کورونا وائرس کے دوران لاک ڈاؤن میں غریب اور ضرورتمندوں کی مدد کرنے والے گجرات کانگریس کے سینیئر رہنما بدرالدین شیخ بھی کورونا وائرس کے سبب انتقال کر گئے۔
گزشتہ کئی دنوں کورونا کی وجہ سے بدرالدین شیخ ایس وی پی ہسپتال میں زیر علاج تھے، انہوں نے کل رات ایس وی پی اسپتال میں آخری سانس لی، ان کی کورونا رپورٹ مثبت آنے کے بعد حالت دن بہ دن خراب ہوتی گئی اور کل رات انہوں نے کورونا جنگ کے خلاف دم توڑ دیا، وہ گزشتہ ایک ہفتے سے وینٹیلیٹر پر تھے۔
بدرالدین شیخ اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین بھی رہ چکے ہیں اور کئی برسوں سے وہ احمد آباد میونسپل کارپوریشن میں کارپوریٹر تھے، ایسے میں کورونا وائرس کے قہر کے دوران بدرالدین شیخ لوگوں کی خوب خدمت بھی کر رہے تھے اور گھر گھر جا غرباء تک راشن کٹ پہنچا رہے تھے۔
اسی سماجی خدمت کے دوران ہی بدرالدین شیخ کو کورونا کا انفیکشن ہوا جس سے وہ جانبر نا ہو سکے۔
بدرالدین شیخ کے انتقال کی خبر سے کانگریس خیمے میں مایوسی کی لہر ہے۔
واضح رہے کہ بدرالدین کے انتقال سے چند گھنٹوں قبل ہی ایک دیگر کانگریس رکن اسمبلی عمران کھیڑا والا کورونا وائرس سے صحتیاب ہوئے ہیں۔
عمران کھیڑا والا کی خبر نے کانگریس کے حامیوں کو خوش کردیا لیکن بدرالدین کی خبر سن کر گجرات کانگریس میں غم کا ماحول چھا گیا۔
- بدرالدین شیخ کون تھے؟
بدرالدین شیخ 13 ستمبر سنہ 1952 کو پیدا ہوئے تھے، انہوں نے ایچ کے آرٹس کالج سے گریجویشن اور ایل اے شاہ لاء کالج سے پوسٹ گریجویشن مکمل کیا تھا۔ وہ سنہ 1980-1979 میں گجرات یونیورسٹی کے سینیٹ کے ممبر تھے۔
اس کے علاوہ بدرالدین شیخ سنہ 1985 تا سنہ 1990گجرات پردیش یوتھ کانگریس کے جنرل سکریٹری کا عہدہ بھی سنبھالا تھا، وہ سنہ 2000 سے 2003 تک احمد آباد میونسپل کارپوریشن اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین رہے جبکہ سنہ 2010 سے تا
حال احمد آباد میونسپل کارپوریشن میں حزب اختلاف کے قائد تھے۔
بدرالدین شیخ، احمد آباد کارپوریشن میں قائمہ کمیٹی کے چیئرمین بھی رہ چکے ہیں۔ وہ گجرات پردیش کانگریس کمیٹی کے سابق ترجمان بھی تھے جبکہ خواجہ صاحب مرکزی حکومت کے ماتحت درگاہ کمیٹی کے چیئرمین بھی رہ چکے ہیں۔
واضح رہے کہ بدر الدین شیخ کو ہمیشہ سے ہی اردو زبان سے لگاؤ تھا وہ ہر اردو سیمینار و مشاعرے میں شرکت بھی کرتے تھے اور اردو اسکول و اردو اساتذہ کے ہر مسئلے کو بھی ایوان میں اٹھاتے رہے ہیں، اس علاوہ وقف املاک کے مسئلے پر بھی آواز ہمیشہ بلند کرتے نظر آئے۔