ETV Bharat / bharat

انوراگ ٹھاکر، پرویش ورما کے خلاف سماعت ملتوی

دہلی اسمبلی انتخابات کے دوران مملکتی وزیر انوراگ ٹھاکر اور دہلی سے بی جے پی کے رکن پارلیمان پرویش ورما نے متنازع بیان دیا تھا جس کے بعد الیکشن کمیشن نے دونوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے دونوں کے انتخابی تشہیر کرنے پر پابندی عائد کر دی تھی، انوراگ ٹھاکر پر 72 گھنٹے جبکہ پرویش ورما پر 69 گھنٹے کی پابندی لگائی تھی۔

انوراگ ٹھاکر، پرویش ورما کے خلاف سماعت ملتوی
انوراگ ٹھاکر، پرویش ورما کے خلاف سماعت ملتوی
author img

By

Published : Mar 2, 2020, 1:38 PM IST

Updated : Mar 3, 2020, 3:55 AM IST

دہلی کی راؤس ایوینیو کورٹ نے مملکتی وزیر انوراگ ٹھاکر اور دہلی کے رکن پارلیمنٹ پرویش ورما کی نفرت انگیز تقریر کیس میں ایف آئی آر درج کرنے کے معاملے پر سماعت ملتوی کردی ہے۔

ایڈیشنل چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ وشال پاہوجا نے 23 اپریل کو اس معاملے پر سماعت کا حکم دیا۔

کرائم برانچ نے دونوں کو کلین چٹ دے دی ہے

گزشتہ 26 فروری کو دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے انوراگ ٹھاکر اور پرویش ورما کو کلین چٹ دے دی تھی اور کہا تھا کے دونوں کے خلاف کوئی کیس نہیں بنتا ہے، سماعت کے دوران کرائم برانچ کے سب انسپیکٹر دھیرج نے کورٹ کو بتایا تھا کہ وہ اس معاملے میں قانوں صلاح لے رہی ہے، کرائم برانچ نے کہا تھا کہ بی جے پی کے رہنماؤں کے بیان اور تشدد کے واقعات میں کوئی تعلق نہیں ہے۔

سی پی ایم رہنما برندہ کارات نے انوراگ ٹھاکر اور پرویش ورما کی نفرت انگیز تقریر کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ گذشتہ 11 فروری کو ہونے والی سماعت کے دوران دہلی پولیس نے عدالت سے تحقیقات کے لئے آٹھ ہفتوں کا وقت دینے کو کہا تھا۔

تب عدالت نے کہا تھا کہ یہ حساس معاملہ ہے، آپ کو یا تو ایف آئی آر درج کروانا چاہئے یا 15 دن میں ایکشن لینے کی رپورٹ درج کروانی چاہئے، عدالت نے دہلی پولیس کو ہدایت کی کہ وہ اس معاملے میں تحقیقات کو تیز کرے، پانچ فروری کو عدالت نے دہلی پولیس کو 'ایکشن ٹیکن' رپورٹ درج کرنے کی ہدایت کی تھی۔

ہم آپ کو بتادیں کہ دہلی میں اسمبلی انتخابات کی انتخابی مہم کے دوران، انوراگ ٹھاکر نے ایک جلسہ عام میں متنازعہ نعرے بازی کی تھی، انہوں نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کرنے والے لوگوں کو ملک کا غدار قرار دینے کے نعرے لگوائے تھے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ 'ملک کے غداروں کو گولی مارو۔۔۔۔' جبکہ پرویش ورما نے شاہین باغ کا کشمیر سے موازنہ کرتے ہوئے متنازعہ بیان دیا تھا اور کہا تھا کہ 'شاہین باغ کے لوگ ریپسٹ ہیں'۔

دہلی کی راؤس ایوینیو کورٹ نے مملکتی وزیر انوراگ ٹھاکر اور دہلی کے رکن پارلیمنٹ پرویش ورما کی نفرت انگیز تقریر کیس میں ایف آئی آر درج کرنے کے معاملے پر سماعت ملتوی کردی ہے۔

ایڈیشنل چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ وشال پاہوجا نے 23 اپریل کو اس معاملے پر سماعت کا حکم دیا۔

کرائم برانچ نے دونوں کو کلین چٹ دے دی ہے

گزشتہ 26 فروری کو دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے انوراگ ٹھاکر اور پرویش ورما کو کلین چٹ دے دی تھی اور کہا تھا کے دونوں کے خلاف کوئی کیس نہیں بنتا ہے، سماعت کے دوران کرائم برانچ کے سب انسپیکٹر دھیرج نے کورٹ کو بتایا تھا کہ وہ اس معاملے میں قانوں صلاح لے رہی ہے، کرائم برانچ نے کہا تھا کہ بی جے پی کے رہنماؤں کے بیان اور تشدد کے واقعات میں کوئی تعلق نہیں ہے۔

سی پی ایم رہنما برندہ کارات نے انوراگ ٹھاکر اور پرویش ورما کی نفرت انگیز تقریر کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ گذشتہ 11 فروری کو ہونے والی سماعت کے دوران دہلی پولیس نے عدالت سے تحقیقات کے لئے آٹھ ہفتوں کا وقت دینے کو کہا تھا۔

تب عدالت نے کہا تھا کہ یہ حساس معاملہ ہے، آپ کو یا تو ایف آئی آر درج کروانا چاہئے یا 15 دن میں ایکشن لینے کی رپورٹ درج کروانی چاہئے، عدالت نے دہلی پولیس کو ہدایت کی کہ وہ اس معاملے میں تحقیقات کو تیز کرے، پانچ فروری کو عدالت نے دہلی پولیس کو 'ایکشن ٹیکن' رپورٹ درج کرنے کی ہدایت کی تھی۔

ہم آپ کو بتادیں کہ دہلی میں اسمبلی انتخابات کی انتخابی مہم کے دوران، انوراگ ٹھاکر نے ایک جلسہ عام میں متنازعہ نعرے بازی کی تھی، انہوں نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کرنے والے لوگوں کو ملک کا غدار قرار دینے کے نعرے لگوائے تھے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ 'ملک کے غداروں کو گولی مارو۔۔۔۔' جبکہ پرویش ورما نے شاہین باغ کا کشمیر سے موازنہ کرتے ہوئے متنازعہ بیان دیا تھا اور کہا تھا کہ 'شاہین باغ کے لوگ ریپسٹ ہیں'۔

Last Updated : Mar 3, 2020, 3:55 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.