مہاسبھا کی جانب سے وکیل وشنو شنکر جین نے یہ عرضی دائر کی، عرضی میں سنی وقف بورڈ کو پانچ ایکڑ زمین دینے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کی مخالفت کی گئی ہے۔
عرضی گزار نے سپریم کورٹ سے بابری مسجد کو منہدم کرنے کو غیر قانونی بتانے والے تبصرے کو ہٹانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ نو نومبر کو سپریم کورٹ کی پانچ رکنی آئینی بینچ نے بابری مسجد اراضی تنازع کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے متنازع اراضی کو ہندو مہا سبھا کو دینے کا حکم دیا تھا، مسلم فریق کو ایودھیا میں ہی متبادل پانچ ہیکٹر زمین دینے کا حکم دیا تھا۔