بھارت بائیوٹیک نے انسانوں پر اپنے ٹیکے 'کوویکسین' کا ٹرائل 15 جولائی کو شروع کیا تھا۔ ہریانہ کے روہتک میں واقع پی جی آئی اور ایمس پٹنہ میں بھی اس ٹیکے کے انسانی تجربے کا آغاز ہوچکا ہے اور اسی سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے آج سے اس کا آغاز ایمس نئی دہلی میں کیا گیا۔
اس طبی تجربے کی سربراہی شعبہ کمیونٹی میڈیسن کے ڈاکٹر سنجے رائے کررہے ہیں اور پروفیسر پونیت مشرا اس میں ان کی معاونت کریں گے۔
ایمس میں 'کوویکسین' کے انسانی ٹرائل کی سربراہی کرنے والے شعبہ کمیونٹی میڈیسن کے ڈاکٹر سنجے رائے نے یو این آئي کو بتایا کہ' انسانوں پر ٹیکہ کے تجربے کے لیے منتخب امیدواروں کی آج ہیلتھ اسکریننگ کی گئی ہے۔
انسانی تجربے میں شامل امیدواروں کا کئی قسم کا طبی معائنہ کیا گیا تاکہ یہ معلوم کیا جاسکے کہ وہ کورونا سے متاثر نہیں ہیں اور نہ ہی وہ بلڈ پریشر، ذیابیطس وغیرہ جیسی بیماریوں میں مبتلا ہیں۔
ان کی میڈیکل رپورٹ آنےکے بعد ان کو زیر تجربہ ویکسین کی پہلی خوراک اگلے جمعرات یا جمعہ کو دی جائے گی۔ اس طبی تجربے میں صرف صحت مند افراد شامل ہوں گے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اب تک 1 ہزار 800 سے زیادہ افراد نے رضاکارانہ طور پر کو ویکسین کے ٹرائل کے لئے اندراج کیا ہے۔
ڈاکٹر سنجے رائے نے بتایا کہ' یہ ٹرائل دو مرحلے میں انجام دیا جائے گا، جن میں مجموعی طور پر 1 ہزار 252 افراد کو کوویکسین کی خوراک دی جائے گی۔
پہلے مرحلے میں 375 افراد کو کوویکسین کی خوراک دی جانی ہے، جس میں سے ایمس دہلی میں صرف 100 افراد پر یہ ٹرائل کیا جارہا ہے۔ دوسرے مرحلے میں ایمس دہلی میں کتنے افراد کا تجربہ کیا جائے گا، اس کا ابھی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔
اس سے قبل ایمس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر رندیپ گلیریا نے بتایا کہ اس ٹیکے کا 1،125 افراد پر ٹرائل کیا جانا ہے جن میں سے پہلے مرحلے میں 375 افراد پر اس ویکسین کے اثرات کا معائنہ کیا جائے گا۔
ایمس نئی دہلی میں پہلے مرحلے کے دوران 100 افراد پر اس ٹیکے کا تجربہ کیا جانا ہے۔ جب پہلے مرحلے میں یہ ویکسین محفوظ ثابت ہوگی، تب دوسرے مرحلے کا آغاز ہوگا۔
پہلے مرحلے کا مقصد یہ ہے کہ آیا یہ ویکسین محفوظ ہے یا نہیں، اس کی کتنی مقدار کی خوراک مؤثر ہوگی اور مریض کو کتنی خوراکوں کی ضرورت ہے؟۔
پہلے مرحلے کا ٹرائل 18 سے 55 برس کی عمر کے لوگوں پر کیا جانا ہے۔دوسرے مرحلے میں 'کوویکسین' کی تین شکلوں کا طبی تجربہ ہوگا۔
دوسرے مرحلے کا ٹرائل نسبتا زيادہ بڑے پیمانے پر ہوگا جس میں 750 امیدوار شامل ہوں گے۔ یہ انسانی تجربہ صرف ان افراد پر کیا جائے گا، جو مکمل طور پر صحتمند ہیں اور کورونا سے متاثر نہیں ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں:
کورونا ویکسین کے 'انسانی تجربات' میں شامل دیپک پالیوال سے خصوصی گفتگو
حاملہ خواتین پر یہ ٹرائل نہیں کیا جائے گا۔ اس مرحلے میں 12 سے 65 سال کے درمیان امیدوار شامل ہوں گے۔'کوویکسین' ٹیکہ بھارت بائیوٹیک، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی، پونے کے اشتراک سے تیار کیا جارہا ہے۔ کنٹرولر جنرل برائے منشیات نے انسانوں پر اس ٹیکہ کے تجربہ کے لئے اپنی منظوری دے دی ہے۔