ETV Bharat / bharat

ترکی: آیا صوفیہ مسجد میں 86 برس بعد نماز جمعہ ادا کی گئی - آیا صوفیہ مسجد میں 86 برس

بین الاقوامی تنقید کو در کنار کرتے ہوئے، اردغان نے رواں ماہ کے شروع میں اس مشہور میوزیم کی بطور مسجد بحالی کا ایک فرمان جاری کیا جس کے فوراً بعد ہی ترکی کی ایک اعلی عدالت نے یہ فیصلہ سنایا کہ آٹھ دہائیوں سے بھی زیادہ عرصے قبل ہیگ کی صوفیہ مسجد کو غیرقانونی طور پر ایک میوزیم بنایا گیا تھا۔ اس عمارت کو یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثہ سائٹ کے طور پر درج کیا گیا۔ اس کے بعد اس کا نام 'دی گرینڈ آیا صوفیہ' رکھا گیا۔

86 سال بعد ہاجیہ صوفیہ مسجد میں نماز کی ادائیگی
86 سال بعد ہاجیہ صوفیہ مسجد میں نماز کی ادائیگی
author img

By

Published : Jul 24, 2020, 6:22 PM IST

Updated : Jul 24, 2020, 9:03 PM IST

ہزاروں کی تعداد میں مسلمان، اس مسجد میں 86 برسوں میں پہلی بار نماز جمعہ ادا کرنے کے لیے استنبول پہنچے۔ یہ پہلے عیسائیوں کا چرچ تھا جس کے بعد اسے مسجد میں تبدیل کیا گیا اور پھر میوزیم بنایا گیا لیکن اسے ایک بار پھر مسجد میں تبدیل کردیا گیا ہے۔

ترکی: آیا صوفیہ مسجد میں 86 برس بعد نماز جمعہ ادا کی گئی

ترک صدر رجب طیب اردغان نے 500 کے قریب معززین کے ہمراہ افتتاحی نماز میں شرکت کی۔ انہوں نے قبل ازیں اعلان کیا تھا کہ اس میوزیم کو دوبارہ مسجد میں تبدیل کرتے ہوئے اسے نماز کے لیے کھول دیا جائے گا۔ انہوں نے اسے ترکی کے نوجوانوں کے خواب سے تعبیر کیا۔

ایک نظر آیا صوفیہ کی تاریخ پر
ایک نظر آیا صوفیہ کی تاریخ پر

پہلی نماز کا حصہ بننے کے لئے ہزاروں مرد و خواتین جن میں بہت سارے لوگ شامل تھے جو ترکی کے کئی دیگر علاقوں سے سفر کر کے آئے تھے۔ کئی افراد بہت پہلے سے ہی اس کے اطراف قیام پذیر تھے تاکہ پہلی عبادت کا ثواب حاصل کر سکیں۔

مزید پڑھیں:

آیا صوفیہ: اردگان کی قیادت مسلم دنیا کے لیے ایک نیا متبادل

ترک ذرائع ابلاغ کی خبروں کے مطابق درجنوں نمازی ایک پولیس چوکی کے راستے کو توڑ کر آیا صوفیہ کی طرف بڑھنے لگے اور کورونا وائرس کے احتیاطی اقدام، کے طریقوں کو نظرانداز کیا گیا۔ اس دوران یونان اور امریکہ میں آرتھوڈوکس چرچ کے رہنماؤں نے افتتاحی نماز کے موقع پر "یوم سوگ" منانے کا اہتمام کیا تھا۔ تاہم ان کے اس اسلام پسندانہ اقدامات کو مغرب نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ آیا صوفیہ کے میوزیم کی حیثیت کو تبدیل کرنے سے واشنگٹن اور اس کے قریبی اتحادی روس سے تعلقات سخت ہوسکتے ہیں۔ لیکن سیاسی تجزیہ نگاروں کا ماننا ہے کہ اردگان کو اس بات کی کوئی پروا نہیں ہوگی، کیونکہ ان کا ملک دنیا کی بڑی معیشتوں میں شامل ہے'۔

ہزاروں کی تعداد میں مسلمان، اس مسجد میں 86 برسوں میں پہلی بار نماز جمعہ ادا کرنے کے لیے استنبول پہنچے۔ یہ پہلے عیسائیوں کا چرچ تھا جس کے بعد اسے مسجد میں تبدیل کیا گیا اور پھر میوزیم بنایا گیا لیکن اسے ایک بار پھر مسجد میں تبدیل کردیا گیا ہے۔

ترکی: آیا صوفیہ مسجد میں 86 برس بعد نماز جمعہ ادا کی گئی

ترک صدر رجب طیب اردغان نے 500 کے قریب معززین کے ہمراہ افتتاحی نماز میں شرکت کی۔ انہوں نے قبل ازیں اعلان کیا تھا کہ اس میوزیم کو دوبارہ مسجد میں تبدیل کرتے ہوئے اسے نماز کے لیے کھول دیا جائے گا۔ انہوں نے اسے ترکی کے نوجوانوں کے خواب سے تعبیر کیا۔

ایک نظر آیا صوفیہ کی تاریخ پر
ایک نظر آیا صوفیہ کی تاریخ پر

پہلی نماز کا حصہ بننے کے لئے ہزاروں مرد و خواتین جن میں بہت سارے لوگ شامل تھے جو ترکی کے کئی دیگر علاقوں سے سفر کر کے آئے تھے۔ کئی افراد بہت پہلے سے ہی اس کے اطراف قیام پذیر تھے تاکہ پہلی عبادت کا ثواب حاصل کر سکیں۔

مزید پڑھیں:

آیا صوفیہ: اردگان کی قیادت مسلم دنیا کے لیے ایک نیا متبادل

ترک ذرائع ابلاغ کی خبروں کے مطابق درجنوں نمازی ایک پولیس چوکی کے راستے کو توڑ کر آیا صوفیہ کی طرف بڑھنے لگے اور کورونا وائرس کے احتیاطی اقدام، کے طریقوں کو نظرانداز کیا گیا۔ اس دوران یونان اور امریکہ میں آرتھوڈوکس چرچ کے رہنماؤں نے افتتاحی نماز کے موقع پر "یوم سوگ" منانے کا اہتمام کیا تھا۔ تاہم ان کے اس اسلام پسندانہ اقدامات کو مغرب نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ آیا صوفیہ کے میوزیم کی حیثیت کو تبدیل کرنے سے واشنگٹن اور اس کے قریبی اتحادی روس سے تعلقات سخت ہوسکتے ہیں۔ لیکن سیاسی تجزیہ نگاروں کا ماننا ہے کہ اردگان کو اس بات کی کوئی پروا نہیں ہوگی، کیونکہ ان کا ملک دنیا کی بڑی معیشتوں میں شامل ہے'۔

Last Updated : Jul 24, 2020, 9:03 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.