مرکز نے نربھیا کیس کے مجرموں کی پھانسی کو روکنے پراعتراض کیا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ چاروں مجرموں کو قانونی موقع سے استفادہ کرنے کے لئے پہلے ہی مناسب وقت دیا گیا ہے۔
نربھیا کیس کے چار مجرمین نے یکے بعد دیگرے رحم کی درخواست آخری وقت میں دائر کی جبکہ ان کو سزائے موت سنا دی گئی۔
مرکز کی درخواست میں کہا گیا کہ مجرمین جان بوجھ کر انھیں سنائی گئی سزائے موت کو طول دینے کی کوشش کررہے ہیں اور اس لیے اس طرح کی رحم کی درخواستیں دی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ دہلی ہائی کورٹ نے جمعے کے روز کہا کہ عدالت کے اگلے حکم تک ان کی سزا کو روکا جائے جبکہ یکم فروری کو ان چاروں مجرمین کو سزائے موت دی جانی تھی۔
دہلی کی ایک عدالت نے اس سے قبل مجرموں اکشے ٹھاکر، مکیش سنگھ ، پون گپتا اور ونئے شرما کو یکم فروری کو پھانسی دینے کے لئے موت کا وارنٹ جاری کیا تھا۔
یہ معاملہ دہلی میں ایک نو عمر لڑکے سمیت چھ افراد کے ذریعہ 16 دسمبر 2012 کی رات ایک چلتی بس میں 23 برس کی پیرا میڈیکل طالبہ کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی اور سفاکانہ سلوک سے متعلق ہے۔ متاثرہ کا کچھ دن بعد سنگاپور کے ایک اسپتال میں انتقال ہوگیا تھا۔
ان پانچ بالغ ملزمین میں سے ایک رام سنگھ نے مقدمے کی سماعت کے دوران تہاڑ جیل میں مبینہ طور پر خودکشی کی تھی۔
نربھیا کیس: دہلی ہائی کورٹ میں خصوصی سماعت آج
مرکزی حکومت اور تہاڑ جیل حکام کی جانب سے ٹرائل کورٹ کی جانب سے چار مجرمین کی سزا کو روکنے پر ہفتے کے روز چیلینج کیا گیا جس پرآج سماعت ہونے والی ہے۔
مرکز نے نربھیا کیس کے مجرموں کی پھانسی کو روکنے پراعتراض کیا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ چاروں مجرموں کو قانونی موقع سے استفادہ کرنے کے لئے پہلے ہی مناسب وقت دیا گیا ہے۔
نربھیا کیس کے چار مجرمین نے یکے بعد دیگرے رحم کی درخواست آخری وقت میں دائر کی جبکہ ان کو سزائے موت سنا دی گئی۔
مرکز کی درخواست میں کہا گیا کہ مجرمین جان بوجھ کر انھیں سنائی گئی سزائے موت کو طول دینے کی کوشش کررہے ہیں اور اس لیے اس طرح کی رحم کی درخواستیں دی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ دہلی ہائی کورٹ نے جمعے کے روز کہا کہ عدالت کے اگلے حکم تک ان کی سزا کو روکا جائے جبکہ یکم فروری کو ان چاروں مجرمین کو سزائے موت دی جانی تھی۔
دہلی کی ایک عدالت نے اس سے قبل مجرموں اکشے ٹھاکر، مکیش سنگھ ، پون گپتا اور ونئے شرما کو یکم فروری کو پھانسی دینے کے لئے موت کا وارنٹ جاری کیا تھا۔
یہ معاملہ دہلی میں ایک نو عمر لڑکے سمیت چھ افراد کے ذریعہ 16 دسمبر 2012 کی رات ایک چلتی بس میں 23 برس کی پیرا میڈیکل طالبہ کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی اور سفاکانہ سلوک سے متعلق ہے۔ متاثرہ کا کچھ دن بعد سنگاپور کے ایک اسپتال میں انتقال ہوگیا تھا۔
ان پانچ بالغ ملزمین میں سے ایک رام سنگھ نے مقدمے کی سماعت کے دوران تہاڑ جیل میں مبینہ طور پر خودکشی کی تھی۔