قومی دارالحکومت دہلی میں گانگریس پارٹی کے قد آور رہنما غلام نبی آزاد نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت پورے بھارت میں کی جا رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے اب تک ایسا احتجاج نہیں دیکھا کہ جس میں بھارت کا ہر فرد اس قانون کے مخالفت کر رہا ہو۔
غلام نبی آزاد نے کہا کہ کئی حزب مخالف جماعتوں نے بھی پارلیامان میں اس بل کی مخالفت کی تھی، لیکن ان کے درمیان پانچ ایسی ریاستی جماعت کے رہنماؤں نے اس قانون کی تائید کی تھی اب وہ بھی اس کی مخالفت کرنے لگے ہیں۔
مزید پڑھیں:ہندی سنیما کے شہنشاہ تھے پردیپ کمار
واضح رہے کہ شہریت ترمیمی قانون 2019 بھارتی ہندو، سکھ، جین، پارسی، بودھ اور عیسائی جو پاکستان بنگلہ دیش اور افغانستان سے ہجرت کر کے 31 دسمبر سنہ 2014 سے قبل آئے ہیں، اس قانون کے تحت انہیں اس ملک کی شہریت دی جا ئے گی۔