کسانوں کی تنظیم اور حکومت کے درمیان بات چیت کے بعد کسان رہنماؤں نے صحافیوں کو بتایا کہ حکومت نے زراعتی اصلاحات کے قوانین میں ترمیم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے جبکہ کسان ان تینوں قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کررہے ہیں۔
کسان رہنماؤں کا کہنا تھا کہ جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے وہ احتجاج جاری رکھیں گے۔
آج کی میٹنگ میں 40 کسان رہنماؤں نے وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر، خوراک و رسد کے وزیر پیوش گوئل اور وزیر مملکت برائے تجارت کے ساتھ میٹنگ میں شرکت کی۔
میٹنگ کے بعد مسٹر تومر نے کہا کہ یہ بات چیت خوشگوار ماحول میں ہوئی ہے، جس میں دونوں فریقین نے اپنے موقف پیش کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کسان تنظیموں نے متعدد نکات اٹھائے ہیں جن پر حکومت غور کرے گی اور فصلوں کی کم از کم امدادی قیمت کا نظام جاری رہے گا۔