چیف جسٹس ڈی این پٹیل کی سربراہی میں بنچ نے 7 ستمبر کو اس درخواست پر سماعت کا حکم دیا ہے۔ اس سے قبل ہائی کورٹ کے سنگل بنچ نے میہول چوکسی کی درخواست مسترد کردی تھی۔
28 اگست کو ہائی کورٹ نے میہول چوکسی کی درخواست خارج کردیا تھا۔ جسٹس نوین چاولہ کے بنچ نے کہا تھا کہ اس معاملے میں دیوانی مقدمہ دائر کیا جانا چاہئے کیونکہ اس میں نجی حقوق کی پامالی کا مقدمہ شامل ہے۔
سنگل بینچ نے بھی ویب سیریز کے پریویو کی اجازت نہیں دی تھی۔ مزید کہاتھا کہ' او ٹی ٹی پلیٹ فارمز کے مشمولات کو ریگولیٹ کرنے کے لئے کوئی قانون موجود نہیں ہے'۔
سنگل بنچ نے ایسی ہی ایک درخواست پر ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ کے فیصلے کا حوالہ دیا تھا۔ سماعت کے دوران میہول چوکسی کی جانب سے وکیل وجے اگروال نے عدالت کو بتایا کہ وہ اس ویب سیریز پر پابندی کے خواہاں نہیں ہیں بلکہ اس کا پریویو دیکھنا چاہتے ہیں۔
نیٹ فلکس کی جانب سے سینئر ایڈوکیٹ نیرج کشن کول نے کہا تھا کہ ویب سیریز میں ایک دو منٹ کی ایسی کلپ ہے جس میں میہول چوکسی کا ذکر ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ او ٹی ٹی پلیٹ فارم کے مواد کے لئے کوئی ضابطہ نہیں ہے۔ نیٹفلیکس کے جاری کردہ ویب سیریز 'بیڈ بوائے بلینئر' کے پوسٹر میں میہول چوکسی کے بھانجے نیرو مودی، سہارا گروپ کے سربراہ سبرت رائے، وجئے مالیا اور ستیام کمپیوٹر کے راملنگا راجو دکھائے گئے ہیں۔
نیٹ فلکس نے اس ویب سیریز کے تعلق سے کہاکہ'یہ ایک تحقیقاتی ویب سیریز ہے، جو بھارت کے بدنام زمانہ مشہور شخصیات کے حرص و طمع، جعلسازی اور بدعنوانی کو بے نقاب کرتی ہے۔ یہ ویب سیریز 2 ستمبر کو جاری کی جائے گی۔
مزید پڑھیں:
میہول چوکسی نے نیٹ فلکس سیریز کے خلاف ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا
آپ کو بتا دیں کہ' میہول چوکسی 'گیتانجلی جواہرات' کے پروموٹر ہیں۔ میہول چوکسی اور نیرو مودی پر 'پی این بی' کے ساتھ 13.500کروڑ روپے کے قرض کی دھوکہ دہی کا الزام ہے۔
میہول چوکسی، نیرو مودی اور ان کی اہلیہ امی بھارت سے فرار ہوگئے ہیں۔ ای ڈی نے سازش اور منی لانڈرنگ کے الزام میں میہول چوکسی، امی مودی اور نیرو مودی کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔