یقینا کورونا وبا کے دوران ماسک کی اہمیت سے کوئی انکار نہیں کرسکتا۔ ان میں بھی خاص طور پر ماسک این 95 کو لوگ زیادہ ترجیح دے رہے ہیں۔ لہذا اس بات کا جاننا بے حد ضروری ہے کہ کیا واقعی این-95 ماسک کورونا وائرس کے خلاف بہتر اور کارآمد ہے یا نہیں؟
آپ کو بتادیں کہ وزارت صحت نے این-95 ماسک کے حوالے سے ایک اہم انتباہ جاری کیا ہے۔ خاص طور پر اس ماسک کے لیے جن میں سانس کے لیے ایک خاص جگہ چھوڑی جاتی ہے۔
جس کی اصل وجہ یہ ہےکہ این-95 ماسک کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے غیر مؤثر ثابت ہوسکتا ہے، کیوں کہ یہ وائرس کو ماسک سے باہر نکلنے سے نہیں روکتا ہے۔
مرکز نے اپریل ماہ میں چہرے اور منہ کو ڈھانپنے کے لئے گھر سے بنے حفاظتی کور کے استعمال سے متعلق ایک ایڈوائزری جاری کی تھی مزید انہوں نے اس بات پر زور دیا تھا کہ فیس کور کو ہر دن دھونا اور صاف کرنا چاہئے۔
این-95 ماسک چہرے کو ہوا یا آلودہ ہوا کے باریک ذرات سے بچانے کے لئے استعمال ہوتا ہے۔ اس پر ایک خاص قسم کا والو ہے۔ ماہرین کے مطابق اس کا کام منہ کو کاربن ڈائی آکسائیڈ جمع ہونے سے بچانا ہے۔ اس سے سانس لینے میں تکلیف نہیں ہوتی ہے۔
چہرے کے ماسک کے بڑھتے ہوئے استعمال کے ساتھ این-95 ماسک کی مانگ بھی بڑھ رہی ہے۔ کچھ این-95 ماسک میں والوز ہیں، جو پلاسٹک سے بنے ہیں۔ والو کا کام کسی تکلیف کے بغیر سانس لینے میں آسانی پیدا کرنا، ہوا کو فلٹر کرنا اور ہوا میں موجود جراثیم کو سانس میں آنے سے روکنا ہے۔
کوئی بھی این-95 ماسک جس کے فائبر میں پلاسٹک کی گیس کٹ لگی ہوتی ہے وہ دراصل ہوا کو فلٹر کرنے کے لئے استعمال ہوتا ہے۔ جب آپ سانس لیتے ہیں تو فلٹرنگ کے ذریعے ہوا آپ کے جسم میں داخل ہوتی ہے، لیکن اس کے برعکس اگر آپ سانس چھوڑتے ہیں اور اگر آپ کورونا سے متاثر ہیں تو آپ نادانستہ طور پر کسی اور کو متاثر کررہے ہیں، کیونکہ سانس چھوڑنے کے بعد یہ ہوا کو فلٹر نہیں کرتا ہے۔
مزید پڑھیں:
ڈوبتی گارمنٹس مینوفیکچرز کے لیے ’ماسک‘ امید کی کرن
ایسے میں لوگوں کو چاہئے کہ وہ این-95 ماسک پہننے سے گریز کریں کیونکہ اس کے سامنے والے حصے پر ایک والو ہےجو صرف پہننے والوں کی مدد کرتا ہے اور اپنے ارد گرد والوں کو متاثر کرتا ہے۔