گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) کی انتخابی مہم کا اتوار کے روز آخری دن تھا، اب ووٹنگ یکم دسمبر کو ہوگی، چوبیس اسمبلی حلقوں میں جی ایچ ایم سی کے 150 وارڈوں کے لیے ایک ہزار 122 امیدوار میدان میں ہیں، اس انتخاب کے لیے رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 74.67 لاکھ سے زائد ہے۔
بی جے پی کے صدر جے پی نڈا اور وزیر داخلہ امت شاہ سمیت اعلی رہنماؤں نے پارٹی کے لیے انتخابی مہم چلائی، تلنگانہ راشٹر سمیتی (ٹی آر ایس) کے ایگزیکٹو چیئرمین نے بھی اپنی پارٹی کے لیے انتخابی مہم چلائی، تلنگانہ کانگریس کے صدر اتم کمار ریڈی اور سینئر رہنماؤں نے بھی اپنی پارٹی کے امیدواروں کے لیے انتخابی مہم چلائی۔
حیدرآباد سے رکن پارلیمان آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی اور ان کے بھائی رکن اسمبلی اکبر الدین اویسی نے بھی کئی ریلیاں نکالیں۔
وزیر اعلی کے چندر شیکھر راؤ نے 28 نومبر کو یہاں ایک عوامی جلسہ سے خطاب کیا اور شہر کی ترقی کے لیے پارٹی کے وعدوں کا بھی ذکر کیا، مرکزی وزیر امت شاہ، اسمرتی ایرانی، وزیر مملکت کشن ریڈی اور اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سمیت بی جے پی کے متعدد رہنماؤں نے ٹی آر ایس کے 'پریوار راج' اور اے آئی ایم آئی ایم کے ساتھ 'خفیہ' اتحاد پر شدید نکتہ چینی کی، وزیر داخلہ امت شاہ نے اتوار کے روز یہاں ایک روڈ شو میں حصہ لیا، امت شاہ نے حکمران جماعت ٹی آر ایس پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ کے عوام حکمراں جماعت تلنگانہ راشٹر سمیتی اور اویسی کے مابین اتحاد سے ناراض ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ اس بار شہر میں بی جے پی کے میئر کا انتخاب ہوگا، اس سے قبل تلنگانہ کے ڈی جی پی مہندر ریڈی نے کہا تھا کہ جی ایچ ایم سی انتخابات کے لیے 51 ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں، بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ یکم دسمبر کو صبح سات بجے شروع ہوگی اور شام چھ بجے تک چلے گی۔ گنتی 4 دسمبر کو ہوگی۔