ETV Bharat / bharat

حکومت منووادی نظریات نافذ کرنا چاہتی ہے: کانگریس - سچن ساونت نے کہا کہ یہ نامناسب ہے

وردھا میں مہاتماگاندھی ہندی یونیورسٹی نے نو اکتوبر کو ایس سی طبقے کے تین اور ہسماندہ طبقے کے تین طلبہ کا اخراج کردیا گیا۔

حکومت منووادی نظریات نافذ کرنا چاہتی ہے
author img

By

Published : Oct 12, 2019, 11:33 PM IST

ان کا جرم محض اتنا تھا کہ انہوں نے وزیراعظم نریندرمودی کو خط لکھ کر ملک میں ہونے والے منفی واقعات پر ان کی توجہ مبذول کرائی تھی۔

ان طلبہ کے اخراج کے حکم میں یونیورسٹی نے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا حوالہ دیا ہے۔ یونیورسٹی کے اخراج کے اس حکم کے خلاف کانگریس پارٹی کے ایک وفد نے ریاست کے چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کرکے یونیورسیٹی انتظامیہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

اس ضمن سچن ساونت نے کہا کہ برسراقتدار حکومت گزشتہ پانچ برس سے ملک گیر سطح پر منووادی نظریات کو نافذ کرنے کی اور آر ایس ایس کے نظریات پر عمل کرنے کی جانب گامزن ہے۔ اس کے لیے قصداً یونیورسٹی کوٹارگیٹ کرکے بہوجن سماج کے طلبہ کونشانہ بنایا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چا ہے روہت ویمولہ کا کیس ہو، چاہے آئی آئی ٹی مدراس کا واقعہ ہو، چا ہے دہلی یونیورسٹی کامعاملہ ہو یا پھر جواہر لال یونیورسٹی کا معاملہ ہو، ان سب کے پسِ پشت ایک ہی نظریہ کارفرما ہے اور اس کا مقصد بہوجن سماج کے طلبہ کی آوازوں کوخاموش کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وردھا میں مہاتماگاندھی ہندی یونیورسٹی کے طلبہ کا کسی پارٹی سے کوئی تعلق نہیں، مختلف نظریات کے طلبہ کانشی رام کی یومِ پیدائش کے موقع پر وزیراعظم نریندرمودی کوخط لکھ کر ملک میں ہونے والے جرائم ومنفی واقعات پر ان کی توجہ مبذول کرانے کی کوشش کی تھی۔

سچن ساونت نے کہا کہ اس سے قبل ملک کے 49 دانشوروں اور فنکاروں نے نریندرمودی کو خط لکھ کر ماب لنچنگ وغیرہ جیسے منفی واقعات پر اپنا غصہ ظاہر کیا تھا،جس پر ان کے خلاف ملک سے غداری کا مقدمہ درج کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ چا ہے ان دانشوران پر ملک سے غداری کا مقدمہ ہو، چاہے چنمیانند وکلدیپ سنگھ سینگر کا عورتوں کے ساتھ عصمت دری کا کیس ہو، چا ہے کشمیر میں گزشتہ دوماہ سے ابلاغ وترسیل پر پابندی کا معاملہ ہو یا پھر ماب لنچنگ جیسے واقعات ہوں، ان کے خلاف اجتماعی طور پر کئی طلبہ وزیراعظم نریندرمودی کو خط لکھ چکے ہیں۔

لیکن یونیورسٹی انتظامیہ کو یہ پسند نہیں آیا اور انہوں نے حکومت کی مرضی کو فوقیت دیتے ہوئے چھ طلبہ کو ان کے سماجی بیک گراونڈ کودیکھتے ہوئے ان پر اخراج کی کارروائی کی جو قابل مذمت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اس اخراج کے خلاف ریاست کے الیکشن کمشنر سے ملاقات کی ہے اور یونیوسٹی انتظامیہ کی اس غیرقانونی وغیر اخلاقی حرکت کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

ان کا جرم محض اتنا تھا کہ انہوں نے وزیراعظم نریندرمودی کو خط لکھ کر ملک میں ہونے والے منفی واقعات پر ان کی توجہ مبذول کرائی تھی۔

ان طلبہ کے اخراج کے حکم میں یونیورسٹی نے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا حوالہ دیا ہے۔ یونیورسٹی کے اخراج کے اس حکم کے خلاف کانگریس پارٹی کے ایک وفد نے ریاست کے چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کرکے یونیورسیٹی انتظامیہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

اس ضمن سچن ساونت نے کہا کہ برسراقتدار حکومت گزشتہ پانچ برس سے ملک گیر سطح پر منووادی نظریات کو نافذ کرنے کی اور آر ایس ایس کے نظریات پر عمل کرنے کی جانب گامزن ہے۔ اس کے لیے قصداً یونیورسٹی کوٹارگیٹ کرکے بہوجن سماج کے طلبہ کونشانہ بنایا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چا ہے روہت ویمولہ کا کیس ہو، چاہے آئی آئی ٹی مدراس کا واقعہ ہو، چا ہے دہلی یونیورسٹی کامعاملہ ہو یا پھر جواہر لال یونیورسٹی کا معاملہ ہو، ان سب کے پسِ پشت ایک ہی نظریہ کارفرما ہے اور اس کا مقصد بہوجن سماج کے طلبہ کی آوازوں کوخاموش کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وردھا میں مہاتماگاندھی ہندی یونیورسٹی کے طلبہ کا کسی پارٹی سے کوئی تعلق نہیں، مختلف نظریات کے طلبہ کانشی رام کی یومِ پیدائش کے موقع پر وزیراعظم نریندرمودی کوخط لکھ کر ملک میں ہونے والے جرائم ومنفی واقعات پر ان کی توجہ مبذول کرانے کی کوشش کی تھی۔

سچن ساونت نے کہا کہ اس سے قبل ملک کے 49 دانشوروں اور فنکاروں نے نریندرمودی کو خط لکھ کر ماب لنچنگ وغیرہ جیسے منفی واقعات پر اپنا غصہ ظاہر کیا تھا،جس پر ان کے خلاف ملک سے غداری کا مقدمہ درج کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ چا ہے ان دانشوران پر ملک سے غداری کا مقدمہ ہو، چاہے چنمیانند وکلدیپ سنگھ سینگر کا عورتوں کے ساتھ عصمت دری کا کیس ہو، چا ہے کشمیر میں گزشتہ دوماہ سے ابلاغ وترسیل پر پابندی کا معاملہ ہو یا پھر ماب لنچنگ جیسے واقعات ہوں، ان کے خلاف اجتماعی طور پر کئی طلبہ وزیراعظم نریندرمودی کو خط لکھ چکے ہیں۔

لیکن یونیورسٹی انتظامیہ کو یہ پسند نہیں آیا اور انہوں نے حکومت کی مرضی کو فوقیت دیتے ہوئے چھ طلبہ کو ان کے سماجی بیک گراونڈ کودیکھتے ہوئے ان پر اخراج کی کارروائی کی جو قابل مذمت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اس اخراج کے خلاف ریاست کے الیکشن کمشنر سے ملاقات کی ہے اور یونیوسٹی انتظامیہ کی اس غیرقانونی وغیر اخلاقی حرکت کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

Intro:اینکر لنک

مرکزی حج کمیٹی کے آن لائن درخواست لینے کے فیصلے سے سے عازمین حج کو دشواریاں پیش آ رہی ہیں بیشتر لوگوں نے آف لائن بھی درخواست لینے کا مطالبہ کیا ہے


Body:وی او

فریضہ حج کی ادائیگی کے خواہاں عازمین حج کو آن لائن درخواست دینے میں دشواریاں پیش آ رہی ہیں ہے زیادہ تر لوگ مرکزی حج کمیٹی کے ذریعہ عجلت میں لئے گئے آن لائن درخواست کے فیصلے سے ناراض ہیں ابھی ملک کے بیشتر ریاستوں میں سیلاب کی پریشانی تھی کئی ریاستوں میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں جموں کشمیر کے عازمین حج آن لائن فارم سے محروم ہیں کیونکہ وہاں انٹرنیٹ خدمات پوری طرح سے بند کر دی گئی ہے اس کے علاوہ ریاستی بہار میں ضمنی انتخابات میں لوگ مصروف ہیں ایسے میں مرکزی حج کمیٹی کے ذریعہ لئے گئے فیصلے سے لوگ ناراض ہیں ریاستی حج کمیٹی نے مرکزی حج کمیٹی کو پہلے کی طرح آف لائن درخواست لینے کی اپیل کی ہے ہندوستان سے جانے والے زیادہ تر عازمین حج ضعیف ہوتے ہیں ان میں بیشتر لوگ دیہی علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں جہاں آن لائن کی سہولت پوری طرح سے دستیاب نہیں ہے آج بہار ریاستی حج کمیٹی نے اسی تعلق سے ریاست کے تمام اضلاع سے ترغیب حج کمیٹی کے اراکین اور اضلاع کے ذمہ داران کو بلایا تھا انہیں ہیں آن لائن درخواست دینے ترغیب حج اور پاسپورٹ کے متعلق بتایا گیا



شیخ پورہ ضلع سے آئے عازمین حج شبلی اعجازی نے ای ٹی وی بھارت سے بتایا کہ آن لائن کی سہولت دیہی علاقوں میں نہیں ہے اس سے بہت دشواریاں پیش آ رہی ہیں کئی علاقے میں سیلاب آیا ہوا ہے جہاں نیٹورک کا بھی مسئلہ ہے اس لیے آف لائن درخواست کی سہولت کو بھی شامل کیا جائے

……… ہولڈ اپ/ ساؤنڈ ………
شبلی اعجازی عازمین حج( رنگین شرٹ اور ٹوپی میں)


ترغیب حج کمیٹی کے رکن محمد نسیم الدین مظاہری نے نے کہا کہ کہ اس بار بار آن لائن درخواست دینا مسئلہ بن چکا ہے ہے مرکزی حج کمیٹی نے یہ خراب فیصلہ کیا ہے اس سے کوٹہ خالی رہ جائے گا اور اس کا فائدہ پرائیویٹ ٹور والوں کو ملے گا اس لیے ضروری ہے کہ آف لائن کی بھی سہولت جلد سے جلد دستیاب کرائی جائیں

……… ہولڈ اپ/ ساؤنڈ ………
محمد نسیم الدین مظاہری( ٹوپی اور کالی داڑھی میں)


مونگیر ضلع سے آئے ترغیب حج کمیٹی کے رکن محمد مشیر الدین نے کہا کہ ریاست بہار سے جانے والے زیادہ تر عازمین حج دہی علاقے کے ہوتے ہیں ان کو آن لائن سے کوئی واسطہ نہیں ہوتا ہے اس لئے مرکزی حکومت سے درخواست ہے کہ آف لائن درخواست دینے کی سہولت مہیا کرائے

……… ہولڈ اپ/ ساؤنڈ ………
محمد مشیر الدین( ٹوپی اور کھچڑی داڑھی میں)


پٹنہ گھر کے سجاد احمد ندوی نے ای ٹی وی کو بتایا کہ آن لائن دہی علاقے کے لوگوں کے لئے مناسب نہیں ہے ہے زیادہ تر عازمین دیہاتوں تو سے ہوتے ہیں ان علاقوں میں کمپیوٹر نیٹ ورک کی سہولیات نہیں ہوتی انہیں دشواری پیش آ رہی ہے ان علاقوں میں بجلی کا بھی مسئلہ ہوتا ہے حکومت سے گزارش ہے کہ وہ آف لائن کی سہولت بھی دستیاب کرائے

……… ہولڈ اپ/ ساؤنڈ ………
سجاد احمد ندوی عازمین حج( کئی لوگوں کے ساتھ کھڑے ہوئے)

ریاستی حج کمیٹی کے چیئرمین الیاس احمد نے میٹنگ کے اختتام پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی حج کمیٹی سے تھوڑی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ابھی ایک حج مکمل ہوا ہے اس کے فورا بعد رویوں اور کانفرنس کیا گیا اچانک چار اکتوبر کو مرکزی حج کمیٹی نے بغیر ریاستی حج کمیٹی کے مشورے کے اعلان کر دیا کہ حج 2020 کی تیاری کریں جس کی درخواست آن لائن 10 اکتوبر سے 10 نومبر تک پر کی جائے گی انہوں نے کہا کہ جب ہم لوگوں نے ان سے پوچھا کہ کشمیر میں ابھی کوئی سسٹم نہیں ہے تو مرکزی حج کمیٹی کے ذمہ دار نے کہا کہ دس نومبر کے بعد سب ٹھیک ہو جائے گا لیکن اب تک کچھ نہیں ہوا انہوں نے آئندہ بہتر کرنے کی یقین دہانی کرائی
چیئرمین نے کہا کہ ہم لوگوں نے مرکزی حج کمیٹی کو خط لکھا ہے کہ ابھی کئی ریاستوں میں سیلاب کی صورت تھی کئی ریاستوں میں انتخاب ہو رہے ہیں ریاست بہار میں بھی کئی جگہوں پر ضمنی انتخاب ہو رہے ہیں ہم نے ان سے درخواست کی ہے اور ہمارا مطالبہ ہے کہ پہلے کی طرح آف لائن کی سہولت مہیا کرائی جائے


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.