آرہی ہے- گزرا اس جو چار مینار اور چار کمان کی خوبصورتی کا ایک حصہ ہے- گلزار ہاوس کے جو فوارے تھے وہ اب باقی نہیں رہے
گلزار ہاوس دو بڑے کٹورے موجود ہے جس میں میں پانی جمع کیا جاتا تھا تھا آج وہ گندگی کا مرکز ہے- جناب مزمل خان ان حکومت سے مطالبہ کیا گلزار ہاؤس ایک تاریخی ورثہ ہے اس کی حفاظت حکومت ذمہ داری ہے. جس طرح چار مینار کی تعمیر نو کیا جا رہا ہے ہے اسی طرح گزار ہاؤس کی بھی تعمیر نو کرنے کی ضرورت ہے-
بائٹ مقامی باشندہ سید احمد
بائٹ محمد حنیف
بائٹ سینئر صحافی محمد مزمل خان


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.