ETV Bharat / bharat

کیا مسلم تنظیمیں بابری سے دستبردار ہوگئیں ہیں؟

author img

By

Published : Nov 2, 2019, 6:47 PM IST

Updated : Nov 2, 2019, 8:49 PM IST

ایودھیا کیس پر سپریم کورٹ کے متوقع فیصلے سے قبل قومی دارالحکومت دہلی میں مسلم جماعتوں کے سربراہان کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں تقریبا تمام مسلم تنظیموں کے نمائندے شامل ہوئے، تاہم مسلم اراکین پارلیمنٹ اور سیاسی نمائندوں نے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔

دائیں سے نوید حامد اور مولانا اصغر مہدی سلفی۔

قومی دارالحکومت میں مسلم جماعتوں کی منعقدہ میٹنگ میں بابری کی بازیابی کے مطالبات نہیں دہرائے گئے، مشاورت کے صدر نوید حامد اور جمعیۃ اہل حدیث کے امیر مولانا اصغر نے ای ٹی وی بھارت کے اس سوال پر کہ مسلم جماعتیں بابری کی بازیابی کی جدو جہد سے دستبردار ہوگئیں؟ صرف اتنا کہا کہ عدالت کا جو فیصلہ آئے گا، وہ قابل قبول ہوگا۔

نوید حامد اور مولانا اصغر مہدی سلفی سے بات چیت۔

میٹنگ کے بعد مشاورت کے صدر نوید حامد اور جمعیۃ اہل حدیث کے امیر مولانا اصغر علی مہدی سلفی نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کی۔

میٹنگ کے حوالے سے نوید حامد نے کہا کہ انھیں امید ہے کہ فیصلہ ان کے حق میں آئے گا اور وہ امن و امان برقرار رکھیں گے۔

فیصلہ حق میں نہیں آنے کی صورت میں کیا ہوگا؟ کے جواب میں کہا کہ ہمارے ہی حق میں فیصلہ آئے گا۔ نوید حامد نے یہ نہیں بتایا کہ بابری مسجد کی بازیابی کی اس طویل جد وجہد کا کیا ہوگا، جس کے لیے مسلم جماعتیں برسوں سے لڑتی رہی ہیں۔

یہی سوال جب جمیعت اہل حدیث کے امیر مولانا اصغر علی مہدی سلفی سے پوچھا گیا تو انہوں نے بھی گول مول جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ امن و امان اور انصاف کی بات کر رہے ہیں، ہم ہر حال میں فیصلہ قبول کرنے کے لیے تیار ہیں۔

قومی دارالحکومت میں مسلم جماعتوں کی منعقدہ میٹنگ میں بابری کی بازیابی کے مطالبات نہیں دہرائے گئے، مشاورت کے صدر نوید حامد اور جمعیۃ اہل حدیث کے امیر مولانا اصغر نے ای ٹی وی بھارت کے اس سوال پر کہ مسلم جماعتیں بابری کی بازیابی کی جدو جہد سے دستبردار ہوگئیں؟ صرف اتنا کہا کہ عدالت کا جو فیصلہ آئے گا، وہ قابل قبول ہوگا۔

نوید حامد اور مولانا اصغر مہدی سلفی سے بات چیت۔

میٹنگ کے بعد مشاورت کے صدر نوید حامد اور جمعیۃ اہل حدیث کے امیر مولانا اصغر علی مہدی سلفی نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کی۔

میٹنگ کے حوالے سے نوید حامد نے کہا کہ انھیں امید ہے کہ فیصلہ ان کے حق میں آئے گا اور وہ امن و امان برقرار رکھیں گے۔

فیصلہ حق میں نہیں آنے کی صورت میں کیا ہوگا؟ کے جواب میں کہا کہ ہمارے ہی حق میں فیصلہ آئے گا۔ نوید حامد نے یہ نہیں بتایا کہ بابری مسجد کی بازیابی کی اس طویل جد وجہد کا کیا ہوگا، جس کے لیے مسلم جماعتیں برسوں سے لڑتی رہی ہیں۔

یہی سوال جب جمیعت اہل حدیث کے امیر مولانا اصغر علی مہدی سلفی سے پوچھا گیا تو انہوں نے بھی گول مول جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ امن و امان اور انصاف کی بات کر رہے ہیں، ہم ہر حال میں فیصلہ قبول کرنے کے لیے تیار ہیں۔

Intro:مسلم تنظیمیں "بابری" کی بازیابی سے دستبردار ہو گئیں؟

قومی دارالحکومت میں مسلم جماعتوں کی منعقدہ میٹنگ میں بابری کی بازیابی کے مطالبات نہیں دہرائے گئے، مشاورت کے صدر نوید حامد اور جمعیۃ اہل حدیث کے امیر مولانا اصغر نے ای ٹی وی بھارت کے اس سوال پر کہ مسلم جماعتیں بابری کی بازیابی کی جدو جہد سے دستبردار ہوگئیں؟ صرف اتنا کہا کہ عدالت کا جو فیصلہ آئے گا، وہ قابل قبول ہوگا۔

نئی دہلی

بابری ایودھیا ملکیت معاملہ پر عدالت کے متوقع فیصلہ سے قبل قومی دارالحکومت دہلی میں مسلم جماعتوں کے سربراہان آج سر جوڑ کر بیٹھے، اس میٹنگ میں تقریبا تمام مسلم تنظیموں کے نمائندے شامل ہوئے، تاہم مسلم اراکین پارلیمنٹ اور سیاسی نمائندوں نے میٹنگ سے دوری بنائی۔
میٹنگ کے بعد مشاورت کے صدر نوید حامد اور جمعیۃ اہل حدیث کے امیر مولانا اصغر علی مہدی سلفی نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کی۔
میٹنگ کے حوالے سے نوید حامد نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ فیصلہ ہمارے حق میں آئے گا اور ہم امن و امان برقرار رکھیں گے۔ فیصلہ حق میں نہیں آنے کی صورت میں کیا ہوگا؟ کے جواب میں کہا کہ ہمارے ہی حق میں فیصلہ آئے گا۔ نوید حامد نے یہ نہیں بتایا کہ بابری مسجد کی بازیابی کی اس طویل جد وجہد کا کیا ہوگا، جس کے لئے مسلم جماعتیں برسوں سے لڑتی رہی ہیں۔
یہی سوال جب جمیعت اہل حدیث کے امیر مولانا اصغر علی مہدی سلفی سے پوچھا گیا تو انہوں نے بھی گول مول جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم امن و امان اور انصاف کی بات کر رہے ہیں، ہم ہر حال میں فیصلہ قبول کرنے کے لئے تیار ہیں۔

دیکھئے پورا انٹرویو





Body:@


Conclusion:
Last Updated : Nov 2, 2019, 8:49 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.