ETV Bharat / bharat

عدالت نے پوچھا دفاتر پر وزیر اعلی کی تصویر کیوں

آندھرا پردیش ہائی کورٹ نے عوامی دفاتر میں وزیر اعلی جگن موہن ریڈی کی تصویر پر اعتراض کیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ 'بلدیاتی اداروں کے انتخابات قریب ہیں۔ دفاتر پر وزیراعلیٰ کی تصاویر درست نہیں ہے۔'

andhra pradesh high court
عدالت نے پوچھا دفاتر پر وزیر اعلی کی تصویر کیوں
author img

By

Published : Feb 6, 2020, 10:20 AM IST

Updated : Feb 29, 2020, 9:18 AM IST

ہائی کورٹ نے وائی سی پی اور ٹی ڈی پی کے جھنڈوں کی تصاویر ان کے سامنے رکھنے کا حکم دیا ہے۔ کیس ابھی ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے۔

آندھرا پردیش ہائی کورٹ نے عوامی دفاتر میں وزیر اعلی جگن موہن ریڈی کی تصویر پر اعتراض کیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ بلدیاتی اداروں کے انتخابات قریب ہیں۔ دفاتر پر وزیراعلیٰ کی تصاویر درست نہیں ہے۔
ہائی کورٹ نے عوامی دفاتر پر وزیر اعلی جگن کی تصویر لگانے پر اعتراض کیا ہے۔ اسے دفتر میں رکھنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن جب مقامی انتخابات قریب آ رہے ہیں تو اسے رکھنا درست نہیں ہے۔ انکوائری کے ایک حصے کے طور پر دلیلوں کے لئے پیش ہونے والے ریاستی وکیل پنچایت راج نے عدالت کو بتایا کہ کمشنر کی ہدایت پر دفاتر پینٹ کیے جارہے ہیں۔ اور دفاتر کو سبز، سفید اور نیلے رنگ میں تبدیل کیا جارہا ہے۔
اس موقع پر حکومت کے وکیل نے دلیل پیش کی کہ چونکہ وزیر اعلی ایک دستوری عہدہ رکھتے ہیں، اس لیے ان کی تصویر رکھی جاسکتی ہے تب عدالت نے کہا کہ'ہم نے پارلیمنٹ پر وزیراعظم کی عدالتوں پر ججوں کی تصویر تو کبھی نہیں دیکھی ہے'۔
عدالت نے کہا کہ ان تصویروں کی وجہ مقامی انتخابات میں ووٹرز پر اثر پڑ سکتا ہے۔
ہائی کورٹ نے ریاستی الیکشن کمیشن سے سوال کیا کہ پارٹی نے سرکاری دفاتر کے رنگ پر کیا کارروائی کی ہے۔ الیکشن کمیشن نے جواب دیا ہے کہ اس نے ابھی تک بلدیاتی اداروں کے لئے انتخابی منشور جاری نہیں کیا ہے۔
اس معاملے میں آج ہائی کورٹ میں سماعت ہوگی۔

ہائی کورٹ نے وائی سی پی اور ٹی ڈی پی کے جھنڈوں کی تصاویر ان کے سامنے رکھنے کا حکم دیا ہے۔ کیس ابھی ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے۔

آندھرا پردیش ہائی کورٹ نے عوامی دفاتر میں وزیر اعلی جگن موہن ریڈی کی تصویر پر اعتراض کیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ بلدیاتی اداروں کے انتخابات قریب ہیں۔ دفاتر پر وزیراعلیٰ کی تصاویر درست نہیں ہے۔
ہائی کورٹ نے عوامی دفاتر پر وزیر اعلی جگن کی تصویر لگانے پر اعتراض کیا ہے۔ اسے دفتر میں رکھنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن جب مقامی انتخابات قریب آ رہے ہیں تو اسے رکھنا درست نہیں ہے۔ انکوائری کے ایک حصے کے طور پر دلیلوں کے لئے پیش ہونے والے ریاستی وکیل پنچایت راج نے عدالت کو بتایا کہ کمشنر کی ہدایت پر دفاتر پینٹ کیے جارہے ہیں۔ اور دفاتر کو سبز، سفید اور نیلے رنگ میں تبدیل کیا جارہا ہے۔
اس موقع پر حکومت کے وکیل نے دلیل پیش کی کہ چونکہ وزیر اعلی ایک دستوری عہدہ رکھتے ہیں، اس لیے ان کی تصویر رکھی جاسکتی ہے تب عدالت نے کہا کہ'ہم نے پارلیمنٹ پر وزیراعظم کی عدالتوں پر ججوں کی تصویر تو کبھی نہیں دیکھی ہے'۔
عدالت نے کہا کہ ان تصویروں کی وجہ مقامی انتخابات میں ووٹرز پر اثر پڑ سکتا ہے۔
ہائی کورٹ نے ریاستی الیکشن کمیشن سے سوال کیا کہ پارٹی نے سرکاری دفاتر کے رنگ پر کیا کارروائی کی ہے۔ الیکشن کمیشن نے جواب دیا ہے کہ اس نے ابھی تک بلدیاتی اداروں کے لئے انتخابی منشور جاری نہیں کیا ہے۔
اس معاملے میں آج ہائی کورٹ میں سماعت ہوگی۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Feb 29, 2020, 9:18 AM IST

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.