بھارت کی سب سے مشہور پلے بیک گلوکارہ لتا منگیشکر آج اپنی 91 ویں سالگرہ منا رہی ہیں۔ پوری دنیا میں لتا منگیشکر کے لاکھوں مداح انہیں 'سرسوتی کا اوتار' سمجھتے ہیں جبکہ ساری دنیا لتا کی جادوئی آواز کی دیوانی ہے۔
مقبول ترین گلوکارہ لتا منگیشکر کو اپنی سریلی آواز کے لئے کئی ایوارڈز سے بھی نوازا گیا ہے۔
لتا منگیشکر کی شاندار کامیابی کے سفر پر ایک نظر
بھارتی موسیقی میں لتا منگیشکر کی نمایاں شراکت کے لیے حکومت ہند نے 1969 میں پدم بھوشن، 1989 میں دادا صاحب پھالکے ایوارڈ، 2001 میں پدم ویبھوشن، 2001 میں بھارت رتن اور 2008 میں آزادی کی 60 ویں سالگرہ کے موقع پر لائف ٹائم ایچیومنٹ ایوارڈ سے بھی نوازا جا چکا ہے۔
لتا منگیشکر نے 1972 سے 1990 کے دوران بہترین فیملی پلے بیک سنگر کا ایوارڈ جیت کر تاریخ قائم کیا۔ انہیں یہ ایوارڈ تین فلموں کے لئے دیا گیا۔ جن میں 1972 کی فلم 'پریچے' ، 1975 میں ریلیز ہونے والی فلم 'کورا کاغذ' اور 1990 کی فلم 'لیکن' شامل ہیں۔
لتا منگیشکر نے 36 سے زیادہ زبانوں میں گانے گائے ہیں، جو اپنے آپ میں ایک عالمی ریکارڈ ہے۔ سنہ 1974 میں ان کا نام زیادہ زبانوں میں نغمے گانے کے لئے گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج کیا گیا تھا۔
گزشتہ برس لتا کی 90 ویں سالگرہ کے موقع پر انہیں گذشتہ سات دہائیوں سے موسیقی کی دنیا میں ان کی خدمات کے لئے حکومت ہند کی جانب سے 'قوم کی بیٹی' کے اعزاز سے نوازا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: منشیات معاملے میں روی پرساد این سی بی کی تحویل میں
لتا منگیشکر ملک کے ان چند فنکاروں میں سے ایک ہیں، جن کے شاہکار کارناموں سے ملک کا سر فخر سے بلند ہوا۔