لندن میں ویسٹ منسٹر مجسٹریٹ کی عدالت نے جمعرات کو وکی لیکس کے بانی کی حوالگی پر سماعت ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ۔
اسانج کے وکلاء نے دراصل گواہوں کو پیش کرنے اور غور وخوص کرنے کے لیے وقت کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے جج سے سماعت کو ٹالنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسانج کو اس معاملے کے متعلق ثبوت جمع کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔
ضلع جج وینیسا باراسٹر کے فیصلے کے مطابق سماعت تین ماہ تک کے لیے ملتوی کی جا سکتی ہے اور آئندہ سماعت مئی میں شروع ہونے کا امکان ہے ۔
اسانژ بیلمش جیل سے ویڈیو کال کے ذریعے پیش ہوں گے جہاں انہیں رکھا جا رہا ہے ۔ لندن کے ایکواڈور سفارت خانے سے نکالے جانے کے بعد اسانژ کو 11 اپریل 2012 میں لندن میں گرفتار کر لیا گیا تھا اور تب انہیں 50 ہفتے کی سزا سنائی گئی تھی ۔ اس کے بعد سے معاملے کی مسلسل سماعت ہو رہی ہے لیکن وہ امریکہ کے حوالے کرنے کی مخالفت کر رہے ہیں ۔
واضح ر ہے کہ اسانج پر سویڈن میں ایک خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کے الزام لگے تھے ۔ امریکہ نے اسانج کی حوالگی کے لیے برطانیہ سے درخواست بھی ہے اور انہیں امریکہ کو سونپنے کی بات بھی کہی جا رہی ہے ۔
اسانج دراصل تب شہ سرخیوں میں آئے تھے جب سنہ 2010 میں انہوں نے کئی خفیہ سیاسی دستاویزات انٹرنیٹ پر عام کر دیے تھے جس میں افغانستان اور عراق میں امریکی فوج کی جانب سے جنگی جرائم کے غلط استعمال کیے جانے سے منسلک دستاویزات بھی شامل تھے ۔