ETV Bharat / bharat

ہاتھرس کیس سے متعلق ایف آئی آر، سی بی آئی کے حوالے - سی بی آئی جانچ کی مخالفت

اترپردیش حکومت نے ہاتھرس اجتماعی جنسی تشدد اور قتل کیس میں درج تمام ایف آئی آر کو بدھ کے روز سی بی آئی کے حوالے کر دیا۔

ہاتھرس معاملہ: درج تمام ایف آئی آر سی بی آئی کے حوالے
ہاتھرس معاملہ: درج تمام ایف آئی آر سی بی آئی کے حوالے
author img

By

Published : Oct 7, 2020, 2:40 PM IST

آفیشل ذرائع نے یہاں بتایا کہ اس ضمن میں درج تمام ایف آئی آر تفتیشی ایجنیسی سی بی آئی کے حوالے کر دی گئی ہے، ریاستی حکومت نے ہاتھرس معاملے کی گذشتہ ہفتہ سی بی آئی سے جانچ کرانے کی سفارش کی تھی اور اس ضمن میں فوراً ایک لیٹر وزرات داخلہ کو بھیجا تھا۔

تاہم سی بی آئی نے اس معاملے کو منگل کو اپنے کنٹرول میں اس وقت لیا جب سپریم کورٹ میں اس کیس کی سماعت ہوئی اور یوپی حکومت نے یہ تجویز پیش کی کہ عدالت عظمیٰ سی بی آئی جانچ کو مانیٹر کر سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہاتھرس معاملہ: ایس آئی ٹی کو مزید 10 دنوں کی مہلت

لیکن وہیں دوسری جانب متاثرہ کنبے نے سی بی آئی جانچ کی مخالفت کی ہے۔ عدالتی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔ ساتھ ہی یوپی حکومت کے ذریعہ متاثرہ کنبے، ملزمین اور پولیس اہلکاروں کا نارکوٹیسٹ کرانے کی تجویز پر سخت احتجاج کیا ہے۔

وہیں اگرچہ سی بی آئی نے اس کیس کی جانچ کی ذمہ داری اپنے کنٹرول میں لے لی ہے۔ باوجود اس کے اس ضمن میں اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم (ایس آئی ٹی) کے ذریعے تحقیقات جاری ہے اور حکومت نے اس کی میعاد میں 10 دنوں کا مزید اضافہ کر دیا ہے۔ 30 ستمبر کو ایس آئی ٹی کی تشکیل کی گئی تھی اور اسے ایک ہفتے کے اندر اپنی رپورٹ سونپنے کو کہا گیا تھا۔

داخلہ سکریٹری بھگوان سوروپ کی قیادت والی ایس آئی ٹی ٹیم نے اپنی ابتدائی رپورٹ پیش کی تھی جس کی بنیاد پر حکومت نے پانچ پولیس اہلکاروں بشمول سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) کو معطل کر دیا تھا۔ ٹیم نے موقعہ واردات کا دورہ کرنے کے ساتھ متاثرہ کنبے، پولیس اہلکاروں اور ملزمین کے فیملی کے بیان ریکارڈ کئے تھے۔ علی گڑھ جیل میں قید چاروں ملزمین سے بھی پوچھ گچھ کی تھی۔

وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اس معاملے کا ٹرائل فاسٹ ٹریک کورٹ میں کرنے کی ہدایت پہلے ہی جاری کر چکے ہیں۔

آفیشل ذرائع نے یہاں بتایا کہ اس ضمن میں درج تمام ایف آئی آر تفتیشی ایجنیسی سی بی آئی کے حوالے کر دی گئی ہے، ریاستی حکومت نے ہاتھرس معاملے کی گذشتہ ہفتہ سی بی آئی سے جانچ کرانے کی سفارش کی تھی اور اس ضمن میں فوراً ایک لیٹر وزرات داخلہ کو بھیجا تھا۔

تاہم سی بی آئی نے اس معاملے کو منگل کو اپنے کنٹرول میں اس وقت لیا جب سپریم کورٹ میں اس کیس کی سماعت ہوئی اور یوپی حکومت نے یہ تجویز پیش کی کہ عدالت عظمیٰ سی بی آئی جانچ کو مانیٹر کر سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہاتھرس معاملہ: ایس آئی ٹی کو مزید 10 دنوں کی مہلت

لیکن وہیں دوسری جانب متاثرہ کنبے نے سی بی آئی جانچ کی مخالفت کی ہے۔ عدالتی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔ ساتھ ہی یوپی حکومت کے ذریعہ متاثرہ کنبے، ملزمین اور پولیس اہلکاروں کا نارکوٹیسٹ کرانے کی تجویز پر سخت احتجاج کیا ہے۔

وہیں اگرچہ سی بی آئی نے اس کیس کی جانچ کی ذمہ داری اپنے کنٹرول میں لے لی ہے۔ باوجود اس کے اس ضمن میں اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم (ایس آئی ٹی) کے ذریعے تحقیقات جاری ہے اور حکومت نے اس کی میعاد میں 10 دنوں کا مزید اضافہ کر دیا ہے۔ 30 ستمبر کو ایس آئی ٹی کی تشکیل کی گئی تھی اور اسے ایک ہفتے کے اندر اپنی رپورٹ سونپنے کو کہا گیا تھا۔

داخلہ سکریٹری بھگوان سوروپ کی قیادت والی ایس آئی ٹی ٹیم نے اپنی ابتدائی رپورٹ پیش کی تھی جس کی بنیاد پر حکومت نے پانچ پولیس اہلکاروں بشمول سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) کو معطل کر دیا تھا۔ ٹیم نے موقعہ واردات کا دورہ کرنے کے ساتھ متاثرہ کنبے، پولیس اہلکاروں اور ملزمین کے فیملی کے بیان ریکارڈ کئے تھے۔ علی گڑھ جیل میں قید چاروں ملزمین سے بھی پوچھ گچھ کی تھی۔

وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اس معاملے کا ٹرائل فاسٹ ٹریک کورٹ میں کرنے کی ہدایت پہلے ہی جاری کر چکے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.