ETV Bharat / bharat

'حکومت مدارس کی تفتیش کے لیے آزاد'

اترپردیش حکومت میں وزیر برائے اقلیتی بہبود محسن رضا نے دو قبل بیان دیا تھا کہ سارے رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ مدارس کی تفتیش ہونی چاہیے کہ آخر وہاں کیا چل رہا ہے؟کیا پڑھایا جا رہا ہے؟ اس پر مدارس کے ذمہ داران نے ردعمل کا اظہار کیا۔

author img

By

Published : Jul 18, 2019, 12:32 PM IST

governmet are free to search the Madarsa says Muslim Ulma


چند روز قبل اترپردیش کے شہر بجنور کے شیر کوٹ میں واقع ایک مدرسے سے اسلحے برآمد کیے گئے تھے، جس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اترپردیش حکومت میں وزیر برائے اقلیتی بہبود محسن رضا نے کہا تھا کہ سارے رجسٹرڈ اور غیررجسٹرڈ مدارس کی تفتیش ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا تھا کہ مدارس کے ذمہ داران کو اپنے اپنے مدارس کی تفصیلات حکومت کو دینی پڑے گی کہ وہاں کیا کیا پڑھایا جا رہا ہے؟

اترپردیش حکومت میں وزیر محسن رضا کے بیان پر علما کا رد عمل۔

محسن رضا نے کہا تھا کہ سارے مدارس کی تفتیش ہونی چاہیے اور مدارس کو اپنی تفصیلات فراہم کرنی چاہیے۔

اس پر ہمارے نمائندے نے میرٹھ شہر میں ذمہ داروں سے ملاقات کرکے ان کی رائے جاننے کی کوشش کی کہ وہ محسن رضا کے بیان کو کس نظریے سے دیکھتے ہیں؟

میرٹھ میں مدرسہ اسلامیہ کے استاذ، مفتی اشتیاق نے کہا کہ بھارت کے تمام مدارس کو شکوک و شبہات کے دائرے میں رکھ کر دیکھنا یہ سراسر غلط ہے، مدارس اسلامیہ کا ملک کے تحفظ اور تعمیر و ترقی میں اہم کردار ہے۔

انہوں نے کہا کہ آزادی کے وقت بھی مدارس نے بہت ہی اہم کردار ادا کیا ہے ایسے میں مدارس کو شکوک و شبہات کے نظریے سے دیکھنا غلط ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اگر کسی مدرسے میں ہتھیار پائے گئے ہیں تو اس پر سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔ ایسے میں ریاست کے تمام مدارس کو ایک ہی نظریہ سے نہیں دیکھنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ وہ مدارس کے تمام امور کو شفاف رکھتے ہیں، جس کی اطلاع ضلعی انتظامیہ کو بھی ہوتی ہے۔

ضلع میرٹھ کے نائب قاضی جمیعت علمائے ہند کے رکن زین الراشدین نے کہا کہ مدارس اسلامیہ میں تعلیمی سرگرمیاں ہوتی ہیں، مذہبی تعلیم دی جاتی ہے، وہاں کسی طرح کا کوئی کوئی شدت پسندانہ کام انجام نہیں دیا جاتا ہے۔

انہوں نے بجنور میں مدرسے سے ہتھیار کی برآمدگی پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ جو اس میں شامل ہیں، ان کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔


چند روز قبل اترپردیش کے شہر بجنور کے شیر کوٹ میں واقع ایک مدرسے سے اسلحے برآمد کیے گئے تھے، جس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اترپردیش حکومت میں وزیر برائے اقلیتی بہبود محسن رضا نے کہا تھا کہ سارے رجسٹرڈ اور غیررجسٹرڈ مدارس کی تفتیش ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا تھا کہ مدارس کے ذمہ داران کو اپنے اپنے مدارس کی تفصیلات حکومت کو دینی پڑے گی کہ وہاں کیا کیا پڑھایا جا رہا ہے؟

اترپردیش حکومت میں وزیر محسن رضا کے بیان پر علما کا رد عمل۔

محسن رضا نے کہا تھا کہ سارے مدارس کی تفتیش ہونی چاہیے اور مدارس کو اپنی تفصیلات فراہم کرنی چاہیے۔

اس پر ہمارے نمائندے نے میرٹھ شہر میں ذمہ داروں سے ملاقات کرکے ان کی رائے جاننے کی کوشش کی کہ وہ محسن رضا کے بیان کو کس نظریے سے دیکھتے ہیں؟

میرٹھ میں مدرسہ اسلامیہ کے استاذ، مفتی اشتیاق نے کہا کہ بھارت کے تمام مدارس کو شکوک و شبہات کے دائرے میں رکھ کر دیکھنا یہ سراسر غلط ہے، مدارس اسلامیہ کا ملک کے تحفظ اور تعمیر و ترقی میں اہم کردار ہے۔

انہوں نے کہا کہ آزادی کے وقت بھی مدارس نے بہت ہی اہم کردار ادا کیا ہے ایسے میں مدارس کو شکوک و شبہات کے نظریے سے دیکھنا غلط ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اگر کسی مدرسے میں ہتھیار پائے گئے ہیں تو اس پر سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔ ایسے میں ریاست کے تمام مدارس کو ایک ہی نظریہ سے نہیں دیکھنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ وہ مدارس کے تمام امور کو شفاف رکھتے ہیں، جس کی اطلاع ضلعی انتظامیہ کو بھی ہوتی ہے۔

ضلع میرٹھ کے نائب قاضی جمیعت علمائے ہند کے رکن زین الراشدین نے کہا کہ مدارس اسلامیہ میں تعلیمی سرگرمیاں ہوتی ہیں، مذہبی تعلیم دی جاتی ہے، وہاں کسی طرح کا کوئی کوئی شدت پسندانہ کام انجام نہیں دیا جاتا ہے۔

انہوں نے بجنور میں مدرسے سے ہتھیار کی برآمدگی پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ جو اس میں شامل ہیں، ان کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔

Intro:حج اور اوقاف کے ریاستی وزیر محسن رضا کے بیان پر علماء نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے، اور مدارس کو شکوک و شبہات کے نظریے سے دیکھنے پر اعتراض ظاہر کیا ہے.


Body:مدرسہ اسلامیہ کے مفتی اشتیاق نے اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے سبھی مدارس کو شکوک و شبہات کے دائرے میں رہ کر دیکھنا یہ سراسر غلط ہے مدارس اسلامیہ کا ملک کے تحفظ اور تعمیر و ترقی میں اہم کردار ہے انہوں نے کہا کہ آزادی کے وقت بھی مدارس نے بہت ہی اہم کردار ادا کیا ہے ایسے میں مدارس کو شکوک و شبہات کے نظریئے سے دیکھنا یہ غلط ہوگا.

انہوں نے کہا کہ اگر کسی مدرسے میں ہتھیار پائے گئے ہیں تو اس پر سخت کارروائی کی جانی چاہیے ایسے میں ریاست کے سبھی مدرسوں کو ایک ہی نظریہ سے نہیں دیکھنا چاہیے.

انہوں نے کہا کہ بلاشبہ ہم مدرسے کے تمام امور کو شفاف رکھتے ہیں جس کی اطلاع ضلعی انتظامیہ کو بھی ہوتی ہے.

نائب شہر قاضی اور جمیعت علماء کےضلعی صدر زین الراشدین نے کہا کہ مدارس اسلامیہ میں تعلیمی سرگرمیاں ہوتی ہیں مذہبی تعلیم دی جاتی ہے کسی طرح کا کوئی کوئی شدت پسندانہ کام انجام نہیں دیا جاتا ہے ایسے میں دارالعلوم دیوبند میں آر ایس ایس کے لیڈر اندریش کمار نے بھی جائزہ لیا اور اس کی خوب ستائش بھی کی تھی لہذا مدارس کے دروازے سے بھی کے لئے کھلے ہیں جو بھی چاہے اس کو دیکھ سکتا ہے اور تفتیش کر سکتے ہیں لیکن اگر کسی ایک مدرسے میں غلط کام کی وجہ سے سبھی مدارس کو بد نام کرنا یہ درست نہیں ہے انہوں نے کہا کہ ایسے مدرسوں پر سخت کارروائی کرنی چاہئے اس کے لیے انتظامیہ کو پوری طریقے سے آزاد بھی حاصل ہے.

واضح رہے کہ 15 جولائی کو حج و اوقاف کے وزیر محسن رضا نے مدارس پر بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ اتر پردیش کے سبھی اضلاع میں جتنے بھی مدارس ہیں رجسٹرڈ ہو یا غیر رجسٹرڈ ہو سبھی کی معلومات ضلع انتظامیہ کو ہونی چاہیے اور ان میں کیا سرگرمیاں چل رہی ہیں اس کی بھی بھی جانچ ہوگی.


Conclusion:بائٹ. مفتی اشتیاق احمد، جمیعت علماء ہند کے ضلعی صدر زین الراشدین
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.